دو نصاب کے درميان زکات نہيں ہے
مسئلہ 1632:دونصاب کے در ميان ميں زکوة نہيں ہے يعني پاسخ سے زيادہ اونٹ ہوں تو جب تک ان کي تعداد دس نہ ہو جائے صرف پاسخ اونٹوں کي ہو گي اسي طرح بعد والے نصابوں ميں بھي يہي ہو گا .
مسئلہ 1632:دونصاب کے در ميان ميں زکوة نہيں ہے يعني پاسخ سے زيادہ اونٹ ہوں تو جب تک ان کي تعداد دس نہ ہو جائے صرف پاسخ اونٹوں کي ہو گي اسي طرح بعد والے نصابوں ميں بھي يہي ہو گا .
مسئلہ 1633 : گائے ، بھيڑ ، اونٹ جب اپنے نصاب کو پہو پخ جائيں تو ان کي زکوة واجب ہے چاہے سب نرہوں يا سب مادہ ہو ں يا بعض نرہو ں اور بعض مادہ ہوں .
مسئلہ 1635: اگر زکوة ميں بھيڑ دے تو احتياط واجب ہے کہ کم ازکم ايک سال کي پوري ہو چکي ہو اور اگر بکري زکوة ميں دے تو وہ دو سال کي ہو چکي ہو .
مسئلہ 1637:اگر چند ادمي شريک ہو ں تو جس کا حصّہ نصاب کي مقدار کے برابر ہو وہ زکوة دے .
مسئلہ 1638: جس شخص کي گا ئيں يااونٹ يا بھيڑ مختلف جگہوں پر ہو ں او ر سب مجمو عي طور پر نصاب کے برابر ہو ں تو زکوة واجب ہو گي بلکہ اگر گائے ،بھيڑ ،اونٹ مريض بھي ہو ں تب بھي ان کي زکوة واجب ہے.
مسئلہ 1639:اگر تمام بھيڑ يں ،گا ئيں تمام اونٹ سالم وبے عيب ہو ں اور جوان ہو ں تو ان کي زکوة ميں معيوب ، مريض ،بڈھي کو نہيں ديا جا سکتا بلکہ اگر کچھ سالم اور کچھ مريض ہو ،يا کچھ معيوب او ر کچھ بے عيب ہو ں يا بعض جوان بعض بڈھے ہو ں تب بھي احتياط واجب يہي ہے زکوة ميں جس کو دے وہ سالم ،بے عيب اور جوان ہو البتہ اگر سب ہي مريض يا معيوب يا بوڑ ھے ہو ں تو ان کي زکوة انھيں سے دي جا سکتي ہے.
مسئلہ 1640:جس پرحيوان کي زکوة واجب ہو اگر وہ دوسرے مال سے زکوة ادا کردے اور حيوان کي تعدا د نصاب کي مقدار کے برابر ہو تو جب تک تعداد نصاب باقي رہے گي زکوة واجب ہو تي رہے گي ہاں اگر نصاب سے کم ہو جائے تو زکوة واجب نہيں ہے اور اگر کوئي شخص گيار ہو اں مہينہ تمام ہو نے سے پہلے حيوان کو کسي چيز سے بدل دے تو اس پر زکوة واجب نہيں ہے ليکن اگر ان حيوانات کو دوسرے اونٹو ں ، بھيڑ وں ، گايو ں سے بدلے مثلاچاليس بھيڑ يں لے لے تو احتياط واجب ہے کہ اس کي زکوة دے .
مسئلہ 1642: بناء بر احتياط واجب فقير و مسکين اپنے اور اپنے اہل و عيال کے سال بھر خرچ سے زيادہ زکوة نہيں لے سکتے اگر تھوڑي سي کمي پڑتي ہو تو اتني ہي مقدار زکوة سے ليں.
مسئلہ1643: ہنرمند يا کاريگر ا?مدني اگر سالانہ اخراجات سے کم ہوتي ہو تو جتني کمي ہوني ہو اس کو يہ لوگ زکوة سے لے سکتے ہيں اپنے اور زار يا ملکيت کو بيچنے کي ضرورت نہيں ہے نہ اصل سرمايہ کو بيچنے کي ضرورت ہے.
مسئلہ 1644: ضرورت مند شخص اگر سواري کا محتاج ہو يا مکان کا محتاج ہو يا کار و بار کے لئے سرمايہ کا محتاج ہو تو زکوة سے لے سکتاہے البتہ اتني ہي مقدار لے جس کي ضرورت ہو اور اس کي ابرو محفوظ رہتي ہو.
مسئلہ 1645: جو شخص کوئي ہنر سيکھ کر يا کوئي کام کرکے اپني زندگي بسر کرسکتا ہو تو اس کو ايسا کرنا چاہئے تا کہ زکوة نہ لينا پڑے البتہ جتنے دنوں تک سيکھ رہاہو اتنے دنوں تک زکوة سے لے سکتا ہے.
مسئلہ 1646: جو لوگ واجب علم حاصل کرنے ميں مشغول ہوں يا قضاوت کر تے ہوں يا حدود جاري کرتے ہوں وہ زکوة لے سکتے ہيں.