بچہ کو دو سال تک دودھ پلانا مستحب ہے
مسئلہ 2130:ممکن ہونے کے صورت ميں بچہ کو مکمل دو سال تک دودھ پلانا مستحب ہے.
مسئلہ 2130:ممکن ہونے کے صورت ميں بچہ کو مکمل دو سال تک دودھ پلانا مستحب ہے.
مسئلہ 2131 عورت شوہر کي اجازت کے بغير دوسرے بچے کو دودھ پلاسکتي ہے بشرطيکہ شوہر کا حق ضايع نہ ہو ليکن ايسے بچے کو دودھ نہيں پلاسکتي جس کے دودھ پلانے سے وہ اپنے شوہر پر حرام ہوجائے.
مسئلہ 2132 اگر کوئي اپني بھاوج کو محرم بنانا چاہتا ہے تو کسي دودھ پينے والي بچي سي اس کے ولي کي اجازت سے متعہ کرے اور اپني بھاوج سے کامل دودھ پلوارے ليکن بنابر احتياط واجب متعہ کي مدت اتني ہو کہ لڑکي اس ميں جنسي استفادے کے قابل ہوسکتي ہو اور اس عقد ميں بچي کے لئے مصلحت بھي ہو جب دودھ پلانے کي مدت ختم ہوجائے تو باقي مدت کو بخش بھي سکتاہے اسي طرح بھاوج محرم ہوجائے گي.
مسئلہ 2133:جو رضاعت محرم ہونے کا سبب بنتي ہے وہ دو چيزوں سے ثابت ہوسکتي ہے:1 اتنے لوگ خبر دے کہ انسان کو ان کے کہنے سے يقين ہوجائے 2 دو عادل مرد يا چار عادل عوتيں گواہي ديں بلکہ ارتباط واجب ہے کہ ايک مرد اور ايک عورت کي گواہي کو کافي سمجھا جائے ليکن گواہوں کے لئے ضروري ہے کہ رضاعت کي شرائط کے ساتھ گواہي دے مثلا اسطرح کہيں: ہم نے ديکھا ہے فلاں بچہ نے فلاں بچہ نے فلاں عورت کے پستان سے مکمل طريقہ سے پندرہ مرتبہ دودھ مسئلہ 2116 کي شرائط کے مطابق پياہےاور اگر يہ معلوم ہو کہ سارے گواہ شرائط کو جانتے ہيں اور اس ميں متفق ہيں تو تفصيلي طور سے بيان کرنا ضروري ہے.
مسئلہ 2134: اگر يہ معلوم نہ ہوسکے کہ بچہ نے محرم ہونے کي مقدار کے برابر دودھ پياہے يا نہيں تو محرم ہونا ثابت نہيں ہوگا بلکہ اس کا يقين ہونا چاہئے.
مسئلہ 2135: جو شخص اپني بيوي کو طلاق دينا چاہے اس کے لئے ضروري ہے کہ عاقل ہو اور بنابر احتياط واجب بالغ ہو، اپنے اختيار سے طلاق دے لہذا جبري طلاق باطل ہے اسي طرح واقعي قصد بھي رکھتا ہو لہذا اگر بطور مذاق صيغہ طلاق جاري کرے تو طلاق صحيح نہيں ہے.
مسئلہ 2145: مطلقہ عورت کو عدت رکھنا ضروري ہے البتہ اگر شوہر نے اس سے ہمبستري ہي نہ کي ہو يا نو (9) سال سے پہلے طلاق ہوئي ہو يا عورت يائسہ ہو يعني اس کي عمر پچاس سال سے زيادہ ہو تو ان تينوں صورتوں ميں طلاق کے فورا بعد ہي شادي کرسکتي ہے.
مسئلہ 2151: جس عورت کا شوہر مرجائے اس کو چار ماہ دس دن کي عدت رکھني چاہئيے چاہے عورت دائمي ہو يا متعہ والي ہو اس کے شوہر نے اس سے ہمبستري کي ہو يا نہ کي ہو يائسہ عورت کو بھي عدت رکھني ضروري ہے حاملہ عورت کي عدت وضع حمل ہے ليکن اگر چار ماہ دس دن سے پہلے بچہ پيدا ہوجائے تو اس کو چار ماہ دس دن (شوہر کے مرنے سے) مکمل کرنا چاہئيے.
مسئلہ 2156: طلاق کي دو قسميں ہيں: 1 طلاق بائن 2 طلاق رجعيبارئن جس طلاق ميں مرد اپني بيوي کي طرف بغير عقد کئے رجوع نہ کرسکتا ہو اس کي پانچ قسميں ہيں:.1 نوسال سے کم عمر والي بيوي کا طلاق .2 پچاس سال سے زيادہ عمر والي بيوي کو طلاق.3 شادي کے بعد جس عورت سے ہمبستري نہ کي گئي ہو اس کو طلاق.4 اس عورت کي تيسري طلاق کہ جسے تين دفعہ طلاق دي گئي ہو.5 طلاق خلع و مبارات (اس کي تفصيل بعد ميں ائے گي.)رجعي جس طلاق ميں مرد عقد کے بغير عدت ميں اپني بيوي کي طرف رجوع کرسکتا ہے اور ان مذکورہ بالا پانج طلاقوں کے علاوہ جو بھي طلاق ہو وہ رجعي ہے.
مسئلہ 2157 شوہر اگر اپني بيوي کو رجعي طلاق دے تو بيوي جس مکان ميں رہتي تھي اس سے اس کو باہر نہيں نکال سکتا (سوائے چند مواقع کے جن کا ذکر فقہ کي بڑي کتابوں ميں ہے) اسي طرح خود عورت پر بھي حرام ہے کہ غير ضروري کاموں کے علاوہ گھڑ سے باہر نکلے.
مسئلہ ???? اگر مرد عورت دونوں ايک دوسرے کو نہ چاہيں اور عورت اپنا مہر يا دوسرا مال بخش دے کہ اس کو لے کر وہ اس کو طلاق ديدے تو اس کو طلاق مبارات کہتے ہيں