سجدہ گاہ کا پيشاني سے چپک جانا
مسئلہ 972 : اگر پہلے سجدہ ميں سجدہ گاہ پيشاني سے چپک جائے تو دوسرے سجدہ کے لئے اس کو الگ کرديں اور اگر اسي طرح سجدہ دوم ميں چلا جائے تو اشکال ہے.
مسئلہ 972 : اگر پہلے سجدہ ميں سجدہ گاہ پيشاني سے چپک جائے تو دوسرے سجدہ کے لئے اس کو الگ کرديں اور اگر اسي طرح سجدہ دوم ميں چلا جائے تو اشکال ہے.
مسئلہ 973 : اگر نماز پڑھتے میں وہ چیز اختیار سے نکل جائے جس پر سجدہ جائز ہے۔ مثلا بچہ اس کو اٹھالے جائے تو اگر اس کے پاس کوئی ایسی چیز جس پر سجدہ صحیح ہو (جیسے کاغذ ، پتھر ، ٹشو پیپر ،نوٹ)تو چاہئے کہ اس پر سجدہ کرے اور نماز کو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگر ایسی کوئی چیز موجود نہ ہو تو پہلے اپنے لباس پر سجدہ کرے اگر کتان یاروئی سے بنایا گیا ہو اور اگر کسی دوسری چیز سے بنایاگیا ہو(مثلا اون سے)تو اسی پر یاقالین یا اس کی مانند چیز پر سجدہ کرے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو دھاتوں پر اور معدنی چیزوں پر سجدہ کرے اور اگر کوئی ایسی چیز ملتی ہی نہیں جس پر سجدہ کرسکے تو اپنی ہتھیلی کی پشت پر سجدہ کرے (اس بناء پرہتھیلی کی پشت وہ آخری چیز ہے کہ جس پر سجدہ کیا جاسکتا ہے)اس صورت میں اگر وقت باقی ہے تو احتیاط واجب کی بنا پر نماز تمام کرکے دوبارہ نماز پڑھے لیکن اگر وقت تنگ ہو تو قضا نہیں ہے ۔
مسئلہ 976 : غیر خدا کے لئے سجدہ کرنا حرام ہے۔ آئمہ علیہم السلام کی قبروں کے سامنے جو بعض لوگ پیشانی کو زمین پر رکھتے ہیں اگر اس سے امام(ع) کو سجدہ کرنا مقصود ہے تو حرام ہے اور اگر شکر خدا کے لئے ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن اگر دیکھنے والے یہ سمجھیں کہ امام (ع)کے لئے سجدہ ہے یا دشمنوں کے ہاتھ میں اس سے کوئی بہانہ آجائے تو اشکال ہے۔
مسئلہ977۔ سجدہ میں چندچیزیں ثواب کی امید سے مطلوب ہیں :1۔ رکوع سے سراٹھانے کے بعدجب جسم ساکن ہوجائے توسجدہ میں جانے کے لئے تکبیرکہے اسی طرح سجده اول کے بعد و نیز جائے دوسرے سجدہ میں جانے کے لئے تکبیرکہے۔2۔ مردپہلے ہاتھوں کوزمین پررکھے اورعورتیں پہلے گھٹنوں کوزمین پررکھیں۔3۔ جس چیزپرسجدہ صحیح ہے اس پرپیشانی کے علاوہ ناک کوبھی رکھنامستحب ہے۔4۔ سجدہ کی حالت میں ہاتھوں کی انگلیوں کوملائے رکھے اورکانوں کے برابر میں روبقبلہ رکھے۔5۔ سجدہ میں دعاء کرے خداسے اپنی حاجتوں کوطلب کرے اورایک اچھی اورمناسب دعایہ ہے:یاخیرالمسئولین ویاخیرالمعطین ارزقنی وارزق عیالی من فضلک فانک ذوالفضل العظیم۔ترجمہ ائے بہترین ذات کہ جس سے لوگ اپنی حاجتوں کوطلب کرتے ہیں اوراے بہترین عطاکرنے والے اپنے فضل وکرم سے مجھے اورمیرے عیال کورزق دے کیونکہ توہی فضل عظیم کامالک ہے ۔ 6۔ سجدہ کے بعدبائیں ران پربیٹھے اورداہنے پاؤں کی پشت کوبائیں پیرکے تلوے پررکھے اوراس کو”تورک“کہتے ہیں۔7۔ دونوں سجدوں کے بعدجب بدن ساکن ہوجائے توکہیں”استغفراللہ ربی واتوب الیہ“۔8۔ سجدہ کوطول دے اورتسبیح وحمدوذکرکرے،محمد و آل محمد پر درود بهیجے.9 ۔ جب بیٹھ جائے تو دونوں ہاتھ رانوں پررکھے۔10۔ اٹھتے وقت پہلے گھٹنوں کوزمین سے اٹھائے اس کے بعددونوں ہاتھوں کو۔
مسئلہ978۔ سجدہ میں قرآن پڑھنا مکروہ ہے، اور اسی طرح سے گردوغبار دور کرنے کے لئے سجدہ گاہ پر پھونک مارنا بھی مکروہ ہے،اور اگر پھونک مارنے کی وجہ سے عمدا ایسا کلمہ زبان سےنکل جائے جس میں دو حرف ہوں تو نماز میں اشکال ہے۔
مسئلہ 946 : رکوع میں ذکر کرنا واجب ہے اور رکوع کا ذکر بناء بر احتیاط واجب تین مرتبہ سبحان اللہ یا ایک مرتبہ سبحان ربی العظیم و بحمدہ کہنا ہے،ذکر سجدہ بھی واجب ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ کم از کم تین مرتبہ سبحان اللہ یاایک مرتبہ سبحان ربی الاعلی و بحمدہ کہے اور جتنا زیادہ کہے بہترہے۔
مسئلہ897 : تنگی وقت میں یا ایسی جگہ جہاں چور یا درندہ کا خطرہ ہو تو سورہ کو چھوڑ سکتا ہے اسی طرح اگر کسی اہم کام میں جلدی ہو تب بھی سورہ کو چھوڑ سکتا ہے۔
مسئلہ 898 : سورہ سے پہلے حمد کا پڑھنا واجب ہے اور اگر عمدا اس کے خلاف کرے گا تو اس کی نماز باطل ہوجائے گی اوراگر اشتباہا ایسا کرے اور رکوع سے پہلے یاد آجائے تو پلٹ کر صحیح پڑھے لیکن اگر حد رکوع میں پہونچ جانے کے بعد یاد آئے تو نمازصحیح ہے۔ یہی صورت ہے اگر حمد یا سورہ یا دونوں کو بھول جائے۔
مسئلہ 899 : اگر کوئی شخص جان بوجھ کر واجب نماز میں ان چار سوروں میں سے کوئی ایک سورہ پڑھے جن میں سجدہ کی آیت ہے تو بناء بر احتیاط واجب سجدہ بجا لائے پھر کھڑے ہو کر حمد اور دوسرا سورہ پڑھ کر نماز ختم کرے پھر اعادہ بھی کرے اور اگر بھولے سے سورہٴ سجدہ کی تلاوت شروع کردی ہے اور آیت سجدہ تک پہونچنے سے پہلے متوجہ ہوجائے تو اس سورہ کو چھوڑ کر دوسرا سجدہ پڑھے اور اگر نصف سے گزر چکا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر نماز کا اعادہ کرے اور اگر آیت سجدہ پڑھنے کے بعد متوجہ ہو تو اوپر والی ترتیب پر عمل کرے۔
مسئلہ 900 : مستحبي نمازوں ميں سجدے والے سوروں کو پڑھا جا سکتا ہے اور ضروري ہے کہ آيت سجدہ پڑھ کر سجدہ کرے پھر کھڑا ہوجائے اور نماز جاري رکھے.
مسئلہ 901: مستحبي نمازوں ميں سورہ کو چھوڑ سکتا ہے حتي کہ ان مستحبي نمازوں ميں بھي چھوڑ سکتا ہے جو نذر کي وجہ سے واجب ہوئي ہوں البتہ جن مستحبي نمازوں ميں مخصوص سورے وارد ہوئے ہيں ان کو اسي طرح پڑھے.
مسئلہ 903: سورہ قل ھو اللہ اور سورہ قل يا ايھا الکافرون سے کسي دوسرے سورے کي طرف عدول کسي بھي نماز ميں جائز نہيں ہے سوائے نماز جمعہ کے پس نماز جمعہ ميں اگر ان دونوں(قل ھو اللہ احد اور قل يا ايھا الکافرون)ميں سے کسي کو شروع کردے اور نصف تک نہ پہونچا ہو تو ان کو چھوڑ کر سورہ جمعہ يا منافقين پڑھ سکتا ہے.