سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 2230جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

ذبح کے مستحبات و مکروہات

مسئلہ نمبر 2230: بعض روايات کے مطابق حيوان کے ذبح کرنے ميں چند چيزيں مستحب ہيں:1 بھيڑ کو ذبح کرتے وقت اس کے ہاتھ پاوں کھلے رکھيں اور گائيں کے ذبح کرتے وقت اس کي چاروں پيروں کو باندھ ديں اور اونٹ کو ذبح کرتے وقت اس کے دونوں اگلے پيروں کو نيچے سے يا بغل کے نيچے سے ايکدوسرے کو باندھ ديں پچھلے دونوں دونوں پيروں کو کھلا چھوڑديں مرغ کو ذبح کرنے کے بعد چھوڑديں تا کہ وہ پھڑ پھڑا اسکے.2 حيوان کو ذبح کرنے والا قبلہ کي طرف رخ ہو.3 جانور کو ذبح کرنے سے پہلے اس کے سامنے پاني رکھديں.4ايسا کام کرين جس سے اس کي جان جلد نکل جائيں مثلا تيزي سے ذبح کريں.

مسئله شماره 2234جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

اسلحہ سے شکار کرنے کے شرائط

مسئلہ 2234: جنگلي حلال گوشت جانور کا اسلحہ سے شکار کياجائے تو وہ پانچ شرطوں سے حلال ہوتاہے1 تلوار ، چھري، خنجر، جيسا تيز دھا ر اسلحہ يا بندوق جيسي کسي چيز (چاہے اس کي گولي تيز ہو يا نہ ہو ليکن ايسي بہر حال ہو کي حيوان کے بدن کو پار کردے اور اس سے خون جاري ہوجائے) سے شکار کياجائے ليکن اگر جال، لکڑي، پتھر و غيرہ سے شکار کياجائے تو حرام ہے البتہ اگر ايسے وقت پہنچ جائے کہ حيوان زندہ ہو اور اس کو شرعي طريقہ سے ذبح کردے تو حلال ہے2 احتياط واجب ہے کہ شکاري مسلمان ہو يا مسلمان کا ايسا بچہ ہو جو اچھے برے کي تميز رکھتاہو3 اسلحہ کا شکار کرنے کي ہي نيت سے چلاياگيا ليکن اگر کسي اور چيز کا نشانہ ليا گيا ہو اور اتفاقا کسي حيوان کو لگ جائے تو اس حيوان کا گوشت کھانا حرام ہے.4 اسلحہ چلاتے وقت خدا کا نام لے ہاں بھول جائے تو کوئي حرج نہيں.5حيوان کے پاس ايسے وقت پہنچے جب وہ مرچکاہو يا اگر زندہ ہو تو ذبح کرنے بھر کا وقت نہ ہو ليکن اگر ذبح کرنے بھر کا وقت ہو اور ذبح ميں اتنا مال مٹول کرے کہ حيوان مرجائے تو حرام ہے.

مسئله شماره 2235جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

شکار کے احکام

مسئلہ نمبر 2235: اگر دو ايسے ادمي شکار کريں شکار کريں جن ميں ايک مسلمان ہو اور ايک کافر يا ايک ادمي خدا کا نام لے اور دوسرا عمدا نہ لے تو بنا بر احتياط واجب وہ حيوان حلال نہيں ہے.

مسئله شماره 2241شکار کے احکام (2235)

شکاري کتے سے شکار کرنے کے شرائط

مسئلہ 2241: اگر شکاري کتے کے ذريعہ جنگلي حلال گوشت حيوان کا شکار کياجائے تو وہ شکار پانچ شرطوں سے حلال ہوتاہے:1 کتا اتنا تربيت يافتہ ہو کہ جب شکار پر چھوڑا جائے تو دوڑے اور رجب روک دياجائے رک جائے بلکہ صرف تربيت يافتہ ہونا کافي ہے چاہے وہ شکار کو ديکھتے ہي خود دوڑ پڑتاہو ليکن احتياط واجب ہے کہ اگر کتے کي عادت يہ ہو کہ مالک کے پہنچنے سے پہلے شکار کو کھا ليتا ہو تو اس کتہ کے ذريعہ شکار سے اجتناب کياجائے البتہ اگر اتفاقا شکار کو کھاجائے يا صرف خون پي جائے تو کوئي اشکال نہيں.2 شکاري کو مسلمان يا مسلمان کا ايسا بچہ ہوناچاہئے جو اچھے برے کے پہچان رکھتاہو جو شخص اہل بيت رسول سے اظہار دشمني کرتاہو وہ مسلمان نہيں ہے اور اس کا شکار محل اشکال ہے.3 کتے کو بھيجتے وقت يا کتے کے حرکت کرتے وقت خدا کا نام لے ہاں بھولے سے نام نہ لے پاياہو تو کوئي حرج نہيں ہے ضروري نہيں ہے کہ کتے کو بھيجنے سے پہلے خدا کا نام لے بلکہ کتے کے شکار تک پہنچنے سے پہلے بھي نام خدا لے تو حلال ہے.4 جانور کي موت کتے کے دانتوں سے لگے ہوئے زخم کي وجہ سے ہوئي ہو لہذا اگر کتا اپنے شکار کو مار ڈالے يا زيادہ دوڑنے کے وجہ سے ياخوف کي وجہ سے شکار مرجائے تو حلال نہيں ہے5 شکاري اس وقت پہنچے جب شکار مرچکا ہو يا اگر زندہ ہو تو ذبح کرنے کا وقت نہ ہو ليکن اگر ايسے وقت پہنچے جب ذبح کرنے کا وقت ہو مثلا انکھوں کو حرکت دے رہا ہو يا پير پٹک رہاہو تو شرعي طريقہ سے اس کو ذبح کردے ور نہ حرام ہوجائے گا.

مسئله شماره 2247جانوروں کا شکار اور ذبح کرنا(2212)

مچھلي کا شکار

مسئلہ 2247: چھلکے دار مچھلي حلال ہے چاہے چھلکے کم ہو ياد نادہ چھوٹے ہوں يا بڑے بلکہ جن مچھليوں کے چھلکے کمزور ہوں اور وہ جال ہي ميں چھڑ جائيں وہ بھي حلال ہيںليکن بہت ہي معمولي چھلکے جس کو لوگ چھلکے نہ کہيں اس سے کوئي فايدہ نہيں ہے.

مسئله شماره 2220ذبح کا طريقہ (2220)

گلا اور گردن کے پاس والي دو بڑي رگوں کو کاٹا جائے

مسئلہ 2220: حيوان کے ذبح کے لئے اس کا گلہ اور گردن کے پاس والي دوبڑي رگوں کو کاٹ دياجائے تو کافي ہے ليکن احتياط مستحب ہے کہ چاربڑي رگوں کو يعني گردن کي دونوں بڑي رگوں، کھانے والينائي کوگلے کي ابھري ہوئي ہڈي کے نيچے سے کاٹاجائے.

مسئله شماره 2221ذبح کا طريقہ (2220)

جانور کے مرنے کے بعد رگوں کو کاٹنا کافي نہيں ہے

مسئلہ 2221:اگر ان رگوں ميں سے بعض کو کاٹ ديں اور اتنا صبر کريں کہ حيوان مرجائے پھر باقي کو کاٹيں تو حيوان حلال نہيں ہوگا البتہ اگر اتنا بھي صبر نہ کريں ليکن رگوں کو پے دريے کا ٹيں چاہے ابھي حيوان زندہ ہو پھر بھي اشکال ہے.

مسئله شماره 2221ذبح کا طريقہ (2220)

رگوں کو کاٹنے کيلئے موالات کي رعايت کرني چاہئے

مسئلہ 2221: اگر ان رگوں ميں سے بعض کو کاٹ ديں اور اتنا صبر کريں کہ حيوان مرجائے پھر باقي کو کاٹيں تو حيوان حلال نہيں ہوگا البتہ اگر اتنا بھي صبر نہ کريں ليکن رگوں کو پے دريے کا ٹيں چاہے ابھي حيوان زندہ ہو پھر بھي اشکال ہے.

مسئله شماره 2222ذبح کا طريقہ (2220)

اگر بھيڑيا کسي بکري يا بھيڑ کي گردن پھاڑ ڈالے

مسئلہ2222:اگر بھيڑيا کسي بکري يا بھيڑ کي گردن اس طرح پھاڑڈالے کہ ذبح کرتے وقت گردن کي جن رگوں کا کاٹنا ضروري ہوتاہے کچھ بھي باقي نہ رہے تو وہ بکري يا گوسفند حرام ہوجائے گي ليکن اگر رگيں سالم ہوں اور بکري يا بھيڑ زندہ ہو اور اس کو شرعي طريقہ سے ذبح کيا جائے تو وہ حلال ہے.

مسئله شماره 2226ذبح کرنے کے شرائط (2223)

چند جانوروں کو ايک ساتھ مشين کے ذريعہ ذبح کرنا

مسئلہ 2226:چند مرغوں يا حيوانوں کو اگر ايک ساتھ ذبح کياجائے تو سب کے لئے ايک بسم اللہ کہنا کافي ہے اسي طرح اگر مشين سے (تمام شرائط کے ساتھ) بہت سے جانوروں کو ايک ساتھ ذبح کريں اور ايک بسم اللہ کہيں تو کافي ہے اور اگر مشين ترتيب دار کام کرتي ہو تو احتياط يہ ہے کہ ترتيب وار خدا کا نام بھي لے.

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت