سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

ایک شخص نے بہ شکل ذیل وصیت کی :”خداوندعالم کے اوپر توکل اور ائمہ اطہار ٪ سے توسل کے ساتھ صحت نفس اور سلامت کامل کی حالت میں شورای اسلامی اور شہر کی شہرداری کی درخواست پر اپنی اور اپنے اہل خانہ کی قلبی رضایت کے ساتھ وصیت کرتا ہوں کہ فلاں صاحب کی ہدیہ شدہ زمین میں مومن ومومنات کے قبرستان کی خاطر ایک زیارتگاہ اپنے خرچ سے تعمیر کراؤں اور جب خداوندتبارک وتعالیٰ میری موت کا وقت مقرر فرمائے، اس زمین میں دفن کیا جاؤں، وہ تمام نذورات جو لوگوں کی طرف سے دی جائیں ان میں سے پچاس فیصد میری اولاد کا حصہ ہوگا اور پچاس فیصد امور ثقافتی ، تعمیری، مذہبی، اجتماعی، تعلیمی اور قبرستان اور زیارتگاہ میں سبزہ لگانے کے لئے شہرداری کے اختیار میں دیا جائے ضمناً ایک چار سو میٹر مربع زمین میرے ایک بیٹے کو زیارتگاہ کے خادم کے عنوان سے گھر بنانے کے لئے دی جائے تاکہ اپنے ذاتی خرچ سے اس کو بنانے کا اقدام کرے“کیا مذکورہ وصیت نامہ معتبر ہے؟

جواب: یہ وصیت نامہ کوئی اعتبار نہیں رکھتا اور ایسی زیارتگاہیں بنانے سے پرہیز کیا جائے۔

دسته‌ها: وصیت کے احکام
کلیدواژه ها:
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت