۔ذبح کرنے سے پہلے بجلی کا کرنٹ لگانا
اگر ذبح کرنے سے پہلے جانور کوبجلی کا کرنٹ لگائیں اس طرح کہ ذبح کرنے سے پہلے یا بعد میں ، کوئی حرکت نہ کرے یا تھوڑا سا ہلے جلے ، اس فرض کے ساتھ کہ ہر صورت میں ان جانوروں سے خون نہ نکلے یا خون نکلے ، کیا یہ حلال ہیں یا حرام اور مردار ہیں ، نیز ان کی خرید و فروخت اور ان کی قیمتوں کا کیا حکم ہے ؟
جواب: اگر جانور شوک لگنے کے بعد ، زندہ ہو اور اس کو شرعی لحاظ سے ذبح کیا جائے تو اس صورت میں حلال ہے اور اس کے گوشت کو کھانا ، خریدنا اور بیچنا جائز ہے ، لیکن اس کے اندر موجود خون سے پرہیز کریں ۔
ذبح کرنے سے پہلے بے حس کرنے والی دوا کا استعمال
اگرحلال گوشت جانور کو ذبح کرنے سے پہلے ، انجکشن یا کسی دوسری چیز کے ذریعہ ، سست کردیں اس غرض سے کہ وہ درد کا کم احساس کرے کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟
جواب: اگر شوک گرنٹ لگنے اور سست ہونے کے بعد وہ جانور زندہ رہے تو کوئی اشکال نہیں ہے ،اور ہر وہ کام کہ جس سے جانور کم سے کم درد برداشت کرے مستحب ہے ۔
مشین سے ذبح کرنا
کیا دور حاضر کی ذبح کرنے والی مشینوں سے ذبح کرنا جائز ہے ؟
جواب :اگر اس میں تمام شرعی شرائط موجو د ہیں تو کوئی اشکال نہیں ہے ۔
کھڑے ہوئے ہونے کی صورت میں جانور کو ذبح کرنا
ذبح کرنے والے ان کارخانوں میں کہ جہاں بعض گائے ،بھینس یا بعض .... اور بچھڑوں کو لٹا یا جاتاہے ، ان کے عظیم الجثہ اور بھاری وزن ہونے کی وجہ سے ان کو قبلہ رو لٹانا ممکن نہیں ہوتا ، اس صورت میں ،اگر قبلہ رو کھڑا کر کے ، ذبح کیا جائے تو کیا ایسا کرنا کافی ہے ؟
جواب: کوئی اشکال نہیں ہے ۔
فلزی چیزوں سے جانور کا ذبیحہ
جانور کے ذبح کرنے کے لئے کیا آلہ کا لوہے کا ہونا لازم ہے یا ہر کاٹنے والی دھات کا فی ہے ؟
جواب : ہر تیز دھار والی دھات سے جائز ہے ۔
ذبح کرنے والے کا بسم اللہ کہنا
کیا ذبح کرتے وقت ، ذبح کرنے والے شخص کے بجائے دوسرے شخص کے لئے بسم اللہ کہنا جائز ہے اور کیا ذبح کرنے کے لئے فقط بسم اللہ کا لفظ کا فی ہے ؟
جواب: بسم اللہ کا فی ہے اور خود ذبح کرنے والے شخص ہی کو کہنا چاہیے ۔
اسٹیل کے چاقو سے ذبح کرنا
جانور کے ذبح کرنے کے شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ آلہ لوہے کا ہونا چاہیے ، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ آج کل جو چاقو گھر وں میں ہوتے ہیں و ہ اسٹیل کے ہوتے ہیں اور لوہے کے چاقو ؤ ں کا زمانہ ختم ہو گیا ہے اور لوگ بھی اسی اسٹیل کے چاقوؤ ں سے ذبح کرتے ہیں ، اس کا حکم بیان فرمائیں؟
جواب: کوئی اشکال نہیں ہے ۔
مشین سے ذبح کرتے وقت بسم اللہ کہنا
کیا تمام جانوروں کے ذبح کرنے کے لئے ، ذبح کرنے والی مشین چلاتے وقت ایک بار بسم اللہ کہنا کافی ہے یا یہ کہ ہر جانور کے لئے یا جس قدر جانور وں کو مشین فرصت دے(یعنی فاصلہ ہو) اس قدر بسم اللہ کہنا لازم ہے؟
جواب: اگر مشین مستقل چل رہی ہے تو احتیاط یہ ہے کہ اس وقت تک جب تک مشین چل رہی ہو ، ہمیشہ خدا کا نام دہراتا رہے۔ اگر چہ ایک بسم اللہ کے ساتھ چند جانور ذبح ہو جائیں۔
مشین چلانے والے کا بسم اللہ کہنا
کیا اسی شخص کو بسم اللہ کہنا چاہیے جس نے میشن چلائی ہے اگر چہ و ہ شخص ذبیحہ کے پاس اور اس کے سامنے بھی نہ ہو اور فقط یا اللہ یا اللہ کہے یا یہ کہ دوسرا شخص بھی کہہ سکتاہے ؟ اور وہی کافی ہے ؟
جواب : ضروری ہے کہ وہی شخص خدا کا نام لے جس نے مشین چلائی ہے اور یا اللہ کہنا بھی کافی ہے اور ذبح کرنے کے مقام پر حاضر ہونا بھی لازم نہیں ہے ۔
ہیرے کی تیغوں سے ذبح کرنا
اگرتیزی ، آسانی اور میشن کے چاقوؤں کے کند نہ ہونے کی غرض سے ، ہیروں کے برادے کو مخصوص (چپکانے والے)سیال کے ذریعہ ، چاقوؤں کی دھار پر اس طرح چسپاں کر دیں کہ ذبح کا عمل ہیرے کے ذریعہ انجام پائے ، لوہے یا فولاد کے ذریعہ نہیں، اگر چہ لوہا تقریباً ایک میلی میٹر ہیرے کے پیچھے ہو ، کیا اس اعتبار سے ، ذبیحہ حلال ہے البتہ اس صورت مٰن کہ جب کوئی اضطرار ، مجبوری بھی نہ ہو اور اختیار بھی رکھتاہو؟
جواب: کوئی اشکال نہیں ہے حلال ہے۔