سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدترین مسائل پربازدیدها

اس شخص کا قصاص اور دیت جس نے چند عورتو ں کو قتل کیا ہو

اگر کوئی مرد چند محقون الدّم عورتوں کو قتل کردے اور ان کے بعض اولیاء دم (وارثین) قصاص کے خواہاں ہوں اور بعض دیت کے طالب ہوں تو کس ترتیب سے عمل ہوگا؟

جواب : جب بھی بعض وارثین قصاص کرنا چاہیں (مثلاً ایک مقتولہ کے اولیاء دم فاضل دیت کو ادا کرکے قصاص کریں) تو بقیہ مقتول عورتوں کی دیت قاتل کے اموال سے ادا ہوگی۔

دسته‌ها: عورتوں کی دیت

بچہ کے ممیز اور غیر ممیز ہونے کا معیار

کیا آپ بچُوں کے ممیز (تمیز دار) اور غیر ممیز ہونے کے لئے، کسی خاص عمر کے قائل ہیں یا اس کی تشخیص کا معیار کچھ اور ہے ؟ نیز کیا ممیز بچوں کے لئے، سزا کے احکام، بالغ اشخاص ہی کی طرح جاری ہوں گے یا اس کے طریقہ میں کوئی فرق ہے ؟

تمیز (اچھے بُرے کی پہچان) کی عمر، معیّن نہیں ہے اور اس بات میں اشخاص مختلف ہوتے ہیں ۔ اس کا معیار یہ ہے کہ وہ اچھے برے میں تشخیص دے سکیں، مختلف امور کے لحاظ سے تمیز بھی مختلف ہوتی ہے اور بالغین کے احکام، ممیز بچوں پر جاری نہیں ہوتے، بلکہ ان کے مخصوص احکام ان پر جاری ہوں گے ۔

دسته‌ها: بالغ

وارثین کا فاضل دیت کو ادا کرنے سے عاجز ہونا

چنانچہ اولیائے دم قصاص پر اصرار کے علیٰ رغم فاضل دیت کی ادائیگی پر قدرت نہ رکھتے ہوں اور بطور معمولی یہ امید نہ ہو کہ آئندہ اس پر قادر ہوجائیں گے لہٰذا جناب عالی فرمائیں:۱۔ کیا ایسے موارد میں قصاص خودبخود دیت میں تبدیل ہوجائے گا؟۔ چنانچہ جواب منفی میں ہو (یعنی اس صورت میں قصاص کرنا ممنوع ہو) ان حالات میں جب عدم قصاص یا اس میں تاخیر ، مصلحت نہ رکھتی ہو، چہ بسا شدید سیاسی اور اجتماعی عوراض ومشکلات پیدا ہوجائیں، کیا فاضل دیت کو بیت المال سے ادا کرکے قصاص کو جاری نہیں کیا جاسکتا؟۔ فرض مسئلہ میں، کیا فاضل دیت ادا کیے بغیر قصاص کو جاری کیا کرسکتے ہیں اور فاضل دیت ولی دم کے ذمہ بعنوان قرض باقی رہے؟۴۔ (جیسا بہت سے فقہا فرماتے ہیں: اگر اس طرح کے موارد میں ولی دم کی توانائی تک صبر کرنے کا وظیفہ ہے، ان موارد میں جہاں ممکن ہے کہ قصاص کا انتظار کئی سالوں تک پہنچ جائے اوریہ امر قاتل اور اس کے خانوادہ کے لئے عسروحرج کا سبب ہو تو تکلیف کیا ہے؟

اس صورت میں جب کہ آئندہ نزدیک میں فاضل دیت کی ادائیگی کی کوئی امید نہ ہو، حکم قصاص دیت میں تبدیل ہوجاتا ہے۔اس صورت میں جب عدم اجراء قصاص واقعاً مشکل آفرین ہو، فاضل دیت کو بیت المال سے ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ جائز نہیں ہے۔اگر آئندہ بعید میں دیت ادا کرنے کا احتمال ہو تو دیت قصاص میں تبدیل ہوجائے گا۔

دسته‌ها: کفار کی دیت

معصومین (علیہم السلام) کے زمانہ میں تقلید

کیا صدر اسلام میں بھی تقلید ہوتی تھی ؟

رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے زمانہ میں بھی آج کے لحاظ سے بہت معمولی طور پر تقلید ہوتی تھی اور ائمہ (علیہم السلا) کے بعض اصحاب بھی تقلید کرتے تھے اور ان کے بہت سے اصحاب اپنے محلہ کے علماء کی تقلید کرتے تھے ۔

دسته‌ها: تقلید کے معنی

قتات کی نالی کا راستہ بدلنا

ایک ایسے گاؤں میں جس کی قدمت تقریباً سات سو (۷۰۰)سال ہے ، ایک قنات (قدرتی نالی) جو بہت سے رہائشی گھروں اور باغوں میں سے گذرتی ہے اور کھیتی کے لئے باغوں سے باہر اس کے پانی کو استعمال کیا جاتا ہے، ان آخری سالوں میں خشک سالی کی وجہ سے اس کا پانی کچھ کم ہوگیا ہے، بعض کسان مدّعی ہیں کہ پانی کی کچھ مقدار تو گھروں کے اندر قدیمی نالی کی وجہ سے اور کچھ مقدار باغوں میں درختوں کی جڑوں کی وجہ سے ختم ہوجاتی ہے لہٰذا چاہتے ہیں کہ نالی کو، جو کئی سال سے گھروں کے اندر سے گذرتی رہی ہے اب گھروں کے باہر سے نکالیں اور باغ کے اندر والی نالی کو سمینٹ سے بنائیں، لیکن اس کام پر گھروں اور باغوں کے مالکان نے اعتراض کیا ہے، کیونکہ پانی گھروں کے اندر قطع ہوجائے گا اور باغ کے درخت خشک ہوجائیں گے،فوق الذ کر تمہید کو مدنظر رکھتے ہوئے فرمائیں:۱۔ کیا پانی کا یہ راستہ جو کئی سالوں سے ان گھروں کے اندر سے گذرتا تھابدلنا جائز ہے؟۲۔ اس صورت میں کہ نالی گھروں کے اندر بھی ٹھیک کی جاسکتی ہے ، لیکن ادّعا کرنے والے اس بات پر مصرّ ہیں کہ نہیں نالی کو گھروں کے باہر سے گذارا جائے، کیا یہ کام جائز ہے؟۳۔ کیا باغوں کے اندر نالی پرمالکوں کی مرضی کے بغیر، سیمنٹ کرنا جائز ہے؟۴۔ اس صورت میںجبکہ مالکوں کی رضایت کے ساتھ نالی کو باغ کے اندر سے باغ کے باہر منتقل کردیا جائے تاکہ درختوں کو نقصان نہ پہنچے، پانی کے راستے کو تبدیل کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب: اس صورت میں جبکہ پانی قدیم الایام سے مذکورہ راستے سے گذرتا تھا اور گھروں اور باغوں کے مالکان بھی اسی راستے پر عملاً توافق رکھتے تھے، پانی کے راستے سے کو تبدیل کرنا اشکال رکھتا ہے، اسی طرح پائپ بچھانا یا نالی کو سمینٹ سے بنانا بھی بغیر مالکوںکی رضایت کے اشکال رکھتا ہے، لیکن اگر پانی کے راستے میں کوئی خرابی ہو تو صاحبان باغ اس کو درست کرائیں، ورنہ پانی کے مالکان اپنے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے بندوبست کرسکتے ہیں اور اس پانی کو باغوں کے لئے استعمال کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ اس پانی میں حصہ رکھتے ہوں۔

اعمال کی قبولیت میں اہل بیت علیہم السلام کی ولایت کی اہمیت

اہل بیت (علیهم السلام) کی ولایت کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ جو حقیقت ایمان اور روح عبادت ہے اور کوئی بھی عبادت چاہے وہ نماز ہو یا روزہ یا دوسری عبادتیں ہوں اہل بیت (علیهم السلام) کی ولایت کے بغیر درگاہ خداوندی میں مقبول واقع نہیں ہوسکتی اور اس سلسلے میں روایات تواتر کی حد تک موجود ہیں، کیا حضور نماز کو ولایت کی فرع جانتے ہیں یا ولایت کو نماز کی فرع جانتے ہیں؟ اہمیت کی نظر سے کون ان میں دوسرے پر مقدم ہے؟ ائمہ (علیهم السلام) کی مصیتوں میں عزاداری خصوصاً خامس آب عبا حضرت سید الشہداء - کی مصیبت میں عزاداری قائم کرنے کا کہ جو افضل قربات میں سے ہے، اور اُسی محبت اور ولایت کا اثر ہے جو شیعوں اور خاندان عصمت وطہارت کے موالیان کی وجود کی گہرائی میں اُتری ہوئی ہے، نماز اور دیگر تمام عبادتوں کی قبولیت میں کیا کردار ہے؟

آپ کے سوال کا وہی جواب ہے جو امام محمد باقر(علیهم السلام) - کی مشہور و معروف حدیث میں آیا ہے: ”اگر کوئی پوری عمر دن میں روزہ رکھے، راتوں کوعبادت میں مشغول رہے، ہر سال حج کرے اور اپنے تمام مال کو راہ خدا میں انفاق کرے لیکن اولیاء الله کی ولایت کو قبول نہ رکھتا ہو اور اپنے اعمال کو اُن کی راہنمائی کے مطابق انجام نہ دے، تو اس کو ان اعمال سے کوئی فائدہ نہ پہنچے گا“۔

دسته‌ها: عقاید