مجتہد کی اجازت سے آئندہ سالوں کے سہم سادات کو ادا کرنا
ایک شخص کا کسی فقیر سید پر قرض ہے، وہ چاہتا ہے کہ اپنے قرض کو سہم سادات سے حساب کرلے، لیکن فی الحال اس کے پاس سہم سادات نہیں ہے، ایک طرف سے وہ چاہتا ہے کہ وہ سید اس کا مقروض نہ رہے، کیا کوئی راہ ہے کہ جس سے مذکورہ سید اس شخص کا مقروض نہ رہے، اور دوسری طرف چاہتا ہے کہ آئندہ سالوں میں جو سہم سادات اس کی گردن پر آئے اُسے سید کے قرض کی بابت خود رکھ لے؟
یہ کام حاکم شرع کی اجازت سے کرسکتا ہے؛ یعنی حقیقت میں وہ حاکم شرع کو قرض دے گا اور بعد میں وہ اس قرض کو رقوم شرعیہ میں سے حساب کرلے گا ۔