سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

ایسے آدمی کی غیبت کرنا جس کو ہم پہچانتے نہ ہوں

اگر غیبت کرنے والا اس شخص کو نہ جانتا ہو جس کی غیبت ہو رہی ہے لیکن غیبت سننے والا اس کو پہچانتا ہو، کیا اس کا شمار غیبت میں ہوگا؟ مثال کے طور پر کسی نے کسی دکان سے کوئی چیز خریدی ہے، کوئی دوسرا آدمی جو دکاندار کو نہیں جانتا، اس چیز کے عیب اور کمیاں بیان کردیتا ہے اور اس طرح کے جملہ کہتا ہے: ”وہ دکاندار دھوکہ باز ہے“، ”اس نے تجھے ٹوپی پہنا دی ہے“ کیا اس آدمی کا ایسا کرنا جائز ہے؟

جائز نہیں ہے مگر یہ کہ اس کا یہ عمل ظاہر، آشکار یا ظلم وزیادتی ختم کرنے کی غرض سے یا پھر مشورہ کے طور پر ہو ۔

دسته‌ها: غیبت کرنا
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت