نا بالغ سے خريدي گئي چيز کا حکم
مسئلہ ????: اگر کوئي نابالغ بچہ سے چيز خريدے يا اس کے ہاتھ بيچے تو معاملہ باطل ہے اور بچہ سے لي ہوئي چيز يا رقم کو اس کے مالک کو واپس کرے نہ کہ بچہ کو? اور اگر مالک کو نہ جانتا ہو اور نہ اس کے معلوم ہونے کا کوئي ذريعہ ہو تو حاکم شرع کي اجازت سے کسي فقير کو ديدے اور اگر مال خود اسي بچہ کا ہو تو اس کے ولي کو پہونچادے? البتہ جو رقم يا چيز بچہ کودي ہے اس سے واپس لے سکتا ہے? ليکن اگر وہ شےء تلف ہوگئي ہو تو بچہ سے اس کا عوض نہيں لے سکتا?