موقوفہ اموال کي خريد و فروخت
مسئلہ ?1786: وقف کا مال بيچنا باطل ہے، ليکن اگر وقفي مال اتنا خراب ہوجائے کہ اس سے وہ فائدہ حاصل نہ ہو سکے جس کے لئے وقف کيا گياہے تو اس کا بيچنا صحيح ہے مثلا مسجد کا فرش اتنا بھٹ گياہو کہ اب وہ بچھا نے کے قابل نہ رہاہو تو بيچا جاسکتا ہے اسي طرح پراني مسجد کا مليہ بھي بيچا جاسکتا ہے جونئے مسجد بتے کے بعد بے کار ہوگيا ہو ليکن بيچنے کے بعد اس کي رقم اسي مسجد ميں اسي کام کے لئے استعمال کيجائے اور اگر وہ ممکن نہ ہو تو ايسے مصرف ميں لائي جائے جو واقف کے منشاء کے نزديک تر ہو اور اگر اس مسجد ميں کوئي ضرورت نہ ہو تو دوسري مسجدوں ميں صرف کيا جاسکتاہے.