وضو کے باطل ہونے ميں شک
مسئلہ 323 : اگر انسان با وضو ہو اور شک کرے کہ وضو باطل ہوا کہ نہيں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ وضوباقي ہے اور کوئي باوضو نہ ہو اور شک کرے کہ وضو کيا کہ نہيں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ اس نے وضو نہيں کيا.
مسئلہ 323 : اگر انسان با وضو ہو اور شک کرے کہ وضو باطل ہوا کہ نہيں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ وضوباقي ہے اور کوئي باوضو نہ ہو اور شک کرے کہ وضو کيا کہ نہيں تو وہ اس پر بناء رکھے کہ اس نے وضو نہيں کيا.
مسئلہ 326 : اگر نماز کے بعد شک ہو کہ وضو کيا تھا کہ نہيں تو اس کي نماز صحيح ہے ليکن بعد کي نمازوں کے لئے وضو کرنا چاہئے.
مسئلہ 328 : اگر انسان کو ایسا مرض لاحق ہوجائے جس میں قطرہ قطرہ پیشاب آتا ہو یا پاخانے کو روک نہ سکتا ہو تو اگر اس کو معلوم ہو کہ اول وقت نماز سے آخر وقت نماز تک وضو کرنے اور نماز پڑھنے کی مہلت مل جائے گی تو نماز کو اسی مہلت کے وقت میں ادا کرے اور صرف واجبات نماز پر اکتفاء کرے اور اگر موقع نہ ہو تو اذان و اقامت و قنوت کو بھی چھوڑ دے۔
مسئلہ 329 : اگر وضواور نماز کا موقع نه مل پاتا هو تو کافي هے که هر نماز کے لئے ايک مرتبه وضو کرے اور فوراً نماز پڑھ لے چاهے نماز کے در ميان کچھ (پيشاب يا پخانه) هو جائے۔
مسئلہ 332 : اگر کسي کو ايسي بيماري ہو کہ رياح روکنے پر قادر نہيں ہے تو وہ ان لوگوں کے وظيفہ پر عمل کرے جو پيشاب، پاخانہ روکنے پر قادر نہيں ہيں.
مسئلہ : 337 : چھ چیزوں کے لئے وضو کرنا واجب ہے۔1۔ نماز میت کے علاوہ تمام واجب نمازوں کے لئے۔2۔ بھولے ہوئے سجدے اور تشہد کے لئے۔3 ۔ واجب طواف کے لئے(یہ بات یاد رہے کہ حج و عمرہ میں جو طواف بجالایا جاتا ہے وہ واجب طواف شمار ہوتا ہے چاہے اصل حج و عمرہ مستحب ہو)۔4۔ اگر نذر یاعہد کرے یا قسم کھائے کہ وضو کروں گا اورباطہارت رہوں گا۔5۔ جب نذر کرے کہ اپنے بدن کے کسی حصہ کو قرآن سے مس کروں گا۔(بشرطیکہ شرعا یہ نذر جائز بھی ہو، مثلا قرآن کی تحریر کو احتراما چومنا چاہتا ہے)6۔ نجس شدہ قرآن کو پاک کرنے کے لئے، یانجاست کی جگہ سےاس کو نکالنے کے لئے جبکہ مجبور ہو کہ ہاتھ یابدن کا کوئی حصہ قرآن سے مس کرے۔
مسئلہ 343 : چند جگہوں پر وضو کرنا مستحب ہے:1 قرآن پڑھنے کے لئے2 نماز ميت کے لئے3 دعا وغيرہ پڑھنے کے لئے4 جو شخص وضو سے ہے نماز پڑھنے کے لئے دوبارہ نيا وضو کرنا اس کے لئے مستحب ہے اور جب ان امور ميں سے کسي کام کے لئے وضو کرے تو اس سے وہ تمام کام انجام دے سکتا ہے جس کے لئے وضو شرط ہے.
مسئلہ 344 : آٹھ چیزیں وضو کو باطل کردیتی ہیں۔1۔ پیشاب کا نکلنا۔2۔ پاخانہ کا نکلنا۔3 ۔ وہ ہو ا جوپاخانہ کے مقام سے خارج ہوتی ہے۔4۔ وہ نیند جو عقل پر غالب آجائے اور اس کی وجہ سے نہ آنکھ دیکھے اور نہ کان سنے۔ لیکن اگر آنکھ نہ دیکھے اور کان سنے تو باطل نہیں ہے۔5۔ وہ تمام چیزیں جو عقل کو زائل کردیتی ہیں جیسے مستی، بے ہوشی، دیوانگی(بناء براحتیاط واجب)۔6۔ استحاضہ 7۔ جس کام کے لئے غسل کی ضرورت پڑے جیسے جنابت۔8۔ انسان کی میت کو چھونا۔
مسئلہ394۔ جن شرائط کا وضو میں ذکرکیاجاچکاہے،مثلاپانی کاپاک ہونا اور غصبی نہ ہونا وغیرہ غسل کے لئے بھی یہی شرائط ہیں،البتہ غسل میں یہ ضروری نہیں ہے کہ اوپرسے نیچے کی جانب دھوئے،اسی طرح غسل ترتیبی میں اعضاء کے دھونے میں فاصلے ہوجانے سے بھی کوئی حرج نہیں ہوتا،صرف جولوگ اپنے پیشاب پاخانہ کونہیں روک سکتے ان کے لئے احتیاط یہ ہے کہ پے درپے اعضاء کو دھوئیں اورفورانماز پڑھ لیں اوریہی حکم مستحاضہ عورت کے لئے بھی ہے۔
مسئلہ377۔ غسل ترتیبی کاطریقہ یہ ہے کہ نیت کے بعد پہلے سراور گردن کو دھوئے اس کے بعدداہنی طرف کو اس کے بعد بائیں طرف کو. اس ترتيب کي رعايت غسل ميں واجب نهيں بلکه مستحب هے.
مسئلہ382۔ غسل ارتماسی کامطلب یہ ہے کہ نیت کرکے پورے بدن کوایک دفعہ یا آہستہ آہستہ پانی میں ڈبوئے خواہ وہ حوض اور تالاب ہو یا آبشار ہو کہ پانی ایک ہی مرتبہ میں پورے بدن پرگرتاہے۔ لیکن عام فوارے کے نیچے غسل ارتماسی ممکن نهیں هے.