سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

گاؤں کی آس پاس کی چرا گاہوں کے گھانس سے استفادہ کرنا

بعض دیہاتی علاقوں میں رائج ہے کہ لوگ ، پہاڑجنگل اور چراگاہوں کو آپس میں تقسیم کرلیتے ہیں، وہاں پر زراعت کرتے ہیں اور وہاں پر اُگے ہوئے گھاس سے استفادہ کرتے ہیں، اس تمہید کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے درج ذیل دو سوالوں کے جوابات عنایت فرمائیں:الف) اگر کوئی شخص دوسرے شخص کی حدود میں جاکر وہاں سے گھاس کاٹلے ، کیا اس جگہ کا مالک اس گھاس کو ضبط کرکے اپنے یہاں لے جاسکتا ہے؟ب) کیا ہر شخص اپنی معیّن جگہ کا گھاس بیچ کر اس کی رقم حاصل کرسکتا ہے؟

جواب: الف)پہلی صورت میں، اس جگہ کا مالک اس گھاس کو ضبط کرنے کا حق رکھتا ہے جسے اس کی اجازت کے بغیر کاٹا گیا ہے ۔جواب: ب) دوسری صورت میں، گھاس کاٹنے کی اجازت کے عوض ، رقم حاصل کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

دسته‌ها: زمین کے حدود
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت