سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1102سجدہ سہو کے احکام (1100)

ذکر ميں اشتباہ

مسئلہ 1102 : اگر غلتی سے السلام علیک ایھا النبی و رحمة اللہ و برکاتہ کو کہدے تو سجدہ سہو واجب نہیں ہے بلکہ مستحب ہے۔ لیکن اگر دوسرے دونوں سلاموں کے کچھ حصہ کو کہہ دے تو احتیاط واجب ہے کہ سجدہ سہو کرے اور اگر کسی ایسی جگہ پر جہاں سلام نہ کہنا چاہئے اشتباہا تینوں سلام کہہ دے تو سب کے لئے دو سجدہ سہو کافی ہیں۔

مسئله شماره 1105سجدہ سہو کے احکام (1100)

سجدہ سہو کا طريقہ

مسئلہ 1105 : سجدہ سہو کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے بعد بلا فاصلہ سجدہ سہو کی نیت کر کے سجدہ میں چلاجائے اور کہے بسم اللہ و باللہ السلام علیک ایھاالنبی و رحمة اللہ و برکاتہ اس کے بعد سجدہ سے سر اٹھا کر بیٹھ جائے اور دوبارہ سجدہ میں جاکر وہی ذکر پڑھے اورپھر سجدہ سے سر اٹھا کر بیٹھ جائے اور تشہد و سلام پڑھ کر نماز تمام کرے۔اور احتیاط واجب ہے کہ تشہد میں واجب مقدار پر اکتفا کرے اور صرف آخری سلام پڑھے۔

مسئله شماره 1116نماز کے اجزاء و شرائط ميں خلل (1115)

نماز کے اجزاء و شرائط کو کم و زياد کرنا

مسئلہ 1116 : نمازي اگر بھولے سے اجزائے نماز ميں سے کسي چيز کو کم يازيادہ کردے تو اگر وہ چيز رکن ہو تونماز باطل ہے ورنہ نماز صحيح ہے ہاں اگر وضو يا غسل وغيرہ نہيں کيا ہے تو نماز باطل ہے چاہے عمدا ہويا سہوا ہو.

مسئله شماره 1118نماز کے اجزاء و شرائط ميں خلل (1115)

وقت سے پہلے يا پشت بہ قبلہ نماز پڑھنا

مسئلہ 1118 : اگر نمازي کو معلوم ہوجائے کہ نماز وقت سے پہلے پڑھي ہے يا قبلہ کي طرف پشت کرکے پڑھي ہے تو اس کو دوبارہ پڑھے اور اگر وقت گزر گيا ہے تو قضا کرے ليکن اگر بھولے سے نماز کو داہني يا بائيں طرف پڑھي ہو تو نماز باطل نہيں ہے.

مسئله شماره 1119مسافر کي نماز (1119)

نماز کے قصر ہونے کے شرائط

مسئلہ 1119 : آٹھ شرطوں کے ساتھ مسافر چار رکعتی نماز کو دو رکعت پڑھے:1۔ سفر آٹھ فرسخ شرعی سے کم نہ ہو2۔ شروع ہی سے آٹھ فرسخ کی نیت ہو3۔ راستے میں اپنا ارادہ نہ بدل دے4۔ آٹھ فرسخ تک پہنچنے سے پہلے اپنے وطن سے نہ گزرے اور اثناء راہ میں دس دن یا دس سے زیادہ دن قیام نہ کرے5۔ سفر کسی حرام کام کے لئے نہ ہو6۔ صحرا نشین خانہ بدوش نہ ہو7۔ اس کا مشغلہ اور کام مسافر ت نہ ہو8۔ حد ترخص تک پہنچ جائے

مسئله شماره 1120نماز کے قصر ہونے کے شرائط (1119)

سفر آٹھ فرسخ شرعي سے کم نہ ہو

مسئلہ 1120 : جس کی آمد و رفت آٹھ فرسخ ہو(یعنی تقریبا 43 کیلو میٹر) اسکو چاہئے کہ نماز کو قصر پڑھے۔ خواہ جانا چارفرسخ(5/21 کیلو میٹر تقریبا)ہو یا کم ہو یا زیادہ ہو۔ پس آمد و رفت ملا کر آٹھ فرسخ ہونا چاہئے خواہ اسی دن یا رات کو پلٹ آئے یا کچھ فاصلہ کے بعد پلٹے نماز قصر رہے گی۔ ہاں اگر اس مسافت کے درمیان میں دس دن رکنے کا قصد کرے تو قصر نہیں ہوگی۔

مسئله شماره 1127نماز کے قصر ہونے کے شرائط (1119)

ابتداء سے آٹھ فرسخ کي نيت ہو

دوسري شرط : ابتداء سے آٹھ فرسخ کي نيت ہو.مسئلہ 1127 : اگر کوئي شخص ايک ايسي جگہ تک کا سفر کرے جو آٹھ فرسخ سے کم ہو اور پھر راستہ ميں يا مقصد تک پہنچنے کے بعد يہ ارادہ کرے کہ ميں ابھي اور سفر کروں گا اور مجموعي طور پر مسافت آٹھ فرسخ ہو تو چونکہ اس نے ابتداء سے آٹھ فرسخ کے سفر کا قصد نہيں کيا تھا اس لئے پوري نماز پڑھے گا ليکن اگر راستے ميں يا منزل پر پہنچ کر مزيد آٹھ فرسخ کا يا اس سے زيادہ کاقصد کرے تو اس کي نماز قصر ہوگي.

مسئله شماره 1134نماز کے قصر ہونے کے شرائط (1119)

پانچویں شرط : سفر کسی حرام کام کے لئے نہ ہو۔

مسئلہ 1134 : اگر چوری، خیانت یا کسی دوسرے حرام کام کے لئے سفر کرے تو نماز پوری پڑھے اسی طرح اگر خود سفر حرام ہو (مثلا ایسا سفر جو اس کے بدن کے لئے اچھا خاصا نقصان دہ ہو یا عورت شوہر کی اجازت کے بغیر سفر کرے یا لڑکا ماں باپ کے منع کرنے کے باوجود سفر کرے کہ جس سے والدین کو اذیت ہو تو احتیاط واجب کی بناء پر نماز پوری پڑھنی چاہئے۔ البتہ اگر سفر واجب ہو جیسے اس پر حج واجب ہو تو ماں، باپ، شوہر کی رضامندی شرط نہیں ہے اور نماز قصر ہے۔

مسئله شماره 1143)نماز کے قصر ہونے کے شرائط (1119)

صحرا نشين خانہ بدوش نہ ہو

چھٹي شرطصحرا نشين خانہ بدوش نہ ہومسئلہ 1143 : جو لوگ خانہ بدوش ہوں يعني ان کا کوئي مخصوص وطن نہ ہو بلکہ جہاں بھي ان کے اور ان کے حيوانوں کے لئے پاني اور خوراک مل جائے وہيں قيام کرليتے ہيں تو ايسے افراد سفر ميں اپني نماز پوري پڑھيں گے اور روزہ بھي رکھيں گے.

مسئله شماره 1155نماز کے قصر ہونے کے شرائط (1119)

حد ترخص تک پہنچ جائے

مسئلہ 1155 : جو شخص حد ترخص تک پہنچ جائے یعنی وطن یا اپنے ٹھہرنے کے جگہ سے اتنا دور ہوجائے کہ شہر کی اذان کی آواز سنائی نہ دے اور شہر کے لوگ اس کو نہ دیکھ سکیں۔ لیکن شہر کی دیواروں کو دیکھنے یا نہ دیکھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ البتہ ہوا میں گرد وغبار وغیرہ نہ ہو(جو دیکھنے میں رکاوٹ بنے اسی طرح شور وغل وغیرہ نہ ہو)جو سننے میں رکاوٹ بنے۔(تو وہاں سے نماز قصر ہوگی)اور اگر ان دونوں علامتوں میں سے ایک بھی ہوجائے تو کافی ہے بشرطیکہ دوسری علامت کے نہ ہونے کا یقین نہ رکھتا ہو ورنہ احتیاط واجب یہ ہے کہ نماز قصر بھی پڑھے اور پوری بھی۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت