کام کےناقص هونے کي صورت ميں اگر جاعل کو نقصان پہنچتا ہے تو عامل ضامن ہے
مسئلہ 1936: يہ جائز ہے کہ جاعل کام کرنا مکمل چھوڑدے ليکن اگر ناتمام چھوڑدينے سے جاعل کو نقصان پہنچتا ہو تو مکمل کرنا ضروري ہے اور اگر مکمل نہ کرے تو ضامن ہے مثلا اگر ڈاکٹر سے کہے اگر تم ميري انکھ کا اپريشن کر دو تو اتني رقم تم کو دوں گا اور ڈاکٹر اپريشن شروع کردے اور اس کو مکمل کرنے سے جاعل کي انکھ معيوب ہوجاتي ہو تو اپريشن نامکمل چھور ڈينے پر کسي مزدوري کا حق نہيں رکھتا اور اس عيب کا پيدا ہونے کا ضامن ہے.