ايسے مجنب کا سونا جس کو معلوم ہو کہ صبح کو اٹھ نہيں پائے گا
مسئلہ۱۳۷۶: جو شخص ماہ رمضان کی رات جنب ہوا ور جانتا ہوکہ اگر سوجائے گا تو صبح تک بیدار نہ ہوپائے گا۔ تو اس کو سونا نہیں چاہئے اور اگر وہ سوجائے اور صبح تک بیدار نہ ہو تو اس کے روزے میں اشکال ہے۔ احتیاط واجب ہے کہ قضا و کفارہ (دونوں) بجالائے۔ البتہ اگر بیدار ہوجانے کا احتمال ہوتو سوسکتا ہے لیکن احتیاط واجب یہی ہے کہ دوبارہ بیدار ہونے پر غسل کئے بغیر نہ سوئے۔