مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

حج افراد میں عمرہ مفردہ کے اعمال کو التوا(تاخیر )میں ڈالنے کی مدت

وہ خاتون جس کا وظیفہ حج افراد ہے ، عمرہ مفردہ بجالانے میں بغیر کسی عذر کے کس وقت تک تاخیر کر سکتی ہے ؟

جواب:۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ حج کے بعد بلا فاصلہ بجالائے اور اگر تاخیر کرنے پر مجبور ہو گئی ہے تو ماہ ذی الحجہ کے تمام ہونے سے پہلے پہلے بجالائے ۔

دسته‌ها: حج افراد

حج کے لئے وصیت کرنے پر مجبور کیا جانا

ایک شخص مستطیع نہیں ہوا تھا لیکن چند سال پہلے ، مرض موت میں، چند لوگ اس کو حج میقاتی کے عنوان سے پانچ ہزار افغانی کی وصیت کرنے پر مجبور کرتے ہیں ، کیا یہ وصیت صحیح ہے اور اگر صحیح ہے تو چونکہ یہ رقم میقاتی حج کے لئے کافی نہیں ہے تو اس سلسلہ میں کیا وظیفہ ہے ؟

جواب :۔ اگر وصیت کرنے پر واقعاً مجبورکیاتھا تو یہ وصیت نافذ نہیں ہے لیکن اگر لوگوں کے اصرار کرنے سے وہ شخص خود وصیت کرنے پر راضی ہو گیا تھا اور مذکورہ رقم ، میقاتی حج کے لئے کافی نہیں ہے تو اس رقم کو کارخیر میں خرچ کریں ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

عرفات ،مشعر اور منیٰ میں حاجیوں کی نماز

جن حاجیوں نے مکہ میں اقامت کا قصد کیا ہے ، کیا عرفات ، مشعر او رمنیٰ میں بھی اپنی نمازوں کو کامل پڑھ سکتے ہیں ؟

جواب :۔ موجودہ حالات و شرائط میں مکہ سے عرفات کا در میانی فافلہ ، شرعی مسافت کی مقدار میں نہیں ہے ،لہٰذا ان کی نماز کامل ہے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

مکہ و مدینہ میں مسافر کی نماز

کیا مکہ اور مدینہ کے قدیم اور نئے بسے ہوئے محلوں میں مسجد الحرام اور مسجد النبی کی طرح، مسافر کو نماز قصر اور تمام ،پڑھنے میں ،اختیار ہے یا قصر پڑھنا ضروری ہے ؟

جواب :۔ مسافروں کو اختیار ہے کہ مکہ اور مدینہ میں اپنی نماز وں کو مسجد النبی اور مسجد الحرام بلکہ مکہ اور مدینہ کے تمام شہر میں کامل پڑھیں یا قصر بجالائیں اور کامل نماز پڑھنا افضل ہے اور قدیم مکہ و مدینہ اور دور حاضر کے مکہ مدینہ میں کوئی فرق نہیں ہے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

دوسروں کی میراث کے حصہ سے اعمال حج بجا لانا

اگر بعض وارث دوسرے وارثوں کا حصہ دیئے بغیر ( یعنی پوری میراث ہڑپ کرکے ) حج کرنے جائیں ، ان کا حج کرنا کیسا ہے اوران کے ساتھ صلہ رحم کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب:۔جب تک میراث سے بعض وارثوں کاحصہ ادا نہ کیا جائے اور مشاع ( شرکت)کی صورت میں ان کے حصہ کا مال میراث کے باقی مال کے ساتھ ہوتو اس میں تصر ف کرنا حرام ہے اور اگر اسی مال سے حج کرنے جائیں اور احرام کا لباس اور قربانی کو اسی مال سے مھیا کریں ، ان کے حج میں بھی اشکال ہے اور جب تک باقی وارثوں کا حصہ نہیں دیں گے وہ مال غصبی مال کے حکم میں ہے اور اگر ان کے ساتھ صلہ رحم کرنے یا نہ کرنے کا نہی عن المنکر میں کوئی اثر نہ ہو تو صلہ رحم کو ترک نہیں کرنا چاہئیے ۔

دسته‌ها: مختلف مسائل

پیر ٹوٹنا یا وسیلہ سفر (گاڑی وغیرہ ) کا خراب ہو جانا

اگر حصر اور صد کے علاوہ کوئی مانع پیش آجائے ( جیسے اس کا پیر ٹوٹ جائے یاگاڑی وغیرہ خراب ہو جائے ، یا راستہ بھٹک جائے کیا اس پر مصدود اور محصور کے احکام جاری ہوں گے ؟

جواب :۔ اس شخص کی بہ نسبت جس کا پیر ٹوٹ گیا ہے ، محصور کے احکام اورباقی موانع جیسے گاڑی کا خراب ہونا یا دیگر مانع کے لئے ، مصدود کے احکام جاری ہوں گے ۔

دسته‌ها: محصور و مصدوم
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی