سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 925

قرآئت کے مستحبات

مسئلہ 925 : حمد پڑھنے سےپہلے ، پہلی رکعت میں اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم کہنا مستحب ہے۔ نیز نماز ظہر و عصر کی پہلی اور دوسری رکعت میں اگر نماز جماعت کے ساتھ ہور رہی ہوتو بسم اللہ کو بلند آواز سے کہنا مستحب ہے اسی طرح حمد و سورہ و نماز کے ذکر کو الگ الگ کرکے پڑھے(یعنی اسی طرح جلدی جلدی نہ پڑھے کہ کچھ سمجھ میں نہ آئے)آیات کو ایک دوسرے سے متصل نہ کرے۔ جب امام حمد ختم کرے تو مامومین بہ امید ثواب خدا الحمد للہ رب العالمین کہیں اور قل ھو اللہ کے بعد ایک یا دو یا تین مرتبہ کذالک اللہ ربی یا کذالک اللہ ربنا کہے ۔

مسئله شماره 905

سورہ کي کسي آيت کا بھول جانا

مسئلہ 905 : اگر سورہ کے کچھ حصہ کو بھول جائے یا تنگی وقت کی وجہ سے پورا سورہ نہ پڑھ سکے تو اس کو چھوڑ کر دوسرا سورہ پڑھ سکتا ہے خواہ نصف سے گزر چکا ہو یا ابھی تک نہ پہونچا ہو ،سورہٴ قل ھو اللہ احد ہو یا قل یا ایھا الکافرون ہویا کوئی اور ۔

مسئله شماره 906

مردوں اور عورتوں کے لئے حمد وسورہ کي قرائت کرنا

مسئلہ 906 : مردوں پر واجب ہے صبح ،مغرب اورعشاء کی نماز میں حمد و سورہ کو بلند آواز سے پڑھیں اور ظہر و عصر کی نماز میں آہستہ پڑھیں۔ عورتیں بھی ظہر وعصر کی نماز میں حمد و سورہ کو آہستہ پڑھیں اور مغرب و عشاء و صبح کی نماز میں حمد و سورہ چاہے بلند آواز سے پڑھیں یا آہستہ۔ لیکن اگر نامحرم آواز سن رہا ہو تو آہستہ پڑھنا احتیاط مستحب ہے۔

مسئله شماره 989تشہد (986)

تشہد کے مستحبات

مسئلہ989۔ تشہدمیں بائیں ران پربیٹھنااوردائیں پاؤں کی پشت کوبائیں پاؤں کے تلوے پررکھنامستحب ہے اورتشہدسے پہلے ”الحمدللہ “ یابسم اللہ وباللہ والحمدللہ وخیرالاسماء للہ“ کہنامستحب ہے اور مستحب ہے تشہدمیں ہاتھوں کوران پررکھے، انگلیوں کوملاکررکھے، اپنے دامن پر نظررکھے اورتشہدختم کرکے کہے : وتقبل شفاعتہ وارفع درجتہ ۔ یعنی پروردگار رسول اکرم کی شفاعت کو قبول فرما اور ان کے درجه کو بلند کر.

مسئله شماره 991سلام (990)

سلام کا بھول جانا

مسئلہ991۔ اگرنمازکے سلام کوبھول جائے اورایسے وقت میں یادآئے کہ نمازکی صورت ابھی بگڑی نہیں ہے اورجوکام عمدایاسہوانمازکوباطل کردیتے ہیں ان میں سے کسی کام کوانجام بھی نہیں دیاہے(مثلاپشت بہ قبلہ نہیں ہوا)توضروری ہے کہ سلام کہہ لے اوراس کی نمازصحیح ہے۔ لیکن اگر ایسے وقت یادآئے جب نماز کی صورت بگڑگئی ہولیکن ایساکام نہ کیاہوجس کے عمدایاسہواکرنے سے نمازباطل ہوجاتی ہے توسلام ضروری نہیں ہے اس کی نمازصحیح ہے، اوراگرصورت نمازکے بگڑنے سے پہلے ایساکوئی کام کر ڈالاہوجس سے نمازباطل ہوجاتی ہے تو احتیاط واجب هے که نماز کا اعاده کرے۔

مسئله شماره 998قنوت (996)

قنوت کا ذکر

مسئلہ 998۔ قنوت میں کوئی خاص دعا یا ذکر شرط نهیں هے اسی طرح هاتھوں کو بلند کرنا بھی شرط نهیں هے لیکن بهتر هے کہ ہاتھوں کوچہرے کے مقابل تک بلندکرے اس طرح کہ ہتھیلیاں آسمان کی طرف ہوں اوردونوں ہاتھوں کوملائے رکھے اور ذکر خدا کرے یادعا کرے ، اور قنوت میں چاہے جوذکرپڑھے جائزہے یہاں تک کہ ایک مرتبہ ”سبحان اللہ“ کہنابھی کافی ہے لیکن بہترہے کہ منقول دعائیں مثلایہ دعاپڑھے : [لاالہ الا اللہ الحلیم الکریم، لاالہ الااللہ العلی العظیم، سبحان اللہ رب السموات السبع ورب الارضین السبع ومافیہن ومابینہن ورب العرش العظیم والحمدللہ رب العالمین]اور خدا سے دنیا و آخرت کی حاجتوں کو طلب کرے۔

مسئله شماره 999قنوت (996)

قنوت کو بلند آواز سے پڑھنا

مسئلہ 999۔ مستحب ہے کہ قنوت کو کچھ بلند آواز سے پڑھے لیکن نماز جماعت میں [ماموم] اتنا بلند نہ پڑھے کہ امام اسکی آواز کو سنے۔

مسئله شماره 1000قنوت (996)

قنوت کو ترک کرنا

مسئلہ1000۔ اگرقنوت کوعمداچھوڑدے تواس کی قضانہیں ہے اوربھولے سے چھوٹ جائے اوررکوع میں پہنچنے سے پہلے یادآجائے تومستحب ہے کھڑے ہوکرپڑھ لے اور اگرکوع میں یادآجائے تورکوع کے بعدقضاکرنامستحب ہےاوراگرسجدہ میں یادآجائے تونمازکے سلام کے بعدقضاء کرے۔

مسئله شماره 1002تعقيبات نماز (1001)

سجدہ شکر

مسئلہ1002۔ نمازکے بعددوسرے مستحبات میں سجدہ شکرہے کہ پیشانی کوبقصدشکرزمین پررکھے اور اگر زبان سے بھی شکر ادا کرے تو بہت بہتر ہے اور بہ قصد امید ایک مرتبہ یا تین مرتبہ یا سو مرتبہ شکرا للہ کہے اوریہ بھی مستحب ہے کہ جب بھی انسان کوکوئی نعمت ملے یاکوئی مصیبت دور ہو فورا سجدہ شکر ادا کرے۔

مسئله شماره 1003تعقيبات نماز (1001)

پيغمبر اکرم

مسئلہ 1003 : نماز کے بعد ، حالت نماز میں اسی طرح ہر حالت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم ،ور ان کی آل پاک(ع) پر درود بھیجنا مستحب موٴکدہ ہے اسی طرح جب بھی آنحضرت(ع)کا نام نامی اسم گرامی خواہ محمد(ص) یا احمد(ص) بلکہ لقب و کنیت جیسے مصطفی و ابوالقاسم وغیرہ سنے تو درود بھیجنا مستحب ہے حتی اگر نماز میں بھی ہو۔ اسی طرح اگر خود ان ناموں کو اپنی زبان سے ادا کرے تب بھی درود بھیجے۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت