وہ مقامات جہاں پر اذان اور اقامت ساقط ہوجاتی ہے
مسئلہ844 ۔ پانچ مقامات پر اذان ساقط ہوجاتی ہے اوربناء براحتیاط واجب ان مواقع پراذان نہیں کہناچاہئے :1۔ جمعہ کے دن اگرنمازعصرکونمازجمعہ کے ساتھ پڑھنامقصودہے تو عصرکی اذان ساقط ہے۔2۔ عرفہ کے دن نمازعصرکی اذان ساقط ہے اگرظہروعصرکو ملاکرپڑھنا مقصودہے، عرفہ سے مرادنوذی الحجہ ہے۔3۔ جوشخص مشعرالحرام میں ہے اورمغرب وعشاء کی نمازملاکرپڑھنا چاہتاہے اس پرعیدقربان کی رات نمازعشاء کی اذان ساقط ہے۔4۔ وہ مستحاضہ عورت جس کوظہرکے بعدبلافاصلہ عصراورمغرب کے بعدبلافاصلہ عشاء کی نمازپڑھنی ہواس سے عصروعشاء کی اذن ساقط ہے۔5۔ جوشخص پیشاب وپاخانہ کوروکنے پرقادرنہیں ہے اس سے بھی عصروعشاء کی اذان ساقط ہے ۔قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ جو نماز اپنے سے پہلی والی نماز کے ساتھ پڑھی جاتی ہے اس کی اذان ساقط ہو جاتی ہے نافلہ و تعقیبات کا فاصلہ کافی نہیں ہے لیکن اگر دونوں نمازوں کو ان کے وقت فضیلت میں پڑھیں تو دونوں کے لئے اذان و اقامت مستحب ہے۔