خالص ريشمي نہ ہو
مسئلہ 766 : اگر لباس ریشم اور دوسری چیز سے مل کر بناہو تو کسی کےلئے بھی اشکال نہیں ہے لیکن اگرریشم سے دوسری چیز اتنی کم ہو کہ اس کا شمار ہی نہ ہو تو مرد کے لئے جائز نہیں ہے۔
مسئلہ 766 : اگر لباس ریشم اور دوسری چیز سے مل کر بناہو تو کسی کےلئے بھی اشکال نہیں ہے لیکن اگرریشم سے دوسری چیز اتنی کم ہو کہ اس کا شمار ہی نہ ہو تو مرد کے لئے جائز نہیں ہے۔
مسئلہ770۔ بنابراحتیاط واجب انسان کوشہرت والے لباس پہننے سے اجتناب کرناچاہئے اوراس سے مراد وہ لباس ہے جس میں ریا کاری کا پہلو ہو اور انسان چاہتا ہو کہ اس کے ذریعہ زہد اورترک دنیا کے لئے مشہور ہوجائے چاہے وہ کپڑے یا اس کے رنگ یاسلائی کی وجہ سے ہو۔ لیکن اگر واقعی کسی کا مقصد سادہ پوشی ہے اور ریاکاری کا پہلو نہیں ہے تو یہ صرف جائز ہی نہیں بلکہ بہترین اور عمدہ عمل ہے اور اگرکوئی شہرت کے لباس سے نماز پڑھے تو اس کی نماز باطل نہیں ہے۔
مسئلہ772۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ مرد،عورتوں کامخصوص لباس اورعورتیں، مردوں کامخصوص لباس نہ پہنیں لیکن نمازمیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔
مسئلہ775 اگرنمازي کے بدن يالباس ميں زخم ياجراحت ياپھوڑے کاخون ہو اوربدن يالباس کاپاک کرنابہت مشکل کام ہو توجب تک يہ چيزيں ٹھيک نہ ہوجائيں اسي حالت ميں نمازپڑھ سکتاہے، يہي حکم اس کثافت کاہے جوخون کے ساتھ آتي ہے ياوہ دواجو زخم پرلگائي جاتي ہے اگرنجس ہوجائے ليکن اگر زخم جلدي ٹھيک ہوجائے اور بدن يا لباس سے خون کا دھونا آسان ہو تو دھونا ضروري ہے.
مسئلہ 781 : دوسرا مقام جہاں پر نجس بدن یا لباس میں نماز جائز ہے وہ ہے جہاں درہم سے کم خون اگر نمازی کے لباس یا بدن میں لگا ہو تو اسی خون کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے۔ بشرطیکہ وہ خون حیض ، نفاس، استحاضہ، کتے، سور، مردار، حرام گوشت جانور کا نہ ہو اور اسی طرح کافر کاخون بھی نہ ہو(بناء بر احتیاط واجب)۔
مسئلہ786: تیسرا مقام جہاں پر نجس لباس میں نماز جائز ہے نمازی کے چھوٹے لباس ہیں ،اگر نمازی کے چھوٹے لباس، مثلاٹوپی اوررومال جس سے شرمگاہ نہیں چھپائی جاسکتی نجس ہوں تو ان کے ساتھ نمازصحیح ہے، اسی طرح اگرانگوٹھی، عینک وغیرہ نجس ہو تو نماز جائز ہے۔
مسئلہ 787 : چوتھا مقام جہاں پرنماز میں نجاست بخشی گئی ہے یہ ہے کہ اگر رومال یا ایسا نجس لباس جس سے شرمگاہ کو چھپایا جاسکتا ہے نمازی کی جیب میں ہو تو اس کی نماز صحیح ہے۔ اسی طرح ساری نجس چیزیں لیکن احتیاط مستحب ہے کہ ان سے اجتناب کیا جائے۔
مسئلہ 788 : جو عورت بچہ کی پرورش کرتی ہے اور نماز کے لئے آسانی سے پاک لباس کا انتظام نہیں کرسکتی تو اگر دن رات کے اندر ایک مرتبہ اپنے لباس کو دھوئے تو اس میں نماز پڑھ سکتی ہے چاہے اس کا لباس بچہ کے پیشاب سے نجس ہوگیا ہو۔ لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ پہلی نماز جب پڑھے تو لباس کو پاک کرے۔
مسئلہ790۔ نمازی کے لباس میں چندچیزیں به امید ثواب مطلوب ہیں جن میں سے کچھ یه ہیں :سفیدلباس پہننا، پاکیزہ ترین لباس پہننا، خوشبواستعمال کرنا، عقیق کی انگوٹھی پہننا۔
مسئله 791: چندچیزوں کا نمازی کے لباس میں به امید ثواب ترک کرنا مطلوب ہے ان میں سے کچھ یه ہیں :سیاہ لباس پہننا،[ليکن دين کي نشانيوں کے احترام کي نيت سے کالي چادر، عبا، اور عمامه مکروه نهيں هے.]گندہ لباس پہننا،تنگ لباس پہننا، جو آدمی نجاست سے پرہیز نہیں کرتا اس کا لباس پہننا خصوصا شرابی کا،ایسالباس پہننا جس پرتصویربنی ہو،لباس کے بٹن کُھلے،ایسی انگوٹھی پہنناجس پرانسان یاحیوان کی صورت بنی ہوئی ہو۔
بناء بر احتیاط واجب نمازی کی جگہ مباح هو لهذا غصبی ملک، قالین اورتخت پراگر کوئی نمازپڑھے تو اس میں اشکال ہے اسی وہ ملکیت جس کے منافع کسی اور سے مخصوص ہیں مثلا کسی نے کوئی جگہ کرائے پر لی ہو تو اس میں بغیر کرایہ دار کی اجازت کے نماز پڑھنے میں اشکال ہے،اسی طرح سے وہ ملکیت جو کسی دوسرے کا حق ہے ،مثلا میت نے وصیت کی ہو کہ اس کے ایک تہائی مال کو فلاں کام میں خرچ کریں تو جب تک اس ایک تہائی کو جدا نہ کردیں تب تک اس ملکیت میں نماز نہیں پڑھ سکتے۔
مسئلہ 792۔ نمازی کی جگہ میں درج ذیل شرطوں کا هونا ضروری ہے 1) مباح هو 2) ٹھهرا هوا هو (يعني هلتا جلتا نه هو) 3) عبادت کرنا اس مقام پر مقدور هو. 4) مرد عورت سے آگے هو 5) پيشاني (يعني سجده کرنے) کي جگه کھڑ هونے کي جگه سے اونچي نه هو۔