اگر کوئي عورت کسي کے بھائي کو دودھ پلادے تو وہ اس کے بھائي کيلئے محرم نہيں ہے
مسئلہ 2121:اگر کسي کي بھاوج کسي کو کامل دودھ پلادے تو وہ دودھ پينے والي کا محرم نہيں ہوگا ليکن احتياط مستحب ہے کہ اس سے شادي نہ کرے.
مسئلہ 2121:اگر کسي کي بھاوج کسي کو کامل دودھ پلادے تو وہ دودھ پينے والي کا محرم نہيں ہوگا ليکن احتياط مستحب ہے کہ اس سے شادي نہ کرے.
مسئلہ 2122:انسان دو رضاعي بہنوں سے بھي شادي نہيں کرسکتا اور اگر دو عورتوں سے شادي کرے بعد ميں پتہ چلے کہ دونوں بہن ميں جس کا عقد پہلے ہو اتھا صحيح اور دوسرا باطل ہے اگر دونوں کا عقد ايک ساتھ ہو ا ہو دونوں باطل ہے.
مسئلہ 2123:اگر عورت اپنا شوہر کا دودھ درج ذيل لوگوں کو پلادے تو اس کا شوہر اس پر حرام نہيں ہوگا ليکن بہتر ہے کہ عورت ايسا کام نہ کرے و ہ افراد يہ ہيں:.1 اپنے بھائي، بہن کو.2 اپنے چچا، پھوپھي، ماموں، خالہ کو.3اپنے چچا زاد ماموں زاد (بھائي بہن) کو.4 اپنے بھيتجا اور بھيتجي کو.5 اپنے شوہر کے بھائي يا بہن کو.6 اپني بہن کي اولاد يا اپنے شوہر کے بہن کي اولاد کو.7 شوہر کے چچا، پھوپھي، ماموں ، خالہ کو.8 شوہر کے دوسرے بيوي کے نواسے نو اسي کو.
مسئلہ 2124:اگر عورت کسي کي پھوپھي کي لڑکييا کسي بھي خالہ کي لڑکي کو دودھ پلادے تو اس شخص کي محرم نہيں ہوگي ليکن احتياط مستحب ہے کہ اس سے شادي نہ کرے.
مسئلہ 2127:روايات ميں ہے بچہ کے لئے ايسي دايہ کا انتخاب کرے جو عقلمند، با ايمان، با عفت و خوبصورت و نيک کردار ہو، بے وقوف، غير مومنہ، بدصورت بد اخلاق يا زنا زادي ہرگز نہ ہو اس طرح اس دايہ کو بھي منتخب نہ کرے جس کا بچہ زناسے پيدا ہو اور دودھ بھي زناسے اتراہو.
مسئلہ 2128: بہتر ہے کہ عورتيں ہر بچہ کو دودھ نہ پلائيں کيونکہ ہوسکتا ہے بھول جائيں کہ کن کن لوگوں کو دودھ پلاياہے اور نتيجہ ميں دو محرم کي شادي ہوجائيںخصوصا اس زمانہ ميں جبکہ پاوڈرکا دودھ و غيرہ سے کام لياجاسکتا ہے اسلئے دوسرے بچوں کو دودھ پلانے کي ضرورت کم ہي پڑتي ہے.
مسئلہ 2129: جو لوگ رضاعت کے ذريعہ ايک دوسرے سے رشتہ داري پيدا کرتے ہيں ان کے لئے مستحب ہے کہ ايک دوسرے کا احترام کريں ليکن رشتہ داري کے حقوق نہيں ہوں گے اور نہ ايک دوسرے کے وارث ہوں گے.
مسئلہ 2130:ممکن ہونے کے صورت ميں بچہ کو مکمل دو سال تک دودھ پلانا مستحب ہے.
مسئلہ 2131 عورت شوہر کي اجازت کے بغير دوسرے بچے کو دودھ پلاسکتي ہے بشرطيکہ شوہر کا حق ضايع نہ ہو ليکن ايسے بچے کو دودھ نہيں پلاسکتي جس کے دودھ پلانے سے وہ اپنے شوہر پر حرام ہوجائے.
مسئلہ 2132 اگر کوئي اپني بھاوج کو محرم بنانا چاہتا ہے تو کسي دودھ پينے والي بچي سي اس کے ولي کي اجازت سے متعہ کرے اور اپني بھاوج سے کامل دودھ پلوارے ليکن بنابر احتياط واجب متعہ کي مدت اتني ہو کہ لڑکي اس ميں جنسي استفادے کے قابل ہوسکتي ہو اور اس عقد ميں بچي کے لئے مصلحت بھي ہو جب دودھ پلانے کي مدت ختم ہوجائے تو باقي مدت کو بخش بھي سکتاہے اسي طرح بھاوج محرم ہوجائے گي.
مسئلہ 2133:جو رضاعت محرم ہونے کا سبب بنتي ہے وہ دو چيزوں سے ثابت ہوسکتي ہے:1 اتنے لوگ خبر دے کہ انسان کو ان کے کہنے سے يقين ہوجائے 2 دو عادل مرد يا چار عادل عوتيں گواہي ديں بلکہ ارتباط واجب ہے کہ ايک مرد اور ايک عورت کي گواہي کو کافي سمجھا جائے ليکن گواہوں کے لئے ضروري ہے کہ رضاعت کي شرائط کے ساتھ گواہي دے مثلا اسطرح کہيں: ہم نے ديکھا ہے فلاں بچہ نے فلاں بچہ نے فلاں عورت کے پستان سے مکمل طريقہ سے پندرہ مرتبہ دودھ مسئلہ 2116 کي شرائط کے مطابق پياہےاور اگر يہ معلوم ہو کہ سارے گواہ شرائط کو جانتے ہيں اور اس ميں متفق ہيں تو تفصيلي طور سے بيان کرنا ضروري ہے.
مسئلہ 2134: اگر يہ معلوم نہ ہوسکے کہ بچہ نے محرم ہونے کي مقدار کے برابر دودھ پياہے يا نہيں تو محرم ہونا ثابت نہيں ہوگا بلکہ اس کا يقين ہونا چاہئے.