قریبی عزیزوں میں شادی کرنا
کیا قریبی عزیزوں میں شادی کرنا مکروہ ہے ؟
جواب:۔پیغمبر اکرم(ص) سے اس مضمون کی روایت وارد ہوئی ہے کہ قریبی عزیزوں میں شادی نکریں لہذا اس وجہ سے کہ لاغر و کمزور بچہ پیدا ہوتا ہے، قریبی عزیزداری میں شادی کرنا مکروہ ہے
جواب:۔پیغمبر اکرم(ص) سے اس مضمون کی روایت وارد ہوئی ہے کہ قریبی عزیزوں میں شادی نکریں لہذا اس وجہ سے کہ لاغر و کمزور بچہ پیدا ہوتا ہے، قریبی عزیزداری میں شادی کرنا مکروہ ہے
جواب: حد، جو الله کا حق ہے، گرفتار ہونے سے پہلے توبہ کے ذریعہ ساقط ہوجاتی ہے؛ لیکن حق الناس ، جیسے زناء عنف کے بدلے مہرالمثل کا ادا کرنا، توبہ سے ساقط نہیں ہوتا۔
اس سے مراد اپنے اعزا و اقارب سے متعارف اور عام رابطہ اور تعلق رکھنا ہے۔ البتہ رشتہ جتنا نزدیکی ہو رابطہ ان ہی زیادہ اور مستحکم ہونا چاہیے۔
اگر ان کو ووٹ دینے کے سلسلہ میں یہ مشورہ کی کڑی ہو تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ اس میں ان کے صفات کا بیان ہونا چاہیے، ان کی توہین و تحقیر و تزلیل یا خدا نخواستہ ان پر تہمت نہیں لگانا چاہیے۔
جواب: جائز ہے ، لیکن بعض اوقات یہ کام اِسراف کا سبب بنتا ہے جس کی وجہ سے حرام ہے اوراسی وجہ سے اشکال کاباعث ہے۔
چیک ایک حوالہ کے سوا کچھ نہیں ہے لہٰذا جب تک چیک کی رقم وصول نہ نہیں ہوگی اس وقت تک خریدار، دکاندار کا مقروض ہے مگر یہ کہ دکاندار معاملہ کے وقت خریدار کی ذمہ داری کے بجائے، تیسرے شخص یعنی صاحب چیک کی ذمہ داری کو قبول کرلے ۔
اگر وہ جاہل مقصر تھا تو اس کو قضا کرنا چاہیے؛ لیکن اگر مسئلہ جاننے پر قادر نہیں تھا، یا اصلاً نماز کے باطل ہونے کا احتمال نہیں دیتا تھا تو قضا نہیں ہے ۔
اس بات پر توجہ رکھتے ہوئے کہ ولایت فقیہ یعنی فقیہ کے ہاتھ میں حکومت ہونا ہے اور حکومت کی کچھ ذمہ داریاں ہوتی ہیں کہ لوگوں کو ان کے مطابق عمل کرنا چاہیے، لہٰذا ولایت فقیہ عملی پہلو ہوجاتاہے، یہاں تک کہ امام علیہ السلام کی ولایت کے بارے میں بعض حصّہ عقیدتی پہلو کا حامل ہوتا ہے اور ولایت کا بعض حصّہ (جو حکومت سے مربوط ہوتا ہے) عملی پہلو رکھتا ہے ۔
جواب ۔اگر قرائن موجود ہوں مہر کی موجل مقدار کو قابل ملا حظہ وقت کے فاصلے سے ادا کرے گا ، تو وہ خاتون رخصتی سے انکار نہیں کر سکتی ہے
اس طرح کہ مسائل میں سختی سے کام نہ لیں اتنا کافی ہے کہ اس طرح پڑھیں کہ عربی لوگ کہیں کہ صحیح ہے، اور ہرگز نماز ظہرو عصر کی قرائت میں اپنی آواز کو بلند نہ کرے ؛ ایسا لگتا ہے کہ آپ وسوسہ اور شک کے شکار ہوگئے ہیں، کوشش کریں کہ اس کو ترک کردیں ۔
جواب 1: اس وعدے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وعدے کو وفا کرنا لازم ہے ۔جواب 2: اگر انھوں نے وعدہ کیا ہے کہ شیئرز کو اسی قیمت پر خرید لیں گے تو انھیں اپنے وعدے کے مطابق عمل کرنا چاہیے ۔
احتیاط واجب یہ ہے کہ دوبارہ نکاح پڑھے لیکن اگر اس سے پہلے بچے ہوگئے ہوں تو بچے حلال زادہ ہیں ۔
حکومت کسی شخص کی ذاتی اور خصوصی زندگی میں ضرورت کے بغیر دخالت نہیں کرتی ۔