وقف کي جائيداد خراب ہوجانے کے بعد بھي وقف ہي رہتي ہے
مسئلہ 2316:وقفي جائيداد خراب ہوجانے کے بعد بھي وقف ہي رہتي ہے.
مسئلہ 2316:وقفي جائيداد خراب ہوجانے کے بعد بھي وقف ہي رہتي ہے.
مسئلہ 2317:بطور مشترک وقف جائز ہے مثلا اپنے گھر کا يا زمين کا 2/3 حصہ وقف کردے تو صحيح ہے اور ضرورت کے وقف حاکم شرع (قاضي) يا متولي جائيداد کے ماہرين کي مدد سے وقفي حصہ کو جدا کرسکتاہے.
مسئلہ 2318: وقف عمومي کا متولي اگر ايماندار نہ ہو يعني اس کي امدني کو معين مصرف ميں خرچ نہ کرتاہو تو حاکم شرع اس کوہٹا کہ ايماندار متولي معين کرسکتا ہے اور اس کے ساتھ بھي دوسرے امين متولي مقرر کرسکتا ہے اور اگر وقف خصوصي کا متولي خيانت کرے تو حاکم شرع موجودہ طبقہ کي موافقت سے ان کے لئے دوسرا متولي يا اسي متولي کے ساتھ دوسرے ناظر افراد مقرر کرسکتاہے.
مسئلہ 2319 وہ قالين جو امام بارگاہ کيلئے وقف کياگياہو اسے نماز کيلئے مسجد ميں نہيں لے جاسکتے اور اگر معلوم نہ ہو کہ قالين صرف امام بارگاہ کے لئے مخصوص ہے يا نہيں لے جاسکتے اور اگر معلوم نہ ہو کہ قالين صرف امام بارگاہ کے لئے مخصوص ہے يا نہيں تب بھي دوسري جگہ نہيں پہنچاسکتے يہي حکم تمام وقف کئے ہوئے مال کا ہے حتي کہ ايک مسجد کي سجدہ گاہ دوسري مسجد ميں نہيں لے جاسکتے.
مسئلہ 2320:اگر کسي مسجد کي تعمير کے لئے جائيداد وقف کي جائے اور اس مسجد کے تعمير ضرورت نہ ہو اور يہ بھي احتمال نہ ہو کہ ايک مدت تک کے بعد تعمير کي ضرورت ہوسکتي ہے تو اس امدني کو دوسري مسجد کي تعمير ميں صرف کياجاسکتا ہے.
مسئلہ نمبر 2323:انسان کا اپنے موت کے بعد کچھ کاموں کے انجام دہي کيلئے کہنے کو وصيت کہاجاتاہے اس کو وصيت عہديہ کہتے ہيں جيسے کفن، محل دفن ارو ديگر مراسم کے لئے وصيت کي جاتي ہے جيسے کفن، محل دفن اور ديگر مراسم کے لئے وصيت کي جاتي ہے يا انسان يہ کہے يہ مرسے مرنے کے بعد ميرے اموال يا ميري جائيداد ميں سے کوئي چيز کسي کي ملکيت ميں ديدي جائے (اس کو وصيت تمليکيہ کہاجاتاہے) اپني اولاد کے لئے سرپرست معين کرجانا ايک وصيت ہے.
مسئلہ نمبر 2323: انسان کا اپنے موت کے بعد کچھ کاموں کے انجام دہي کيلئے کہنے کو وصيت کہاجاتاہے اس کو وصيت عہديہ کہتے ہيں جيسے کفن، محل دفن ارو ديگر مراسم کے لئے وصيت کي جاتي ہے جيسے کفن، محل دفن اور ديگر مراسم کے لئے وصيت کي جاتي ہے يا انسان يہ کہے يہ مرسے مرنے کے بعد ميرے اموال يا ميري جائيداد ميں سے کوئي چيز کسي کي ملکيت ميں ديدي جائے (اس کو وصيت تمليکيہ کہاجاتاہے) اپني اولاد کے لئے سرپرست معين کرجانا ايک وصيت ہے.
مسئلہ 2324: وصيت کرنے والا کہہ اور لکھ کر (دونوں طرح سے) اپنے مقصد کو سمجھا سکتاہے اور اگر کہنے اور لکھنے پر قادر نہ ہو تو ايسے اشارہ کے ذريعہ جو مقصد کو سمجھا سکے وصيت کرسکتا ہے.
مسئلہ 2325: وصيت کے علاوہ ديگر معاملات کو اجکل کي طرح سے لکھ کر اور دستخط کرکے سند کہ تکميل کي جاسکتي ہے صرف شادي و طلاق ميں محض لکھنے کا کافي ہونا محل اشکال ہے.
مسئلہ 2326: وصيت کرنيوالے کو بالغ و عاقل ہونا ضروري ہے ہاں دس سال کا بچہ جو اچھے برے کو سمجھ سکتا جو اگر کا خير کے لئے مثلا مسجد يا مدرسہ يا اسپتال بنانے کے لئے يا اپنے اموال ميں تصرف کرنے سے روگانہ ہو اور ارادے و اختيار وصيت کرے جبر واکراہ کي وصيت صحيح نہيں ہے.
مسئلہ 2327: جو شخص خودکشي کي نيت سے اپنے کو زخمي کرے يا زہر يلي چيز کھالے اگر اپنے اموال کے لئے وصيت کرے اور مرجائے تو اس کي وصيت صحيح نہيں ہے.
مسئلہ 2327:جو شخص خودکشي کي نيت سے اپنے کو زخمي کرے يا زہر يلي چيز کھالے اگر اپنے اموال کے لئے وصيت کرے اور مرجائے تو اس کي وصيت صحيح نہيں ہے.