سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

طلاق کے گواہوں کی عدالت کا معیار

کوئی شخص اپنی زوجہ یا دوسرے کی زوجہ کیلئے طلاق پڑھنا چاہتا ہے، وہ شخص جس شہر میں رہتا ہے وہاں پر کوئی عادل شخص اُ س معنیٰ میں کہ جو مجتہدین اکرام نے عادل کی تعریف بیان کی ہے، موجود نہیں ہے، البتہ ایسے بعض حضرات موجود ہیں جنہیں طلاق دینے والے شخص نے ، اپنی آنکھوں سے کوئی گناہ کرتے نہیں دیکھا اور نہ دوسروں سے ہی سنا کہ انہوں نے اس وقت تک کوئی گناہ کیا ہو، نیز آس پاس کے پڑوسی شہروں میں بھی ایسے حضرات سے واقف نہیں ہے جو عادل ہوں، اور ایک طرف، طلاق دینے پر بھی مجبور ہے، اس صورتحال میں ،آپ بتائیں کیا ،ان ہی مذکورہ ،حضرات کے سامنے جو مورد اطمئنان ، اور ان کے بارے میں حُسنِ ظن ہے، طلاق کے صیغہ جاری کرسکتا ہے ؟

جواب:۔اسی طرح کے لوگ، طلاق کے گواہ ہونے کے لئے کافی ہیں، اور عادل شمار ہوتے ہیں .

دسته‌ها: طلاق کے شرایط
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت