نذر کرنے والا لا ابالي
مسئلہ 2276:لا ابالي ادمي جو اپنے مال کو بيہودہ کاموں ميں خرچ کرتاہو اور جس شخص کو ديواليہ ہونے کي وجہ حاکم شرع نے اس کے مال ميں تصرف سے روک دياہو ان کي وہ نذر ميں جو مال سے متعلق ہوں صحيح نہيں ہيں.
مسئلہ 2276:لا ابالي ادمي جو اپنے مال کو بيہودہ کاموں ميں خرچ کرتاہو اور جس شخص کو ديواليہ ہونے کي وجہ حاکم شرع نے اس کے مال ميں تصرف سے روک دياہو ان کي وہ نذر ميں جو مال سے متعلق ہوں صحيح نہيں ہيں.
مسئلہ 2277: عورت کي نذر اگر شوہر کے حقوق ميں رکاوٹ بنے تو شوہر کي اجازت کے بغير باطل ہے.
مسئلہ 2279: لڑکے کو نذر کرنے ميں باپ کے اجازت کي ضرورت نہيں اگر وہ ايسا کام کرنا چاہے جس سے باپ کو اذيت و تکليف ہو تو ايسي صورت ميں نذر صحيح نہيں ہے.
مسئلہ 2280: انہي چيزوں کي نذر صحيح ہے جن کا انجام دينا انسان کيلئے ممکن ہو اسي لئے حرام يا مکروہ فعل انجام دينے يا واجب اور مستحب کو ترک کرنے کي نذر صحيح نہيں ہے.
مسئلہ 2281: جس کام کي نذر کريں وہ شرعا جائز ہونا چاہئے.
مسئلہ 2278:جہاں شوہر کي اجازت ضروري ہے وہاں شوہر کي اجازت سے اگر عورت نذر کرے تو بنابر احتياط واجب نہ شوہر اس نذر کو توڑسکتا ہے اور نہ اس پر عمل کرنے سے بيوي کو روک سکتاہے.
مسئلہ 2282: جس کام کي نذر کرے اس کي تفصيلات و خصوصيات کي ضرورت نہيں ہے بس اتني سي بات کافي ہے کو وہ شرعا جائز ہے مثلا اگر کوئي نذر کرے کہ ہرماہ کي پہلي شب کو نمازشب پڑھونگا تو صحيح ہے اور اس پر عمل کرنا چاہئے يا اگر نذر کرے کہ کسي خاص جگہ فقرا کو کھانا کھلائے گا تو اپنے نذر کے مطابق عمل کرائے.
مسئلہ 2283: جو کام مباح ہو يعني اس کا کرنا نہ کرنا برابر ہو اس کے انجام دينے کي نذر صحيح نہيں ہے البتہ اگر کسي اعتبار سے اس کا انجام دينا يا ترک کرنا بہتر ہو اور اسي اعتبار سے اس کا انجام دينا يا ترک کرنا بہتر ہو اور اسي اعتبار سے نذر کي جائے تو صحيح ہے مثلا نذر کرے ايسي غذا کھا يا کروں گا جس سے عبادات کے لئے طاقت پيدا ہو يا ايسي غذائيں نہيں کھاوں گا جس سے بدن ميں سستي ہوتي ہے اور عبادت نہيں کرسکتا تو يہ نذر صحيح ہے.
مسئلہ 2284: اگر کوئي روزہ رکھنے کي نذر کرے ليکن وقت و مقدار کا تعين نہ کرے تو ايک روزہ رکھ لينا کافي ہے اسي طرح اگر نماز پڑھنے کي نذر کرے ليکن مقدار و خصوصيات معين نہ کرے تو ايک دو رکعتي نماز کافي ہے تمام نيک کاموں کي نذر اسي طرح ہے.
مسئلہ 2285: اگر معين دن روزہ رکھنے کي نذر کرے تو احتياط واجب ہے کہ اس دن سفر نہ کرے تار ورہ رکھ سکے اور اگر سفر کرے تو اس دن کے روزے کي قضا واجب ہے اور احتياط واجب ہے کہ کفارہ بھي دے.
مسئلہ 2286:اگر اپنے ارادہ و اختيار سے نذر پر عمل نہ کرے تو گنہ گار ہے اور کفارہ بھي واجب ہے يعني ساٹھ مسکينوں کو کھانا کھلائے يا مسلسل دو ماہ روزہ رکھے يا ايک غلام ازاد کرے.
?مسئلہ 2287 اگر نذر کرے کہ فلاں وقت تک (اور وقت معين ہو) فلاں کام نہيں کرونگا تو وہ وقت گزرنے کے بعد اس کام کو کرسکتا ہے اور اگر وقت گزرنے سے پہلے بھولے سے يا غفلت کي وجہ سے وہ کام کرلے تو اس پر کوئي چيز واجب نہيں ہے ليکن ضروري ہے کہ اس کے بعد نذر کے اخري وقت تک اس کام کونہ کرے اور اگر کسي عذر کے بغير اس کو بجالائے تو مسئلہ 2286 کے مطابق کفارہ دے.