سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباشماره مسئله
مسئله شماره 1041نماز (669)

وہ موارد جہاں نمازکا توڑنا جائز ہے

مسئلہ 1041 : بناء بر احتیا ط ، واجب نماز کا توڑنا جائز نہیں ہے ۔ البتہ قابل توجہ مالی یا بدنی نقصان سے بچنے کے لئے نماز کے توڑ دینے میں کوئی حرج نہیں ہے مثلا نمازی کی جان یا ایسی شخص کی جان خطرے میں پڑجائے جس کابچانا واجب ہے اورنمازتوڑے بغیروہ ٹل نہ سکتاہوتونمازکا توڑ دینا جائزہے اسی طرح جس مال کی حفاظت واجب ہے اس کے بچانے کے لئے بھی نمازتوڑی جاسکتی ہے، لیکن ایک مختصرسے مال کے لئے جس کی کوئی اہمیت نہ ہونماز کوتوڑنامکروہ ہے۔

مسئله شماره 1046نماز (669)

شکيات نماز اور ان کی تعداد

مسئلہ1046۔ شکیات نماز کی 23 قسمیں ہیں جوحسب ذیل ہیں1۔ جوشکوک نمازکوباطل کردیتے ہیں اور انکی آٹھ قسمیں ہیں۔ 2۔ جن شکوک کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے اور انکی چھ قسمیں ہیں 3۔ جو شکوک صحیح ہیں اور انکی نو قسمیں ہیں

مسئله شماره 1087نماز (669)

نماز احتياط کا طريقہ

مسئلہ 1087 : رکعتوں میں شک کی وجہ سے جو نماز احتیاط پڑھی جاتی ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے سلام کے بعد فورانماز احتیاط کی نیت کرکے اللہ اکبر کہے اور صرف سورہ حمد پڑھے (دوسرا سورہ نہ پڑھے) اور پھر عام نمازوں کی طرح رکوع و دونوں سجدے بجالائے اور اگر نماز احتیاط ایک رکعت ہے تو دونوں سجدوں کے بعد تشہد و سلام پڑھ کر نماز تمام کرے اور اگر دو رکعت ہے تو دونوں سجدوں کے بعد پہلی رکعت کی طرح ایک رکعت اور پڑھے۔ اور تشہد کے بعد سلام پڑھے۔

مسئله شماره 1099نماز (669)

جن مقامات پر سجدہ سہو واجب ہے

مسئلہ 1099 : بناء بر احتیاط واجب چند چیزوں کے لئے نماز کے بعدسجدہ سہو بجالانا چاہئے۔1۔ بے جا کلام کے لئے مثلا بھولے سے یہ خیال کرتے ہوئے کہ نماز ختم ہوگئی ہے يا کسي اور وجه سے بول پڑے۔ 2۔ بے جا سلام کیلئے۔ مثلا چار رکعتی نماز میں دوسری ہی رکعت پر سلام پھیردے۔3۔ بھولے ہوئے سجدہ کیلئے۔4۔ بھولے ہوئے تشہد کے لئے۔5۔ کھڑے ہونے کی جگہ بھول کر بیٹھ جائے یا بیٹھنے کی جگہ بھولے سے کھڑا ہوجائے۔6۔ دوسرے سجدہ کے بعد شک ہوجائے کہ چوتھی رکعت ہے یا پانچویں تو نماز تمام کرکے دو سجدہ سہو بجالائے ان کے علاوہ دوسری چیزوں میں کمی یا زیادتی کے لئے سجدہ سہو مستحب ہے۔

مسئله شماره 1115نماز (669)

نماز کے اجزاء و شرائط ميں خلل

مسئلہ 1115 : نماز کے واجبات میں سے عمداکسی بھی چیز کی کمی زیادتی کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے لیکن اگر مسئلہ نہ جانتا ہو اور وہ جزء ارکان میں سے ہو تب تو نماز باطل ہے اور اگر ارکان میں سے نہ ہو تو نماز صحیح ہے بشرطیکہ وہ جاہل قاصر ہو یعنی مسئلہ سیکھنے کے لئے اس کے پاس کوئی ذریعہ نہ رہا ہو۔

مسئله شماره 1119نماز (669)

مسافر کي نماز

مسئلہ 1119 : آٹھ شرطوں کے ساتھ مسافر چار رکعتی نماز کو دو رکعت پڑھے:1۔ سفر آٹھ فرسخ شرعی سے کم نہ ہو2۔ شروع ہی سے آٹھ فرسخ کی نیت ہو3۔ راستے میں اپنا ارادہ نہ بدل دے4۔ آٹھ فرسخ تک پہنچنے سے پہلے اپنے وطن سے نہ گزرے اور اثناء راہ میں دس دن یا دس سے زیادہ دن قیام نہ کرے5۔ سفر کسی حرام کام کے لئے نہ ہو6۔ صحرا نشین خانہ بدوش نہ ہو7۔ اس کا مشغلہ اور کام مسافر ت نہ ہو8۔ حد ترخص تک پہنچ جائے

مسئله شماره 1182مسافر کي نماز (1119)

مسافر کي نماز کے مختلف مسائل

مسئلہ 1182 : مسافر کو چارجگہوں پر اختیار ہے چاہے پوری نماز پڑھے یا قصر پڑھے۔1۔ مکہ مکرمہ 2۔ مدینہ منورہان دونوں شہروں میں نئے اور پرانے میں کوئی فرق نہیں ہے [یعنی پورے شہر میں قصر اور تمام میں اختیار ہے چاہے پرانا ہو یا نیا]3۔ مسجد کوفہ۔4۔ حرم حضرت سید الشہداء ، حرم سے مراد گنبد کے نيچے اور رواق تک کي جگه هے۔ویسے ان تمام مقامات پر بہتر ہے کہ پوری نماز پڑھے ۔

مسئله شماره 1193نماز (669)

قضا نماز

مسئلہ 1193 : جو شخص واجب نماز کو اس کے وقت میں نہ پڑھے اس پر اس نماز کی قضا واجب ہے چاہے اس نے پورے وقت سوجانے کی وجہ سے یابیماری یا مستی کی وجہ سے نماز نہ پڑھی ہو۔ لیکن جو شخص پورے وقت بے ہوش رہا ہو اس پر قضا واجب نہیں ہے۔ اسی طرح اگر کافر مسلمان ہوجائے تو حالت کفر کی نمازوں کی قضا واجب نہیں ہے اور حائض یا نفساء عورت سے حیض و نفاس میں جو نماز چھوٹ گئی ہے اس کی بھی قضا واجب نہیں ہے۔

مسئله شماره ماں باپ کی قضا نمازیں (1205قضا نماز (1193)

ماں باپ کی قضا نمازیں (1205

مسئلہ ۔1205 ۔ ماں باپ کی وہ نمازیں اورروزے جو نافرمانی [کرتے ہوئے ]نہ چھوٹی ہوں [یعنی مجبوری یا کسی عذر کی بنا پر چھوٹ گئے ہوں ]اور والدین ان کی قضا کو بجالانے پر قدرت رکھتے ہوں(لیکن انجام نہ دیں) ان کے مرنے کے بعد بڑے بیٹے پر واجب ہیں [بڑے بیٹے سے مراد وہ لڑکا ہے جو ماں باپ کے مرنے کے بعد زندہ اولاد میں سب سے بڑا ہو] بلکہ اگر والدین نے نافرمانی کی وجہ سے نماز، روزے کو ترک کیا ہے تب بھی بنابر احتیاط مستحب بڑے بیٹے پر واجب ہیں اسی طرح جو روزے سفر میں نہ رکھے ہوں چاہے ان کی قضا پر قدرت نہ حاصل ہوئی ہو احتیاط واجب یہی ہے بڑا بیٹا قضا کرے۔

مسئله شماره 1213نماز (669)

نمازاجارہ

مسئلہ 1213 : مردہ کی طرف سے حج کے علاوہ ، نماز و دوسری عبادتوں کےلئے اجبر بنانا اشکال سے خالی نہیں ہے۔ اگر کوئی دوسروں کی عبادتوں کے لئے اجیر بنانا چاہتا ہے تو جو اجرت ديتا هے اس کو هديه کي نيت سے دے اور اجير جو عبادت انجام ديتا هے اس کو نيکي و احسان کي نيت سے انجام دے۔ البتہ قضا نماز و روزے کو، اسی طرح مستحبی نماز و روزے کو بہ قصد قربت اور بغیر اجرت بجالانے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔

مسئله شماره 1226نماز (669)

نماز جماعت

مسئلہ 1226 : نماز جماعت اہم ترین مستحبات اور برزگ ترین اسلامی شعائر میں سے ہے اور روایات میں بہت ہی زیادہ اس کی تاکید کی گئی ہے۔ خصوصا جو لوگ مسجد کے پڑوسی ہوں یا اذان کی آواز سنتے ہوں ان کے لئے تو اور زیادہ تاکید کی گئی ہے۔ جہاں تک ممکن ہو انسان جماعت سے نماز پڑھے۔ایک روایت میں ہے کہ اگر ایک آدمی امام جماعت کی اقتداء کرے تو ہر رکعت کا ثواب 150 نماز کے برابر ہے اور اگر دو آدمی اقتداکریں تو ہر رکعت کا ثواب چھ سو نماز کے برابر ہے۔ اور نمازیوں کی تعداد جتنی بڑھتی جائے گی ان کی نماز کا ثواب بھی بڑھتا جائے گا۔ اور اگر دس آدمیوں سے زیادہ اقتدا کرنے والے ہوجائیں تو اگر تمام آسمان کاغذ بن جائیں، تمام دریا روشنائی بن جائے، اور درخت قلم بن جائیں اور تمام ملائکہ و جن و انس مل کر لکھیں تب بھی ایک رکعت کا ثواب نہیں لکھ سکتے۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت