مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
مسئله شماره حرام و باطل معاملات خريد و فروخت کے احکام (1747)

حرام و باطل معاملات

مسئلہ 1752:درج ذيل مقامات پر معاملہ باطل ہے:1. عين نجس يعني جو چيزيں ذاتا نجس ہيں بنابر احتياط واجب ان کي خريد و فروخت حرام ہے جيسے پيشاب، پاخانہ، خون اس لئے نجس کھادکي خريد و فروخت محل اشکال ہے ليکن اس سے استفادہ کرنے ميں کوئي حرج نہيں ہے.البتہ ہمارے زمانے ميں زخميوں اور بيماروں کے لئے خون سے استفادہ کيا جاتا ہے اس لئے اس کي خريد و فروخت جائز ہے? اسي طرح شکاري اور گھر کي حفاظت کرنے والے کتوں کي خريد و فروخت جائز ہے2. غصبي چيزوں کي خريد و فروخت حرام و باطل ہے البتہ اگر مالک اجازت ديدے تو جائز ہے.3. جن چيزوں سے حاصل ہونے والے فائدے عام طور سے حرام ہيں ان کي خريد و فروخت حرام ہے جيسے موسيقي و جوئے کے الات. 4. ايسي چيزوں کي خريد و فروخت جو لوگوں کي نظر ميں ماليت نہيں رکھتي حرام ہے، چاہے مخصوص شخص کے لئے اس ميں بہت سے فائدہ ہو جيسے بہت سے حشرات الارض 5 سودي معاملہ بھي حرام ہے6 ان ملاوٹ والي اشياء کا بيچنا جس کے بارے ميں خريدار کو کچھ پتہ نہ ہو، جيسے دودھ ميں پاني ملاکر يا گھي ہيں چربي يا اور کوئي چيز ملا کر بيچنا اس عمل کو غش کہتے ہيں اور يہ گناہ کبيرہ ہے رسول اکرم سے منقول ہے: جو شخص مسلمانوں سے خريد و فروخت ميں ملاوٹ کرے يا ان کو نقصان پہونچائے لے يا ان سے حيلہ و چالبازي کرے وہ ہم سے نہيں ہے جو شخص اپنے برابر مومن سے دھو کہ کرتاہے خدا اس کي روزي سے برکت اٹھا ليتا ہے اور اس کے معاش کے راستے بند کرديتا ہے اور اس کو خود اس کے حوالہ کرديتا ہے.

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی