سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

عاقل کا مجنون کے قتل پر قصاص نہ ہونا

اگر عاقل عمداً کسی مجنون کو قتل کردے تو قصاص کیوں نہیں ہے؟

جواب : اولاً یہ مسئلہ اجماعی ہے اور معتبر روایت سے ثابت ہے۔دوسرے یہ کہ عاقل اور مجنون کے درمیان کوئی مساوات نہیں ہے، اسی وجہ سے جائز نہیں ہے کہ عاقل کو مجنون کے قتل کی خاطر قصاص کیا جائے ؛ لیکن دیت ثابت ہے۔

دسته‌ها: قصاص کے شرایط

بچہ کے ممیز اور غیر ممیز ہونے کا معیار

کیا آپ بچُوں کے ممیز (تمیز دار) اور غیر ممیز ہونے کے لئے، کسی خاص عمر کے قائل ہیں یا اس کی تشخیص کا معیار کچھ اور ہے ؟ نیز کیا ممیز بچوں کے لئے، سزا کے احکام، بالغ اشخاص ہی کی طرح جاری ہوں گے یا اس کے طریقہ میں کوئی فرق ہے ؟

تمیز (اچھے بُرے کی پہچان) کی عمر، معیّن نہیں ہے اور اس بات میں اشخاص مختلف ہوتے ہیں ۔ اس کا معیار یہ ہے کہ وہ اچھے برے میں تشخیص دے سکیں، مختلف امور کے لحاظ سے تمیز بھی مختلف ہوتی ہے اور بالغین کے احکام، ممیز بچوں پر جاری نہیں ہوتے، بلکہ ان کے مخصوص احکام ان پر جاری ہوں گے ۔

دسته‌ها: بالغ

ماہ محرم سے سال جدید کے شروع ہونے کا سبب

اس بات کے مد نظر کہ نبی اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مکہ سے مدینہ ہجرت ربیع الاول کے مہینے میں تھی، کیوں محرم کے مہینے سے قمری سال کا آغاز ہوتا ہے؟

ظہور اسلام سے پہلے بھی محرم کے مہینے سے سال کا آغاز ہوتا تھا اور پیغمبر اکرم (ص) کی ہجرت ہمارے اسلامی انقلاب کی شروعات کی طرح ہے۔ اگر ہم انقلاب شروع ہونے والے سال کو نیا سال بنانا چاہیں تو ہمیں بہمن کے مہینے سے سال کا آغاز کرنا ہوگا جبکہ ہمارا سال فروردین سے شروع ہوتا ہے۔

دسته‌ها: نبوت

پیغمبر اکرم (ص) اور امیرالمومنین (ع) کی سیادت

پیغمبر اسلام (ص) کی سیادت کا سر چشمہ کیا ہے؟ اور کیا امام علی علیہ السلام بھی سید ہیں؟

سیادت عظمت و بزرگی کے معنا میں ہے اور نبی اسلام (ص) کی عظمت و جلالت اللہ تعالی کی طرف سے ہے اور آپ کے اجداد جناب ہاشم تک سب آپ کی وجہ سے سادات اور با عظمت تھے اور حضرت علی علیہ السلام اپنے بلند مقام کے علاوہ بنی ہاشم سے ہیں۔

دسته‌ها: نبوت

ارواح سے رابطہ اور غیب کی خبر دینے کا دعویٰ

پچھلے کچھ دنوں سے خراسان میں ایک شخص ایسا ملا ہے کہ جس پر ایک خاص حالت طاری ہوجاتی ہے (خلصہ کی طرح) اور وہ عالم غیب کی خبریں دیتا ہے، جو حقیقت سے مطابقت رکھتی ہیں! مثال کے طور پر چوروں کا پتہ دیتا ہے، کھوئی ہوئی گاڑیوں کو بتادیتا ہے، بعض بیماریوں کا علاج کرلیتا ہے اور بعض قتل کے رازوں کو فاش کردیتا اور قاتل کو پہچنوادیتا ہے! آیہٴ کریمہ: ”لایعلم الغیب الّا ہو“ پر توجہ رکھتے ہوئے حضور فرمائیں:الف: جو کچھ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے حقیقت ہے، یا اس کے پیچھے کوئی اور راز ہے؟ب: اگر خرافات ہے تو کس طرح بعض واقعیّتوںکے مطابق ہے؟ج: کیا ارواح سے رابطہ ایجاد کرنا ممکن ہے؟

اس طرح کے اشخاص بعض موقعوں پر سچ کہہ سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر یہ لوگ واقع کے خلاف خبر دیتے ہیں اور یہ مسئلہ تجربہ سے ثابت ہوچکا ہے اور ارواح سے ارتباط ممکن ہے لیکن یہ لوگ جو دعوا کرتے ہیں غالباً غلطی پر ہیں، اس سلسلے میں ہماری کتاب ”عود ما وارتباط با ارواح“ کا مطالعہ کریں ۔

دسته‌ها: خرافات

بعض درختوں کے تقدس کا عقیدہ

ملک کے بعض علاقوں میں کچھ درختوں جیسے گز اور انگور کی بیلوں میں دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ ان کے سُوتوں میں گرہ لگاتے ہیں اور ان کے تقدس، ان سے شفا حاصل کرنے، یا ان سے حاجتوں کی برآوری ، یا بعض اوقات ان سے شفاعت کے معتقد ہیں اور کہتے ہیں: ”ان درختوں پر شک کرنے یا کج اعتقادی سے بہت سے ناگوار حادثات پیش آجاتے ہیں“ کچھ لوگ مذکورہ درختوں کو حضرت علی علیہ السلام یا حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام یا دیگر اولیاء الٰہی سے منسوب جانتے ہیں اور کہتے ہیں: ”ہم ان درختوں کے معتقد ہیں ، اور ان سے توسل کرتے اور حاجت پاتے ہیں اور جنھوں نے ان درختوں کو جلایا ہے تو ان پر یا ان کی اولاد پر یا ان کے رشتہ داروں پر کوئی نہ کوئی مصیبت ضرور آئی ہے، یا وہ بیمار ہوئے ہیں“ لہٰذا حضور سے گذارش ہے کہ فرمائیں:۱۔اس طرح کے درختوں کے تقدس کا عقیدہ صحیح ہے یا باطل؟۲۔ ان درختوں کے سوتوں میں گرہ لگانا، یا ان درختوں پر کپڑا باندھنا اور ان سے حاجت طلب کرنا جائز ہے؟۳۔ ان خرافات سے مقابلے کی خاطرکیا ایسے درختوں کا جلانا یا کاٹنا، جلانے والوں یا ان کے رشتہ داروں کے لئے مشکلات اور مصیبتوں کا باعث ہوگا؟

یہ اعتقادات قطعاً خرافات ہیں، اور ان سے حاجت طلب کرنا ایک طرح کا شرک ہے اور سب پر واجب ہے کہ نہی عن المنکر کریں، اور اپنی جزاء کو خداوندعالم سے طلب کریں ۔

دسته‌ها: خرافات

اجنبی عورت کا تخمدان لگانا

اگر کسی عورت کا رحم (گردے کے پیوند کی طرح) کسی دوسری عورت کو حاملہ ہونے کے لیے لگایا جائے تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ الف۔ کیا اس کی دیت واجب ہے؟ ب۔ کیا رحم قابل فروخت ہے؟ ج۔ جس عورت کو دیا جا رہا ہے اس کی اولاد کا کیا حکم ہوگا؟ د۔ جس عورت کا رحم تھا اسے ماں کا حق ملے گا یا نہیں؟

جواب: اگر بہت اہم ضرورت کا تقاضا نہ ہو تو اس کام سے صرف نظر کرنا چاہیے لیکن اگر واقعا ضرورت ہو تو پیوند دینے اور اس کے بدن میں لگانے کے بعد وہ اس کے بدن کا حصہ ہوگا اور بچہ اس سے متعلق ہوگا اور اس فرض میں دیت بھی واجب نہیں ہے اور اس کی خرید و فروش جائز ہے، اگر چہ بہتر یہ ہے کہ پیسے کو اجازت کے عوض کے طور پر لیا جائے، عضو کے نہیں۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت