قرضدار معينه مدت کے بعد قرض ادا کرنے ميں اور تاخير نه کرے
مسئلہ 1943:اگر قرض دينے والا اپنے قرض کو طے شدہ وقت پر واپس مانگے تو قرض دار کو فورا قرض ادا کردينا چاہئے اس ميں تاخير گناہ ہے ليکن اگر قرض دار کے پاس مکان (جس ميں وہ رہتاہے( اور اثاث البيت (گھير ملو سامان) اور ضروريات مکان اور جن چيزوں کي اس کو ضرورت ہو ان کے علاوہ کچھ نہ ہو تو قرض دينے والے کو صبر کرنا چاہئے اور قرض دار کو اس بات پر مجبور نہيں کرنا چاہئے کہ وہ اپني ضرورت کي چيزوں کو بيچ دے ليکن اسکے ساتھ مقروض کو بھي چاہئے کہ قرض ادا کرنے کے لئے کوئي ملازمت يا جائز ذريعہ ي امدني تلاش کرکے اس کا قر ض ادا کرے.