3 ۔ صاحب عادت عددیہ
مسئلہ 471 : وہ عورتیں جو عادت عددیہ رکھتی ہیں یعنی جن کے حیض کی تعداد دو مہینوں میں پے در پے ایک جیسی رہی ہو مگر وقت بدل جاتا ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ انہیں چند دنوں میں حیض کے احکام پر عمل کریں۔
مسئلہ 471 : وہ عورتیں جو عادت عددیہ رکھتی ہیں یعنی جن کے حیض کی تعداد دو مہینوں میں پے در پے ایک جیسی رہی ہو مگر وقت بدل جاتا ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ انہیں چند دنوں میں حیض کے احکام پر عمل کریں۔
مسئلہ 474 : مضطربہ سے مراد وہ عورت ہے جو چند ماہ خون دیکھے لیکن اس کی عادت معین نہ ہوسکی ہو اگر یہ عورت دس دن یا اس سے کم خون دیکھتی ہے تو سب کو حیض قرار دے اور اگر دس دن سے زیادہ خون دیکھے اور اس میں بعض دنوں میں حیض کی علامتیں موجود ہوں اور وہ خون تین دن سے کم اور دس دن سے زیادہ نہ ہو تو حیض شمار ہوگا اور اگر سب ہی ایک طرح کا ہو تو اپنے رشتہ داروں کی عادت کے مطابق عمل کرے۔ (بشرطیکہ سب کی یا اکثریت کی عادت ایک جیسی ہو) اور اگر رشتہ دار عورتوں کی عادت میں اختلاف ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اپنی عادت سات دن قرار دے۔
مسئلہ 475 : اگر کسي عورت کي عادت يہ ہے کہ تين دن يا اس سے زيادہ خون ديکھے اور پاک ہوجائے اور دوبارہ پھر خون ديکھے اور دونوں خون کے درميان کا فاصلہ دس دن سے کم ہو اور تمام وہ دن جن ميں خون ديکھا ہے دس دن سے زيادہ نہ ہوں تو سب حيض ہے(ليکن درميان ميں جن دنوں وہ پاک رہي ہے پاک شمار کي جائے گي)ليکن اگر دس دن سے زيادہ ہوں تو جو خون عادت کے دنوں ميں آيا ہے وہ حيض اور جو عادت کے دنوں ميں نہيں آيا تو جس خون ميں حيض کي علامات ہوں وہ حيض ہوگا اور دوسرا استحاضہ اور اگر دونوں ميں حيض کي علامات ہوں تو دس دن تک حيض اور باقي استحاضہ ہوگا.
?? چھٹي قسم (ناسيہمسئلہ 477 : ناسيہ يعني وہ عورت جو اپني عادت بھول گئي ہو اگر دس دن يااس سے کم خون ديکھے تو سب حيض ہے اور اگر دس دن سے زيادہ ديکھے تو جس خون ميں حيض کي علامتيں ہوں ان کو حيض قرار دے(بشرطيکہ وہ تين دن سے کم اوردس دن سے زيادہ نہ ہو)اور اگر زيادہ ہو ياسب دنوں کا خون ايک ہي طرح کا ہو تو احتياط واجب يہ ہے کہ پہلے سات دنوں کوحيض قرار دے اور باقي کو استحاضہ.
مسئلہ 478 : مبتدئیہ، مضطربہ، ناسیہ اور عادت عددیہ رکھنے والی عورت جس وقت ایسا خون دیکھے جس میں حیض کی علامات ہوں تو اس کو فورا عبادت ترک کردینی چاہئے اور اگر بعد میں پتہ چلے کہ وہ حیض نہیں تھا تو چھوڑی ہوئی عبادتوں کی قضا کرے لیکن اگر ایسا خون آئے جس میں حیض کی علامات نہ ہوں تو مستحاضہ کے حکم کے مطابق عمل کرے جب تک یہ ثابت نہ ہوجائے کہ خون ،حیض ہے لیکن عادت وقتیہ یا عادت وقتیہ عددیہ رکھنے والی عورت عادت کے دنوں میں خون دیکھتے ہی عبادات کو چھوڑدے۔
مسئلہ 460 : وہ عورتیں جو عادت وقتیہ عددیہ رکھتی ہیں اگر عادت سے ایک دو یا تین روز پہلے یابعد میں خون دیکھیں اس طرح سے کہ کہا جائےکہ ان کی عادت مقدم یا مو خر ہوگئی ہے تو انہیں حائض عورت کے احکام پر عمل کرنا چاہئے خواہ اس خون میں حیض کی علامات ہوں یا نہ ہوں۔
مسئلہ 461 : وہ عورت جو عادت وقتیہ عددیہ رکھتی ہے اگر عادت سے چند روز پہلے اور چند روز بعد خون دیکھے ( جیسا کہ عورتوں میں معمول ہے کہ کبھی ان کی عادت مقدم اور کبھی موخر ہوجاتی ہے) اور سب ملا کر دس دن سے زیادہ نہ ہو تو سب حیض ہے اور اگر دس دن سے زیادہ ہوجائے تو عادت کے دنوں والا خون حیض ہوگا اور پہلے اور بعد والا استحاضہ ہوگا۔ اسی طرح اگرعادت کے دنوں میں اور چند روز عادت سے پہلے خون دیکھے یا عادت کے دنوں میں اور چند روز عادت کے بعد دیکھے تو اگر دس دن سے زیادہ نہ ہو تو سب حیض ہے اور اگر زیادہ ہو توصرف عادت کے دنوں والا خون، حیض شمار ہوگا۔
مسئلہ 476 : اگر مبتدئہ دس دن سے زیادہ خون دیکھے جس میں چند دن کے خون میں حیض کی علامات ہوں اور وہ خون جس میں حیض کی علامات ہوں تین دن سے کم اوردس دن سے زیادہ نہ ہو تو وہ سب حیض ہے اور جس میں حیض کی علامات نہ ہوں وہ استحاضہ ہے اور اگر حیض کی علامات والا خون تین دن سے کم ہے تو حیض کی علامت والے خون کو اور باقی دنوں میں رشتہ دار عورتوں کی طرف رجوع کرکے اسی حساب سے حیض قرار دے اسی طرح اگر وہ خون جس میں حیض کی علامات ہیں دس دن سے زیادہ ہو تو اپنی رشتہ دار عورتوں کی عادت کے مطابق حیض قرار دے اور باقی کو استحاضہ
مسئلہ 472 : جو عورتیں خون سے پاک نہیں ہوتیں لیکن دو ماہ برابر جو خون دیکھتی ہیں اس میں چند دنوں میں حیض کی علامتیں اور باقی میں استحاضہ کی علامات پائی جاتی ہیں اور جن دنوں میں حیض کی علامات پائی جاتی ہیں وہ (دن) دونوں ماہ میں برابر ہیں صرف ان کا وقت ایک نہیں ہے تو جن دنوں خون میں حیض کی علامات پائی جائیں وہ عورتیں انھیں دنوں کو حیض قرار دیں۔
مسئلہ 468 : جو عورت دو ماہ مسلسل معین وقت میں تین دن یا اس سے زیادہ خون دیکھے اور اس کے بعد پاک ہوجائے دوبارہ پھر تین دن یا اس سے زیادہ خون دیکھے اور جن دنوں میں خون دیکھا ہے ان کی تعداد دس دن سے زیادہ نہ ہو لیکن دوسرا مہینہ پہلے مہینہ سے کم یازیادہ ہوتو ایسی عورت بھی ان تمام دنوں کو حیض قرار دے جن میں خون دیکھا ہے البتہ بیچ کے جن دنوں میں پاک رہی تھی ان میں طہارت کا حکم رکھتی ہے۔
مسئلہ 469 : عادت وقتیہ رکھنے والی عورت اگر اپنی عادت میں یا عادت سے دو تین دن پہلے یا بعد میں اس طرح خون دیکھے کہ کہا جائے کہ اس کا حیض آگے یاپیچھے ہوگیا ہے تو حائض عورتوں کے احکام پر عمل کرے چاہے اس خون میں حیض کے علامات ہوں یا نہ ہوں۔
مسئلہ 470 : عادت وقتیہ والی عورت اگر دس دن سے زیادہ خون دیکھے اور حیض کے دنوں کو علامتوں کی بناء پر تشخیص نہ دے سکے تو اپنی رشتہ دار عورتوں کی عادت کے دنوں کے برابر حیض قرار دے(باپ کی طرف سے رشتہ دار ہوں یاماں کی طرف سے زندہ ہوں یا مردہ) لیکن یہ اس صورت میں ہے کہ جب ان سب کی یا اکثریت کی حیض کے دنوں کی تعداد ایک جیسی ہو لیکن اگر ان میں اختلاف ہو مثلا کسی کی عادت پانچ دن ہو کسی کی آٹھ دن ہو تو احتیاط واجب ہے کہ ہر ماہ سات دن اپنی عادت قرار دے۔