سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

قید میں گزارے دنوں کو تعذیر یا تازیانوں کی جگہ حساب کرنا

چنانچہ تعذیرات کی وجہ سے قانونی دلائل کی بنیاد پر مجرم کو کچھ روز حوالات میں روکا جائے، کیا اس کے تازیانہ کی سزا میں تخفیف کے قائل ہوسکتے ہیں ؟ مثلا ایک شخص نے غیر شرعی رابطہ پر زنا کی حدود تک اقدام کیا تو اس پر ۹۹ کوڑے لگائے جائیں لیکن چونکہ ۱۰ روز ، صدور حکم کے زمانہ تک قید میں رہا، کیا اس کی سزا میں سے ۵۰ یا اس سے کم یا زیادہ تازیانے کم کیے جاسکتے ہیں؟

جواب : تعذیر کی کیفیت اور اس کی مقدار قاضی کے اختیار میں ہے، یہاں تک کہ مصلحت کی صورت میں اس کے قید کے دنوں کو پوری تعذیر کی جگہ شمار کرسکتا ہے۔

دسته‌ها: تعزیرات
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت