مصلحت آمیز جھوٹ یا فتنہ انگیز سچ
مصلحت آمیز جھوٹ بہتر ہے یا فتنہ انگیز سچ؟
وہ سچ کہ جو فتنہ پھیلائے یا کوئی مفسدہ ایجاد کرے، اس سے پرہیز کرنا چاہیے؛ چاہے اس کا جھوٹ مصلحت آمیز ہویا بیہودہ اور چونکہ یہ بات اہم اور مہم قاعدہ کے تحت آتی ہے تو جھوٹ کے نقصانات اور فوائد کا آپس میں مقایسہ کرنا چاہیے، قابل ذکر ہے کہ اگر جھوٹ کی جگہ توریہ سے کام لے سکتے ہیں تو توریہ مقدم ہے، توریہ سے مراد وہ بات ہے جس کے دو معنی ہوتے ہیں؛ سننے والا اُس معنی کو سمجھے جو خلاف واقع ہے اور اس پر یقین بھی کرلے اور مصلحت حاصل ہوجائے، لیکن کہنے والا دوسرے معنی کا تصور کرے کہ جو واقع کے مطابق ہے ۔
موطوئہ( جس کے ساتھ انسان نے وطی کی ہو) جانور
ایک شخص نے مسألہ نہ جاننے کی وجہ سے ،ایک جانور سے بد فعلی کی اور اب مسئلہ کی طرف متوجہ ہو گیا ہے اور احتمال دیتاہے کہ بھیڑ کے مالک نے اس بھیڑ کو فروخت کر دیاہے یا وہ بھیڑ تلف ہو گئی ہے ،کیا اس شخص پر واجب ہے کہ ایک بھیڑ کو ذبح کر ے اور اس کو جلائے ؟ اور اس پر واجب ہونے کی صورت میں ، اگر بعض علتوں کی وجہ سے ایسا کرنا اس کے لئے ممکن نہ ہو اور وہ شخص توبہ کرے تو کیا اس صورت میں وہ شخص بھیڑون کے دودھ اور گوشت سے استفادہ کر سکتاہے اور یہ شخص جس کے لئے بھیڑ کو ذبح کرنا اور اس کو جلانا (جب کہ وہ اس بھیڑ کے موجود ہونے کا احتمال دیتاہو) ممکن نہیں ہے ، کیا شخص عادل ہے؟
جواب: جب اس کو یقین ہو جائے کہ وہ گوسفند تلف ہوگئی ہے یا کسی اور شخص کو فرخت کر دی گئی ہے جو اس کی دسترس سے باہر ہے ، تو اس موجودہ حالت میں اس پر کوئی وظیفہ نہیں ہے ، اسے چاہیئے کہ اپنے س فعل سے واقعی طور پر توبہ کرے اور کلی طور پر اپنے ماضی سے الگ ہو جائے ،اس کے بعد جب بھی ،اس کے اندر خد ا ترسی اور عدالت کا ملکہ حاصل ہو جائے تو امام جماعت بن سکتاہے ،اور اگر احتمال دیتاہے کہ ابھی بھی وہ بھیڑ اس گلہ میں موجود ہے تو قرعہ کشی کرے ،اس ترتیب کے ساتھ کہ بھیڑوں کو دو حصوں میں تقسیم کرے ،اور ان پر قرعہ ڈالے پھر دوبارہ جدھر قرعہ نکلے ان بھیڑوں کو دو حصوں میں تقسیم کرے اور پھر قرعہ ڈالے یہاں تک کہ آخر کا ر ایک بھیڑ بچ جائے ، تب اس کو ذبح کرے گا اور اس کے گوشت کو جلا دے گا ،اور اگر اس کی ذاتی بھیڑ نہیں ہے تو اس کے مالک سے خریدے مگر یہ کہ یہ کام مہم مشکلات اور مہم مخدور و اشکالات کا باعث ہو
ایک شخص کی مختلف بیویوں کے بچّوں کے بچّوں کا ایک دوسرے کیلئے محرم ہونا
ایک شخص کی دو بیویاں ہیں اور دونوں سے اولاد ہے اور یہ ہم جانتے ہیں کہ اس بیوی کی بیٹیوں کی اولاد اور بیٹوں کی اولاد کی اولا د اس ( دوسری ) بیوی کے لیے محرم ہیں ، اب سوال یہ ہے کہ اس کی بیٹیوں کی اولاد ( پہلی بیوی کی نواسیاں ) بھی دوسریبیوی کیلئے محرم ہوں گی ؟
اس کے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں ، دوسی بیوی کےلئے محرم ہوں گے اس لئے کہ باپ کی بیوی اور دادا کی بیوی محرم ہیں ۔
اسلام اور معصومین علیہم السلام کی سیرت میں طنز کا وجود
کیا معصومین علیہم السلام سے منقول روایتوں میں طنز پایا جاتا ہے؟ کیا طنز کو، قرآنی اور روائی طنز میں تقسیم کیا جاسکتا ہے؟
یہ چیز اسلامی تواریخ اور پیغمبر اکرم صلی الله علیہ والہ وسلم اور معصومین علیہم السلام کی سیرت میں، دیکھنے میں آئی ہے ۔
شوہر کی نشہ کرنے کی عادت سے مطلع ہونا
اگر کسی عورت کو عقد نکاح کے بعد پتہ چلے کہ اس کت شوہرنشے کا عادی ہے کیاوہ عقد نکاح کو فسخ کرسکتی ہے ، مہر کے سلسلے میں کیا حکم ہے ؟
اگر عقد نکاح کے وقت عورت شرط رکھے کہ اگر شوہر سفر کرنے یا نشہ آور چیزوں کا عادی ہوجائے یا اس کو خرچ نہ دے ، تو اس ( عورت ) کو طلاق کا اختیار ہونا چاہئے ،تو یہ شرط باطل ہے لیکن جب یہ شرط رکھے کہ وہ شوہر کی جانب سے وکیل ہوگی کہ جب بھی یہ کام انجام دے تو بیوی خود کو طلاق دیدے یہ وکالت صحیح ہے اور اس طرح کے موارد میں اس کو حق حاصل ہوگا کہ خود کو طلاق دیدے ۔
باپ یا شوہر کی تاسی میں ان کے مجتہد کی تقلید
کیا زوجہ پر اپنے شوہر کے مجتہد یابیٹا اپنے باپ کے مجتہد کی تقلید کرنا ضروری ہے یا اس تقلید کے مسئلہ میں آزاد ہیں ؟
جواب: ہرانسان تقلید کے سلسلے میں آزاد ہے اعلم مجتہد کی ضرور تحقیق کرے پھر اس کے بعدمجتہد کی تقلید کرے ۔
اس زرتشت (آتش پرست) کی عدّت جو مسلمان ہوگئی ہے
یہ بات مدّنظر رکھتے ہوئے کہ مجھے اسلام قبول کئے ہوئے دوسال ہوگئے ہیں اور اپنے زرتشتی (آتشت پرست) شوہر سے جدا ہوئے بھی چھ مہینہ کا عرصہ گذر گیا ہے، میرے عدّت رکھنے کی کیا کیفیت ہوگی ؟
جواب:۔ چنانچہ آپ کواسلام قبول کئے ہوئے دو سال ہوگئے ہیں، تو آپ کے اسلام قبول کرنے کے وقت سے ہی، آپ کی عدّت شروع ہوگئی ہے اور اگرآپ کے شوہر اس بات سے آگاہ تھے اور آپ کی عدّت کے دوران انہوں نے اسلام کو قبول نہیں کیا ہے، تو آپ کی عدّت ختم اور آپ شوہر سے جدا ہوگئی ہیں اور طلاق کی بھی ضرورت نہیں ہے .
دیت اور قصاص میں شوہر /بیوی کا حصّہ
اس جملے میں "میاں یا بیوی کو قصاص کا حق نہیں ہے" مگر یہ کہ قصاص کا دیت سے مصالحہ کرلیں " مصالحہ سے کیا مراد ہے ؟
جواب: اس سے مراد یہ ہے کہ مقتول کے وارثین قاتل سے سمجھو تاکریں کہ وہ قصاص کی جگہ دیت لے لیں گے ؛ اس صورت میں میاں اور بیوی دونوں شریک ہونگے۔
ردّی مضمون کی فلموں سے لوگوں کے وقت کو ضائع کرنا
کیا تفریح اور سرگرم کرنے والے کم فائدہ اور روی مضمون کے پروگراموں جیسے فلموں، ڈراموں، شعر، قصّہ گوئی وغیرہ سے لوگوں کے وقت کو ضائع کرنا شرعاً جائز ہے؟
اگر ان سے فقط وقت کی تضییع ہو تو یہ کوئی اچھا کام نہیں ہے، لیکن اگر ان میں بدآموزی اور خلاف شرع باتیں ہوں تو جائز نہیں ہے ۔
عقد اور شادی کے بعد مرگی کی بیماری سے آگاہی
میں نے ایک لڑکی سے اپنے بیٹے کی ( نکاح دائم ) شادی کی اور رخصتی بھی ہوگئی ، اب معلوم ہوا ہے کہ لڑکی مدتوں سے ، دورے کی بیماری میں مبتلا ہے ، اس کی تصدیق خود لڑکی اور اس کے ڈاکٹر نے بھی کر دی ہے ، لیکن ماں باپ نے اس بیماری کو ہم سے چھپایا تھا ، یہاں تک کہ لڑکی کہتی ہے ، میں تو بتا نا چاہتی تھی لیکن میرے ماں باپ نے اجازت نہیں دی ، اس عقد نکاح اور مہر کے بارے میں کیا وظیفہ ہے ؟
دونوں کی بیماری، عقد نکاح کے فسخ ہونے کا باعث نہیں ہے ،اگر طلاق دینا ہی مقصود ہے تو طلاق دینے کی صورت میں پورا مہر ادا کرنا ہو گا ۔
دوسرے کی زمین میں درخت لگانا
چند بھائی ایک گھر میں زندگی بسر کرتے ہیں ، ان کا مال اور ملکیت مشترکہ ہے ، ایک بھائی مشتر ک زمین میں ایک درخت لگا دیتا ہے ، یا بیٹا اپنے باپ کی اجازت کے بغیر یا اس کی اجازت سے ، باپ کی زمین میں درخت لگاتا ہے ، یا کاشت کرنے والا یا کسان یا مزدور اور یا کسی کا خادم، نوکر ، مالک کی زمین میں درخت لگا دیتاہے ، شریعت کی رو سے یہ درخت ان میں سے کس شخص کے ہیں ؟
درخت اس کی ملکیت میں کہ جس نے وہ درخت لگائے ہیں ، لیکن اگر زمین کے مالک کی اجازت کے بغیر لگائے ہیں تو صاحب زمین کو ان کی اجرت اور کرایہ لینے کا حق ہے یا پھریہ کہ وہ درخت کو جڑ سے نکال کر صاحب درخت کو دیدے۔
مسجد میں نعرے لگانا۔
مسجدوں میں مذہبی جیسے نعرہٴ حیدری لگانا جیسا کہ پاکستان کی بعض مسجدوں میں رائج ہے ، کیا یہ عمل ، مکروہ ہے ؟
جواب: ایسے نعرے لگانے میں کوئی حرج نہیں ، جن کا مضمون صحیح اور مذہبی ہو لیکن شرط یہ ہے کہ نماز یوں کے لئے مزاحمت ایجاد نہ کریں نیزوہ نعر ے ایسی آوازوں پرمشتمل نہ ہوں جن سے مسجدوں کی توہین ہوتی ہے ۔
قرآن کی توہین کرنے کی سزا
کیا قرآن کی توہین اور (نعوذ بالله) اس کے ساتھ نازیبا سلوک کرنا، مرتد ہونے کا باعث ہوتا ہے، ان لوگوں کا کیا وظیفہ ہے جو اس مسئلہ کے گواہ اور ان کے مشاہدے میں ایسا کیا جاتا ہے؟
اگر جان بوجھ کر اور معلوم ہوتے ہوئے ایسا ہوا ہو تو مرتد ہوجائے گا اور دوسرے لوگوں پر نہی عن المنکر کرنا لازم ہے ۔
نکاح کے بعد اطلاع پانا کہ شوہر مسلمان نہیں
اگر شادی کے بعد بیوی یہ سمجھے کہ اس کا شوہر مسلمان نہیں ہے ، اس کا حکم کیا ہے ؟
اس کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتی اور نکاح باطل ہے ۔