سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

جرم واقع ہونے میں سبب اور مباشر کا ایک جگہ جمع ہونا

سبب اور مباشر کے اجتماع کی صورت میں جب کہ دونوں بطور مساوی مقصّر ہوں، کیا دونوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور دونوں ہی کو محکوم کیا جائے گا؟ یا مباشر کے ہوتے ہوئے سبب کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا اور سبب کو اس وقت ذمہ دار ٹھہرا یا جاسکتا ہے جب کہ سبب مباشر سے اقویٰ ہو؟

جواب: سبب اور مباشر کے مسئلے میں اقوائیت معیار ہے، اگر سبب اقوی ہوگا تو اس کی طرف نسبت دی جائے گی اور اگر مباشر اقوی ہوگا تو اس کی طرف نسبت دی جائے گی اور اگر دونوں مساوی ہوں گے تو دونوں ضامن ہیں۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت