مسئلہ 522 : اگر میت اپنے کاموں کے لیے اپنے ولی کے علاوہ کسی اور کو معین کر جائے مثلا وصیت کرجائے کہ فلاں شخص میری نماز جنازہ پڑھے تو اس پر عمل کرنا واجب ہے ویسے احتیاط مستحب ہے کہ ولی سے بھی اجازت لے لی جائے لیکن میت نے جس شخص کو ان امور کی انجام دہی کے لئے معین کیا ہے ضروری نہیں کہ وہ شخص قبول بھی کرلے اگر چہ قبول کرلے تو بہتر ہے اور اگر قبول کرے تو اس کے مطابق عمل کرے۔
مسئلہ 520 : میت کے غسل و کفن، نماز و دفن کے لئے اس کے ولی [سرپرست ]سے اجازت لینی چاہئے۔ بیوی کے لئے شوہر سب سے اولی [پہلے]ہے اس کے بعد وہ لوگ ہیں جو میت سے میراث پاتے ہیں، میراث ہی کی ترتیب سے ولایت ہے اور اگر ایک طبقہ میں مرد و عورت دونوں ہوں تو احتیاط واجب یہ ہے کہ دونوں سے اجازت لی جائے۔
مسئلہ 522 : اگر میت اپنے کاموں کے لیے اپنے ولی کے علاوہ کسی اور کو معین کر جائے مثلا وصیت کرجائے کہ فلاں شخص میری نماز جنازہ پڑھے تو اس پر عمل کرنا واجب ہے ویسے احتیاط مستحب ہے کہ ولی سے بھی اجازت لے لی جائے لیکن میت نے جس شخص کو ان امور کی انجام دہی کے لئے معین کیا ہے ضروری نہیں کہ وہ شخص قبول بھی کرلے اگر چہ قبول کرلے تو بہتر ہے اور اگر قبول کرے تو اس کے مطابق عمل کرے۔
غسل میت
مسئلہ 524 : مسلمان میت کو تین غسل دینا واجب ہے :1۔ اس پانی سے جس میں بیری کے پتے ملے ہوے ہوں۔2۔ ایسے پانی سے جس میں کافور ملا ہو۔3۔ خالص پانی سے،لیکن شہید اور بعض دیگر افراد کو غسل نہیں دیا جاتا .جس کی شرح بعد میں ائے گی۔