سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

قانون وکالت کے بند نمبر ۵۵ کی شرعی حقیقت

درج ذیل صورت میں قانون وکالت کے خصوصاً بند نمبر ۵۵ کے جائز یا ناجائز ہونے کے بارے میں اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں: ”وہ وکیل جس کی وکالت کسی چیز پر موقوف ہے یا وہ اشخاص جنھیں وکالت کرنے کی اجازت نہیں یا کلی طور پر ہر وہ شخص جس کے پاس وکالت کی سند نہیں ہے، اس کے لئے وکالت کے کام میں کسی طرح کی بھی دخل اندازی کرنا منع ہے ۔ خواہ وہ کوئی جعلی پیشہ جیسے غیر قانونی مشیر وغیرہ اختیار کرے یا یہ کہ عقد شرکت یا عقود اسلامی میں سے کسی بھی عقد کی بنیاد پر اقتصادی سوسائیٹیوں میں اپنے آپ کو اصلی دعوے دار ظاہر کرے ۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ایک سے چھ مہینہ تک کی سزائے قید دی جائے گی“

ان لوگوں کے لئے جنھیں وکالت کی اجازت نہیں ہے، مذکورہ حکم تعزیری سزا کا پہلو رکھتا ہے، البتہ وکالت میں اجازت کی قید لگانا، عنوان ثانوی کی بناپر ہے، اس لئے کہ موجودہ حالات میں وکالت کو آزاد قرار دینا، سوء استفادہ اور عظیم نقصانات کا باعث ہوگا لہٰذا یہاں بیان شدہ مطلب کی بناپر مذکورہ بند کا جائزہونا، بعید نظر نہیں آتا ۔

کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت