غیر مسلم کے لیے کام کرنا
اگر انسان تنگی میں ہو اور اس کے پاس کوئی کام بھی نہ ہو جس کے بغیر اس کے لیے زندگی چلانا مسکل ہو مزید یہ کہ وہ زکات و صدقہ قبول نہ کرتا ہو تو کیا وہ غیر مسلمان کے لیے کام کر سکتا ہے؟
غیر مسلم کے لیے کام کرنا حرام نہیں ہے۔ البتہ کام حلال اور آبرو مندانہ اور مباح ہونا چاہیے اور مسلمانوں کی ذلت کا سبب نہ ہو۔
اسلام دشمن عناصر کے ساتھ ہمنشینی اختیار کرنا
ایسے افراد جو مشکوک ہیں اس بات پر کہ وہ اسلام دشمن طاقتوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں، ان کے ساتھ ہم نشینی کا کیا حکم ہے؟
ایسے لوگوں کی ہمنشینی ترک کرنا بہتر ہے اور اگر شک قوی ہو تو ان کی صحبت ترک کرنا واجب ہے۔
بس یا میٹرو میں ٹکٹ نہ لینا
کافر ملک میں بسوں اور میٹرو میں ٹکٹ نہ لینا، ضرورت کے تحت اور پیسہ نہ ہونے کی صورت میں غیر قانونی طریقہ سے بعض سامان ہڑپ لینے کا کیا حکم ہے؟
اس طرح کے کام کوتاہ یا دراز مدت کے بعد اسلام کی توہین کا باعث ہونگے لہذا ایسا کرنا جایز نہیں ہے۔
کافروں کے ہاتھوں سے لی ہوئی غذائیں
کافروں کے ہاتھوں سے حاصل کی گئی غذا (کھانے) کا کیا حکم ہے ؟
جواب: اگر یہ احتمال دیا جائے کہ یہ غذائیں ، کار خانوں یا آلات یادستانہ کے ذریعہ بنائے گئے ہیں تو کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن جب یقین ہو جائے کہ ان کے ہاتھ یا ان کے جسم کا مرطوب حصہ اس کھانے سے مس ہو گیا ہے تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ ضرورت کے موقعوں کے علاوہ اس سے پرہیز کرے لیکن ضرورت کے موقعوں پر جیسے غیر اسلامی ممالک میں سفر کے دوران ،اور سفر میں ان غذائوں سے پرہیز کرنا مشکل ہو تواس صورت میں پرہیز نہ کریں۔