سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1650زکات کا مصرف(1641)

جس کو فقير سمجهتے ہوئے زکات دي جائے اور بعد ميں معلوم ہو کہ فقير نہيں تها

مسئلہ1650: اگر کسي کو فقير گمان کرتے ہو ئے زکوة ديدے اور بعد ميں پتہ چلے کہ فقير نہيں تھايا مسئلے سے نا واقف ہونے کي وجہ سے غير فقير کو زکوة ديدے اب اگر ديئے گئے مال سے کچھ باقي ہو تو واپس لے سکتا ہے اور لے کر فقير کودے سکتا ہے اور اگر کچھ باقي نہ ہو تو لينے والا اگر جانتا تھا يا احتمال ديتاتھا کہ يہ زکوة کا مال ہے تو اس کا عوض دے اور وہ بھي مستحق کو پہنچادے ليکن اگر بہ عنوان زکوة نہيں دياتھا تو اس سے کچھ واپس نہيں لے سکتا بہرحال اگر مستحق کي تشخيص ميں کوتاہي نہيں کي ہے تو اپنے مال سے دوبارہ دينا ضروري نہيں ہے.

مسئله شماره 1653زکات کے مستحقين (1653)

مسلمان اور شيعہ ہو

مسئلہ 1653: زکوة کے مستحق حضرات ميں درج ذيل شرائظ ہونا چاہيے.خدا، رسول اکرم، بارہ اماموں پر عقيدہ و ايمان رکھتاہومسلمانوں ميں شيعہ فقير اگر بچہ ہو يا ديوانہ ہو تو اس کو زکوة دي جا سکتي ہے بس يہ ہے کہ زکوة ان کے دلي کہ ہاتھ ميں دي جائے چاہے بچہ يا ديوانے کي ملکيت قرار دينے کي نيت سے ہو يا ان پر خرچ کرتے کي نيت سي ہو اور اگر ولي تک رسائي نہ ہو تو خود يا کسي امين شخص کے ذريعہ زکوة کو ان کي ضرورتوں ميں خرچ کرے.

مسئله شماره 1656زکات کے مستحقين (1653)

واجب النفقہ ہو

مسئلہ 1656: واجب النفقہ نہ ہو يعني بيٹے، بيوي، مال، باپ کو زکوة نہيں دي جا سکتي ليکن اگر يہ لوگ مقروض ہوں اور اپنے قرض کي ادائيگي پرقادر نہ ہوں تو بمقدار قرض ان کو زکوة دي جا سکتي ہے.

مسئله شماره 1661زکات کے مستحقين (1653)

زکات لينے والا سيد نہ ہو

مسئلہ 1661: 4 زکوة لينے والا سيد نہ ہو ہاں اگر زکوة دينے والا بھي سيد ہو تو کوئي حرج نہيں ہے ليکن اگر خمس و ديگر وجوہات اس کے اخراجات کے لئے پورے نہ ہوتے ہوں اور وہ زکوة لينے پر مجبور ہو تو پھر غير سيد کي بھي زکوة لے سکتا ہے اور ايسي صورت ميں احتياط واجب ہے کہ صرف روزانہ کے اخراجات کے برابر لے.

مسئله شماره 1662زکات کي نيت(1662)

زکات ميں قصد قربت شرط ہے

مسئلہ 1662: زکوة ميں قصد قربت شرط ہے يعني فرمان خداوند ہي کي اطاعت کے لئے بجالائے اور اپني نيت ميں معين کرے کہ يہ مال کي زکوة ہے يا فطرہ ہے ليکن اگر اس پر گيہوں، جو اور دوسرے اموال کي زکوة واجب ہو تو نيت ميں معين کرنا ضروري نہيں ہے کہ کس کي زکوة ہے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت