سفر میں تنہائی کے خوف سے حج میں تاخیر کرنا
میری عمر ۲۴ سال ہے اور حج تمتع پر جانے کی استطاعت رکھتی ہوں ، لیکن میرے خاندان میں سے کوئی بھی میرے ساتھ جانے کو تیار نہیں ہے،میں بھی تنہا حج کے سفر پر جانے سے ڈرتی ہوں ، کیا میںاگلے سال تک انتظار کرسکتی ہوں، تاکہ اگلے سال کوئی ایسا محرم مل جائے جس کے ساتھ میں حج پر جاسکوں؟ یا اسی سال حج پر جانا واجب ہے ؟حج تمتع کے لئے استطاعت مالی اور جسمی کافی ہے ؟
اگر واقعا تنہائی سے ڈرتی ہو تو اس سال مستطیع نہیں ہو اور اگلے سال تک انتظار کرسکتی ہو ۔
جس نایب نے عمرہ تمتع کو ذی القعدہ میں انجام دیا ہو اور کسی کام کے لئے حرم سے نکل جائے
اگر حج تمتع پر جانے والے قافلہ کے خدمت گزارماہ ذی قعدہ میں مکہ پہنچ جائیں اور عمرہ تمتع کو بجالائیں اور ماہ ذی الحجہ میں ان سے کہا جائے کہ قافلہ کے کسی کام کو انجام دینے کےلئے حرم سے باہر عرفات یا دوسرے علاقہ میں جائیں تو کیا اس کی نیابت میں اشکال ہے ؟ اور کیا دوبارہ مکہ واپس جائے ؟
اس کی نیابت میں کوئی حرج نہیں ہے اور دوبارہ احرام کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔
جس نایب نے عمرہ تمتع کو ذی القعدہ میں انجام دیا ہو اور کسی کام کے لئے حرم سے نکل جائے
اگر حج تمتع پر جانے والے قافلہ کے خدمت گزارماہ ذی قعدہ میں مکہ پہنچ جائیں اور عمرہ تمتع کو بجالائیں اور ماہ ذی الحجہ میں ان سے کہا جائے کہ قافلہ کے کسی کام کو انجام دینے کےلئے حرم سے باہر عرفات یا دوسرے علاقہ میں جائیں تو کیا اس کی نیابت میں اشکال ہے ؟ اور کیا دوبارہ مکہ واپس جائے ؟
اس کی نیابت میں کوئی حرج نہیں ہے اور دوبارہ احرام کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔
سفر میں تنہائی کے خوف سے حج میں تاخیر کرنا
میری عمر ۲۴ سال ہے اور حج تمتع پر جانے کی استطاعت رکھتی ہوں ، لیکن میرے خاندان میں سے کوئی بھی میرے ساتھ جانے کو تیار نہیں ہے،میں بھی تنہا حج کے سفر پر جانے سے ڈرتی ہوں ، کیا میںاگلے سال تک انتظار کرسکتی ہوں، تاکہ اگلے سال کوئی ایسا محرم مل جائے جس کے ساتھ میں حج پر جاسکوں؟ یا اسی سال حج پر جانا واجب ہے ؟حج تمتع کے لئے استطاعت مالی اور جسمی کافی ہے ؟
اگر واقعا تنہائی سے ڈرتی ہو تو اس سال مستطیع نہیں ہو اور اگلے سال تک انتظار کرسکتی ہو ۔
حج پرجانے کیلئے جھوٹی محرمیت ایجاد کرنا
میری عمر ۳۴ سال ہے اور میں حج پرجانا چاہتی ہوں لیکن میرا شوہر اس سفر میں میرے ساتھ نہیں آسکتا ، لہذاقافلہ کے مسئول نے کہا ہے کہ اگر تم ایک جھوٹاخط لے آؤ جس میں یہ لکھا ہو کہ تم فلاں شخص کی محرم ہو اور اس کی بیوی بھی اس کے ساتھ ہو ، کیا اس طرح کا جھوٹا خط لینا شرعی اعتبار سے صحیح ہے؟
یہ کام جائز نہیں ہے ۔
حج پرجانے کیلئے جھوٹی محرمیت ایجاد کرنا
میری عمر ۳۴ سال ہے اور میں حج پرجانا چاہتی ہوں لیکن میرا شوہر اس سفر میں میرے ساتھ نہیں آسکتا ، لہذاقافلہ کے مسئول نے کہا ہے کہ اگر تم ایک جھوٹاخط لے آؤ جس میں یہ لکھا ہو کہ تم فلاں شخص کی محرم ہو اور اس کی بیوی بھی اس کے ساتھ ہو ، کیا اس طرح کا جھوٹا خط لینا شرعی اعتبار سے صحیح ہے؟
یہ کام جائز نہیں ہے ۔
حج واجب کو چھوڑ دینا
کیا حج واجب کو چھوڑا جاسکتا ہے ؟ اگر حج واجب کو چھوڑا جاسکتا ہے تو کس مرحلہ میں چھوڑا جاسکتا ہے اور اگر نہیں چھوڑا سکتا تو حج کے کس مرحلہ سے نہیں چھوڑا جاسکتا ؟
کسی بھی صورت میں واجب حج کو نہیں چھوڑا جاسکتا ؟ لیکن اگر انسان اس قدر مریض ہوجائے کہ وہ اپنے کام کو جاری نہ رکھ سکتا ہو، یا کوئی شخص اس کے لئے مانع ہوجائے (مثلا کوئی الزام لگا کر اس کو قید کردے) ان شرایط کو مدنظر رکھتے ہوئے احرام کو ترک کیا جاسکتا ہے (اگرمحرم ہو) یہ مسئلہ ہم نے مناسک حج میں لکھا ہے ۔
موضوعات میں ضرر کو تشخیص دینا
مناسک حج کے مسئلہ نمبر ۱۳ میں فرمایا ہے : ․․․ اگر واجب کام کی اہمیت یا ترک حرام کی اہمیت زیادہ ہے تو حج کو ترک کرنا ضروری ہے (البتہ اس بات کو معین کرنا مرجع تقلید یافقیہ کی نظر کے مطابق ہے) سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص موضوعات میں تشخیص دے کہ حج پرجانا اس کے لئے بہت زیادہ نقصان دہ ہے جس کی تلافی ممکن نہیں ہے ، اس طرح کے موضوعات میں کیا اپنے مرجع تقلید سے اجازت لے؟
اپنی تشخیص پر عمل کرسکتا ہے ۔