سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2112دودھ پلانے کے احکام (2109)

ايسي لڑکي سے شادي جس کو انسان کے باپ کي بيوي نے اس کو دودھ پلايا ہو حرام ہے

مسئلہ 2112:جس بچہ ماں يا دادي،ناني کسي لڑکي کو دودھ پلادے وہ بچہ اس لڑکي سے شادي نہيں کرسکتا اسي طرح اگر باپ کي بيوي نے باپ کا دودھ کسي لڑکي کو پلادے تو يہ شخص اس لڑکي سے شادي نہيں کرسکتا.

مسئله شماره 2113دودھ پلانے کے احکام (2109)

جس لڑکي کوکسي کي بہن يا بھاوج نے دودھ پلايا ہو وہ اس شخص کي محرم ہوجائے گي

مسئلہ 2113:جس لڑکي کو کسي کي بہن نے يا بھاوج نے (بشرطيکہ دودھ بھائي کاہو)مکمل دودھ پلاديا ہو وہ لڑکي اس شخص کي محرم ہوجائے گي اور وہ اس لڑکي سے عقد نہيں کرسکتا اس طرح بھانجي نے يا بھيتجي نے يا نو اسي يا پوتي نے دودھ پلايا ہوتو اس لڑکي سے شادي نہيں ہوسکتي.

مسئله شماره 2114دودھ پلانے کے احکام (2109)

ايسي لڑکي جس کو اس کي بھانجي يا بھتيجي دودھ پلائے محرم ہے

مسئلہ 2114:کوئي عورت اپنے نواسے يا نواسي کو کامل دودھ نہيں پلاسکتي ور نہ اس کي لڑکي اپنے شوہر پر حرام ہوجائے گے اسي طرح و امادگي دوسري بيوي کے بچوں کو بھي دودھ نہيں پلاسکتي ہاں پوتے (پوتي) کو دودھ پلاسکتي ہے.

مسئله شماره 2115دودھ پلانے کے احکام (2109)

مستحب ہے عورت اپني بيٹي کے بچے کو دودھ نہ پلائے

مسئلہ 2115:اگر کسي لڑکي کي سوتيلي ماں اس لڑکي کے شوہر کے بچے کو اس لڑکي کے باپ کے ذريعے پيدا ہو نيوالا دودھ پلادے تو وہ لڑکي اپنے شوہر پر حرام ہوجائيگي خواہ وہ بچہ اسي لڑکي کا ہو يا اس کي شوہر کي کسي اور بيوي کا ہو.

مسئله شماره 1018بولنا (1012)

احکام سلام اور اس کا جواب

مسئلہ1018۔ نمازی کوحالت نمازمیں کسی کوسلام نہیں کرناچاہئے لیکن اگر کوئی اس کوسلام کرے توجواب دیناواجب ہے، لیکن جواب سلام ہی کی طرح ہو۔ مثلا اگر اس نے کہا ہے السلام علیک تو نمازی بھی کہے السلام علیک اور اگر سلام کرنے والے نے سلام علیکم کہا ہے تو نماز ی بھی جواب میں سلام علیکم کہے حتی کہ اگر اس نے صرف سلام کہا ہے تو یہ بھی سلام کہے۔

مسئله شماره 13تقليد(1)

مسئلہ سے نا آگاھی

مسئلہ 13: اگر کوئي ايسا مسئلہ درپيش آجائے جس کا حکم نہ جانتا ہو تو احتياط پر عمل کرسکتا ہے اور اگر اس کا وقت گذر جانے کا خطرہ نہيں توصبر کرے. يہاں تک کہ کسي مجتہد تک رسائي ہو اور اگر مجتہد تک رسائي ممکن نہ ہو تو جس طرح صحت کا زيادہ احتمال ہو. اس پر عمل کرے. پھر بعد ميں(معلوم)کرے اگر مجتہد کے فتوي کے مطابق تھا تو صحيح ہے ورنہ چاہئے کہ دوبارہ بجالائے.

مسئله شماره 17تقليد(1)

نئے فتوی پر عمل کرنا

مسئلہ 17: اگر مجتہد کا فتوي بدل جائے تو جديد(نئے) فتوي پر عمل کرنا چاہئے اور پہلے فتوي کے مطابق جو اعمال بجالاچکا ہے (مثلا عبادات يا معاملات) وہ صحيح ہيں انہيں دوبارہ بجالانے کي ضرورت نہيں. اسي طرح اگر ايک مجتہد سے دوسرے مجتہد کي طرف رجوع کرے تو پہلے مجتہد کے فتوي کے مطابق بجالائے گئے اعمال کو دوبارہ بجالانے کي ضرورت نہيں ہے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت