جن چيزوں کو مشاہدہ کرکے بيچا جاتا ہے
مسئلہ1783: جن چيزوں کو مشاہدہ کرکے بيچا جاتا ہے مثلا مکان، گاڑي، بہت سے قالين و غيرہ ان کا معاملہ بغير مشاہدہ صحيح نہيں ہے.
مسئلہ1783: جن چيزوں کو مشاہدہ کرکے بيچا جاتا ہے مثلا مکان، گاڑي، بہت سے قالين و غيرہ ان کا معاملہ بغير مشاہدہ صحيح نہيں ہے.
مسئلہ 1784:اگر کسي چيز کا معاملہ بعض شہروں ميں وزن يا پيمانہ سے کيا جاتا ہو اور بعض دوسرے شہروں ميں شمار يا مشاہدہ سے کيا جاتا ہو تو ہر جگہ جس طرح معاملہ کيا جاتاہے وہاں کا وہي حکم ہوگا.
مسئلہ 1784:گذشتہ شرائط ميں سے اگر ايک شرط بھي نہ ہو تو معاملہ باطل ہے ليکن اگر بيچنے والا اور خريد نے والا معاملہ کے باطل ہونے کے با وجود ايک دوسرے کے مال پر تصرف کے لئے راضي ہوں تو کوئي حرج نہيں ہے.
مسئلہ ?1786: وقف کا مال بيچنا باطل ہے، ليکن اگر وقفي مال اتنا خراب ہوجائے کہ اس سے وہ فائدہ حاصل نہ ہو سکے جس کے لئے وقف کيا گياہے تو اس کا بيچنا صحيح ہے مثلا مسجد کا فرش اتنا بھٹ گياہو کہ اب وہ بچھا نے کے قابل نہ رہاہو تو بيچا جاسکتا ہے اسي طرح پراني مسجد کا مليہ بھي بيچا جاسکتا ہے جونئے مسجد بتے کے بعد بے کار ہوگيا ہو ليکن بيچنے کے بعد اس کي رقم اسي مسجد ميں اسي کام کے لئے استعمال کيجائے اور اگر وہ ممکن نہ ہو تو ايسے مصرف ميں لائي جائے جو واقف کے منشاء کے نزديک تر ہو اور اگر اس مسجد ميں کوئي ضرورت نہ ہو تو دوسري مسجدوں ميں صرف کيا جاسکتاہے.
مسئلہ1787:اگر وقف خاص ميں ان لوگوں کے در ميان جن پر وقف کيا گياہے ايسا اختلاف ہوجائے کہ اگر وقف کے مال کو نہ بيچاجائے تو خطرہ ہے کہ خونريزي ہوگي يا فساد ہوگا يا مال تلف ہوگا تو ايسي صورت ميں اس کو بيچاجاسکتا ہے ليکن اس کي رقم ايسي جگہ پر صرف کريں جو وقف کرنے والے کے مقصد سے نزديک تر ہو.
مسئلہ1790: اسناد معاملہ کا دستخط چاہے حکومتي دفتروں ميں ہو يا کسي اور جگہ لفظي صيغہ کي جگہ پر شمار ہوگا.
مسئلہ1791: صيغہ جاري کرتے وقت دونوں کا قصد انشاء کرنا ضروري ہے يعني دونوں کا مقصد صيغہ جاري کرنے سے خريد و فروخت ہو اسي طرح جہاں عملي طور سے يہ کام انجام دياجائے وہاں بھي قصد انشاء کرنا ضروري ہے.درخت پر لگے پھلوں کا بيچنا.
مسئلہ 1793:اگر درخت پر لگے پھلوں کو ان کا پھول جھڑنے سے پہلے چاہےں تو احتياط يہ ہے کہ حاصل زمين کے کوئي چيز مثلا موجود سبزي و غيرہ کو بھي اس کے ساتھ ہيچ ديں.
مسئلہ1794: کھيرا، ککڑي، بيگن اور ديگر سبزيوں کو جو سال ميں کئي مرتبہ توڑي يا کاٹي جاتي ہيں اگر ظاہر و نماياں ہوگئي ہوں تو ان کي خريد و فروخت ميں کوئي حرج نہيں ہے ليکن يہ معين کرنا چاہئے کہ خريدار سال ميں کتني مرتبہ توڑے گا.
مسئلہ1795:گيہوں اور جو کي باليوں ميں اگر دانے پڑگئے ہوں تو ان کا بيچنا صحيح ہے ليکن ان کو گيہوں اور جو سے بيچنا محل اشکال ہے اسي طرح خود کھيتي کو باليات نکلنے سے پہلے خريد اجا سکتاہے چاہے يہ شرط کرے کہ يہ پکنے تک باقي رہيں گي يا محض گھاس کے لئے خريدے.
مسئلہ 1797:ادھار ميں مدت مکمل طرح سے معين ہوني چاہئے اور اگر کوئي تاريخ معين نہ کرے تو معاملہ باطل ہے.
مسئلہ 1798:قسطوں پر بيچي ہوئي چيز کي قيمت کا مطالبہ اس کے مدت سے پہلے نہيں کيا جا سکتا ہاں اگر مالک (خريدار) مرجائے تو اس کے مال سے قيمت کا مطالبہ کيا جاسکتا ہے چاہے ابھي قرض دينے کا وقت نہ پہونچاہو.