غسل کی قسمیں
مسئلہ376 غسل خواہ واجب ہو يا مستحب دو طرح سے کيا جا سکتا ہے ترتيبي اور ارتماسي.
مسئلہ376 غسل خواہ واجب ہو يا مستحب دو طرح سے کيا جا سکتا ہے ترتيبي اور ارتماسي.
مسئلہ386 اگرغسل ترتيبي کے لئے وقت نہ ہواورغسل ارتماسي کے لئے وقت ہوتوارتماسي کرناچاہئے.
مسئلہ390 هم پهلے عرض کرچکے هيں که حرام سے جنب ہونے والے کاپسينہ نجس نہيں ہے اور ايسا شخص گرم پاني سے غسل کرسکتاہے ليکن بهتر يه هے که مناسب پاني سے غسل کرے.تاکه پسينه نه آئے.
مسئلہ389۔ بنا بر احتیاط واجب غسل ارتماسی میں (پہلے سے) تمام بدن پاک ہوناچاہئے لیکن غسل ترتیبی میں پورے بدن کاپاک ہوناضروری نہیں ہے بس هر عضو کے غسل سے پہلے اسکا پاک هونا ہی کافی ہے ۔
مسئلہ395۔ جس شخص کاارادہ یہ ہوکہ حمام والے کو(غسل کے پیسے) نہیں دے گایا یا حمامی کی رضا کے جانے بغیر یہ ارادہ رکھتا ہو کہ اجرت کو قرض کروں گا بناء بر احتیاط واجب اس کا غسل باطل ہے۔ اسی طرح اگر یہ ارادہ ہو کہ حرام پیسہ یا وہ مال جس کا خمس نہیں دیا حمامی کو دے گا تب بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ 396 : جو شخص معمول سے زيادہ حمام ميں پاني بہائے اس کے غسل ميں اشکال ہے البتہ اگر يہ ارادہ رکھتا ہو کہ حمامي کو مزيد پيسے دے کر راضي کرے گا تو ٹھيک ہے.
مسئلہ397 اگرشک ہوکہ غسل کياکہ نہيں توغسل کرے ليکن غسل کے بعدشک کرے کہ اس کاغسل صحيح تھاکہ نہيں تواس کي پروہ نہ کرے.
مسئلہ398۔ اگرغسل کرتے وقت حدث اصغرسرزدہوجائے (مثلاپیشاب نکل آئے) تو غسل باطل نهيں هوگا ليکن نماز اور جن چيزوں ميں وضو شرط هے ان کے لئے چاہئے کہ وضوکرے.
مسئلہ399۔ اگرکوئی مجنب ہوا ہو اور اس نے نمازیں بھی پڑھیں ہوں پھراس کوشک ہوجائے کہ غسل کیا تھاکہ نہیں توپڑھیں ہوئی نمازیں صحیح ہیں،لیکن بعدکی نمازوں کے لئے غسل کرے۔
مسئلہ 400: چند واجب غسلوں یا واجب و مستحب غسلوں کو ایک ہی نیت سے بجا لاسکتا ہےمثلا ایک ہی نیت سے (عورت) غسل جنابت، غسل حیض، غسل مس میت، غسل جمعہ وغیرہ کرسکتی ہے اور وہ سب کے لئے کافی ہے۔
مسئلہ401۔ هرغسل کے ساتھ بغیر وضو نماز پڑھ سکتاہے ،چاهے وه غسل واجب هو یا ایسا مستحب جو معتبر دلیلوں سے ثابت ہو لیکن احتیاط مستحب یه هے که غسل جنابت کے علاوه دوسرے غسلوں کے ساتھ وضو بھی کرے۔
مسئلہ 409 : استحاضہ کثیرہ یاقلیلہ میں اگر اذان صبح سے پہلے نماز شب کے لئے غسل کرے یا وضو کرے اور نماز شب پڑھے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ صبح داخل ہونے کے بعد دوبارہ غسل اور وضو کرے۔