حملہ آور فوجی کے مقابلہ میں اپنا دفاع کرنا
جس وقت عراق کے ظالم لشکر نے، کویت پر قبضہ کیا، اس وقت مجھے یہ مسئلہ پیش آیا تھا، مہربانی فرماکر اس مسئلہ کا جواب عنایت فرمائیں واقعہ یہ ہے کہ کویت پر قبضہ کے آٹھویں دن، جب میں اپنے گھر واپس پہونچا تو میں نے ایک عراقی فوجی کو اپنے گھر میں اپنے چھوٹے بھائی کے پاس دیکھا، میں نے اپنے چھوٹے بھائی سے دریافت کیا کہ یہ کون ہے؟ اس نے کہا: ایک عراقی فوجی ہے جو کویتی لوگوں کو قتل کررہے ہیں، لیکن میں نے اس کی باتوں پر کوئی توجہ نہ دی اور کمرے میں جاکر نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوگیا، اسی وقت اُس عراقی فوجی نے اُس پر اسلحہ سے وار کیا کہ اس کے بدن سے خون جاری ہوگیا، لیکن وہ ابھی زمین پر نہیں گرا تھا کہ میں ،اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جان کے خوف کی وجہ سے دفاع کرنے پر تیار ہوا اور اس فوجی پر حملہ کردیا، شریعت کی رو سے اس طرح کے دفاع کا کیا حکم ہے؟
اگر حملہ آور فوجی، تمھاری جان ومال یا تمھارے بچوں کی جان ومال کا ارادہ رکھتا تھا تب اس صورت میں، ہر طرح کی چیز کے ذریعہ، دفاع کرنا جائز تھا اور اس کا خون، ہدر اور رائیگاں ہوگا ۔