مسئلہ 532 : مرد ، عورت کو او رعورت، مرد کو غسل نہیں دے سکتے البتہ میاں، بیوی ایک دوسرے کو غسل دے سکتے ہیں اگر چہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اگرمجبوری نہ ہو تو یہ کام نہ کریں(یعنی میاں، بیوی بھی ایک دوسرے کو غسل نہ دیں)۔
مسئلہ 533 : مرد تین سال سے کم عمر کی بچی کو غسل دے سکتا ہے اور عورت تین سال سے کم عمر بچہ کوغسل دے سکتی ہے۔
مسئلہ 534 : اگر مرد کی میت کو غسل دینے کے لئے کوئی مرد نہ مل سکے تو جو عورتیں اس کی محرم ہیں اس مرد کو غسل دے سکتی ہیں اسی طرح اگر عورت کی میت کو غسل دینے کے لئے عورت نہ مل سکے تو اس عورت کے محرم مرد اس کو غسل دے سکتے ہیں البتہ بہتر یہ ہے کہ لباس کے اوپر سے غسل دیں۔
مسئلہ 535 : اگر مرد کی میت کو مرد یا عورت کی میت کو عورت غسل دے تو شرمگاہ کے علاوہ اس کے پورے بدن کو برہنہ کرسکتے ہیں۔
مسئلہ 536 : میت کی شرمگاہ پر نگاہ کرنا حرام ہے لیکن اس سے غسل باطل نہیں ہوتا۔
مسئلہ 537 : اگر میت کا کوئی عضو نجس ہوگیا ہو تو غسل دینے سے پہلے اس کو پاک کردیں اور احتیاط مستحب ہے کہ غسل شروع کرنے سے پہلے میت کے پورے جسم کو نجاست سے پاک کردیں۔
مسئلہ 538 : غسل میت کا طریقہ غسل جنابت کی طرح ہے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ جب تک غسل ترتیبی ممکن ہو ارتماسی نہ دیں البتہ غسل ترتیبی میں یہ جائز ہے کہ بدن کے تینوں حصوں کو ترتیب سے پانی میں ڈبو دیں اور اگر عورت حالت حیض میں یا مرد حالت جناب میں مرجائے تو وہی غسل میت کافی ہے۔
مسئلہ 539 : میت کو غسل دینے کے لئے مزدوری لینا جائز نہیں ہےالبتہ مقدمات کے لئے مثلا اس کو پاک کرنے کے لئے اور اسی قسم کے کاموں کے لئے اجرت لینے میں اشکال نہیں ہے۔
مسئلہ 540 : اگر پانی نہ ملے یا میت کا بدن ایسا ہو کہ اس کو غسل نہ دیا جاسکتا ہو یا کسی بھی مجبوری کی وجہ سے اگرغسل نہ دیا جاسکتا ہو تو میت کو ہر غسل کے بدلے ایک تیمم دیں اس طرح کہ تیمم دینے والا میت کے روبرو بیٹھے اور اپنے ہاتھوں کو زمین پر مارے اور میت کے چہرے اور ہتھیلیوں کی پشت پرہاتھ پھیرے۔
مسئلہ 542 : لنگ ایسی ہو کہ ناف سے زانو تک تمام اطراف بدن کو چھپا سکے اور بہتر یہ ہے کہ سینہ سے پیروں تک پہونچ جائے اور بناء بر احتیاط واجب قمیص کاندھے سے آدھی پنڈلی تک تمام بدن کو چھپا لینے والی ہو۔ اور چادر بناء براحتیاط واجب اتنی لمبی ہو کہ سر اور پیروں کی طرف سے باندھنا ممکن ہو اور چوڑائی اتنی ہو کہ ایک طرف کا حصہ دوسری طرف ڈالا جاسکے۔
مسئلہ 543 : واجب اور مستحب کفن عرفا(دونوں)کو میت کے مال سے لیا جاسکتا ہے چاہے میت کے ورثاء میں نابالغ بھی موجود ہوں لیکن عرف سے زائد مقدار کو نابالغ کے حق سے نہیں لیا جاسکتا مگر یہ کہ میت نے وصت کردی ہو تو ایسی صورت میں زائد کو ایک تہائی سے لیا جاسکتا ہے۔
مسئلہ 544 : کفن کی مقدار واجب اور دیگر واجبات مثلا غسل، حنوط، دفن کے اخراجات کو اصل مال سے لیا جائے گا اس میں کسی وصیت کی ضرورت نہیں ہے اور اگر میت کے پاس مال نہیں ہے تو یہ اخراجات بیت المال سے کئےجائیں گے۔