مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

تحریری سزاؤں میں صنف ( مرد و عورت) کی تاثیر

یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ فطری طور پر عورت، زیادہ حساس ہوتی ہے اور جلد ہی شیطانی وسوسوں کا اثر قبول کرلیتی ہے، کیا اس کی غلطیوں کی سزا مردوں سے مختلف ہوتی ہے؟

تعزیرات (اور سزا) کے مسائل میں اپنے اعمال کے بارے میں ہر شخص کی ذمہ داری کا تعلق، اس کے مختلف عوامل سے متاٴثر ہونے کی مقدار اور جرم کی نوعیت سے ہوتا ہے ۔

دسته‌ها: تعزیرات

اللہ کی حدود جاری کرنے والا

افغانستان کے موجودہ حالات میں الله کے احکام اور حدود کے جاری کرنے کی ذمہ داری کن لوگوں کے اوپر ہے؟

ہر وہ عادل مجتہد جو اس علاقہ میں موجود ہے یہ کام انجام دے سکتا ہے اور مجتہد کے نہ ہونے کی صورت میں کوئی عادل عالم جو جامع الشرائط مجتہد کی جانب سے نمائندگی گررہا ہو، حدود الٰہی کو جاری کرسکتا ہے

دسته‌ها: تعزیرات

تعزیری جرائم میں ملزم کی توبہ

کیا تعزیری جرائم میں گرفتار ہونے سے پہلے مجرم کا توبہ (جبکہ توبہ کرنا ثابت ہوجائے ) کرنا ، تعزیر کے ساقط ہوجانے کا سبب ہوجاتا ہے یا فقط یہ حکم، حدود سے مخصوص ہے؟برفرض کہ تعزیر ساقط ہوجائے ، کیا ایسے موقعوں پر جب جرم کا ارتکاب نظم میں خلل کا سبب بنے یا اس کے عمل پر دوسروں کی جری ہونے کا خوف ہو، یا بہت زیادہ دہشت پھیل گئی ہوکیا حاکم جرم سے روک تھام اور اجتماعی حقوق سے دفاع کی غرض سے مجرم کو سزا دے سکتا ہے؟چنانچہ آخری جواب مثبت ہوتو یہ بات ذہن میں آتی ہے ”جیسا کہ محاربہ کی حد، چاہے بہت سے مذکورہ منفی نتائج کا موجب ہو، اس کے مرتکب ہونے والوں کی توبہ کے ساتھ ”قبل اَن تقدروا علیہم“ ساقط ہوجاتی ہے، پس حد سے کم والی سزائیں تو بدرجہ اولیٰ ساقط ہونی چاہیے“کیا یہ مطلب صحیح ہے یا قیاس مع الفارق ہے؟ جیسا کہ حد الٰہی کا ساقط ہوجانا حق عمومی کے سقوط کا سبب نہیں ہے، اسی طرح چونکہ لوگ اپنے امور میں نظم ونسق قائم کرنے کے لئے خدا کے واجب اور حرام کے علاوہ اپنے درمیان کچھ قوانین مقرر اوران کے لئے اجرا کی ضمانت تعیین کرنے پر مجبور ہیں، لہٰذا قابل قبول نہیں ہے کہ نظم میں خلل ڈالنے والے اور حقیقت میں اجتماعی حقوق کو مختل کرنے والے حق الله کے ساقط ہونے کی وجہ سے اجتماعی قوانین کے توڑنے کی سزا سے رہائی پاجائیں مگر یہ کہ اس حق کا متولی (حاکم) عوام کی نمائندگی میں درگذشت کردے، اس سلسلہ میں حضور کا نظریہ کیا ہے؟

جواب: تعزیرات بھی گرفتار ہونے سے پہلے توبہ کے ذریعہ ساقط ہوجاتی ہیں؛ لیکن شرط یہ ہے کہ آثار توبہ اس کے عمل سے مشاہدہ کیے جائیں، اس شرط کو مدّ نظر رکھتے ہوئے بہت سے توبہ کرنے والے جن کا عمل ان کی ندامت کا پتا نہیں دیتا، اس قانون میں شامل نہیں ہوںگے، مسئلہ کی اجتماعی مشکل کو اس طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے ، عناوین ثانویہ ، جیسے نظم عمومی میں خلل ڈالنا، تنہا مجوّز تعزیر نہیں ہوسکتا ملاٴ عام میں حد کا جاری کرنا

دسته‌ها: تعزیرات

دوسروں کو گالی دینے کی سزا

اُس آدمی کا کیا حکم ہے جو اپنی زوجہ کو ماں بہن کی گالیاں دیتا ہے اور اس کی زبان کو ہمیشہ دوسروں کی غیبت کرنے کی عادت ہوگئی ہے؟

بعض مواقع پر، دوسروں کو گالیاں دینے کی تعزیری سزا ہوتی ہے اور بعض صورتوں میں اس کی سزا حد قذف (۸۰کوڑے) ہوتی ہے جو حاکم شرع کے ذریعہ دی جاتی ہے ۔

دسته‌ها: تعزیرات

جاسوس کی سزا

جو جاسوس، اسلامی ممالک کی فوجی یا غیر فوجی معلومات، جان بوجھ کر دشمن کے حوالے کرتے ہیں اور اس سلسلہ میں انھوں نے کبھی کبھی دوسرے ملکوں میں، ٹریننگ بھی حاصل کی ہے اور معلومات دینے کے بدلے رقم دریافت کرتے ہیں، یا انعام واجرت کے بعد یہ کام انجام دیتے ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ نیز کیا یہ لوگ محارب ہیں؟

جاسوس کو محارب کا عنوان دینا مشکل ہے، اس لئے کہ اس کی تعریف کے متعلق روایات اور فتووں میں کچھ امور کا تذکرہ ہوا ہے، جو جاسوس پر صادق نہیں آتے، البتہ جاسوسی کے بعض موارد پائے جاتے ہیں جو محاربہ سے بھی شدید تر اور بڑھکر ہیں، بہر حال بطور کلی، جاسوسی کو اسی کے مضمون کے لحاظ سے تقسیم کرنا چاہیے، اگر ایسی معلومات اور خبروں سے متعلق ہو جو اسلامی احکام کی بنیاد یا اسلامی حکومت کو ہلاکے رکھ دے یا اس جاسوسی کے ذریعہ مسلمانوں کی جان خطرے میں پڑجائے، تب تو یقینا اس کے اوپر سزائے موت کا حکم لگے گا، اسی طرح اگر اس جاسوس کی دی گئی معلومات، وسیع پیمانے پر فساد کا باعث ہوجائے اور ”مفسد فی الارض“ کا عنوان یقینی طور پر اس کے اوپر صادق آجائے، تب بھی اس کو سزائے موت دی جائے گی، لیکن اگر چھوٹی چیزوں کے بارے میں جاسوسی کی ہو جس سے مذکورہ مسائل ومشکلات نہ ہوں، جیسے غیر مہم اور بے خطر معلومات، غیروں کے حوالہ دینا، اس صورت میں اس کے اوپر تعزیرات کا قانون جاری ہوگا اور تعزیر (سزا) کی مقدار اس کی جاسوسی کی مقدار کے مطابق ہوگی ۔

دسته‌ها: تعزیرات
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی