سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

کسی کو بے جا نسبت دینے کی تعذیر

اگر کوئی شخص کسی دوسرے پر چوری، غیر شرعی رابطہ، اسناد کی جعل سازی وغیرہ کی تہمت لگائے اور اپنے دعوے کو ثابت نہ کرسکے، یا ابتدائی عدالت میں جرم ثابت ہوجائے لیکن تجدید نظر والی عدالت(وہ عدالت جس میں اپیل کی گئی ہے) اس کو بری کرکے ابتدائی عدالت کے حکم کو نقض کردے، نتیجہ میں مشتکی عنہ(جس کی شکایت کی گئی ہو) شاکی(شکایت کرنے والا) کے اوپر افترا اور تہمت کا دعوا کرکے اس کی سزا کا تقاضا کرے، کیا ایسا شخص فقط سوء نیت کے ثابت ہونے کی صورت میں تعذیر اور مجازات کا مستحق ہوگا، یامطلقاً قابل تعذیر ہے؟

جواب : اس صورت میں جب کوئی شخص عالماً عامداً کسی کی طرف غلط نسبت دے قابل تعذیر ہے، نیت کوئی بھی رکھتا ہو۔

دسته‌ها: تعزیرات
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت