سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

وفات کی عدّت میں ، زینت کو ترک کرنے کی مقدار

ایک خاتون جس کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے اور خود ابھی جوان ہے(مثلاً تیس سال کی ہے) وہ اپنے شوہر کے انتقال کی وجہ ، معمول سے بھی زیادہ زینت کرنا چھوڑ دیتی ہے، یہاں تک کہ عام معمول کے مطابق صفائی بھی نہیں کرتی اور شادی کا اردہ بھی نہیں رکھتی ہے، اور اگر کوئی رشتہ لیکر آتا ہے تو یہ کہدیتی ہے کہ : میں نے اپنے مرحوم شوہر سے وعدہ کیا تھا کہ دوبارہ شادی نہیں کروں گی، نیز اس کا کہنا ہے کہ ہمارے درمیان یہ شرط ہوئی تھی کہ جو بھی ہم میں سے پہلے مر گیا، دوسرا شادی نہیں کرے گا ، کیا یہ کام صحیح ہے اور ان کی شرط پر عمل کرنا واحب ہے ؟

جواب:۔حداد، جس کا مطلب ، زینت کو ترک کرنا ہے، وفات کی عدّت کے دوران، لازم ہے، لیکن زینت کو ترک کرنے کا مطلب، صفائی ستھرائی کو چھوڑدینا نہیں ہے ، اور مذکورہ شرط کا کوئی اعتبار نہیں ہے اور مناسب یہ ہے کہ عدّت کے بعد وہ خاتون شادی کرلے .

دسته‌ها: وفات کی عدت
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت