آبیاری کی نالیوں اور کنویں کے پانی کی میراث سے بیوی کا حصّہ
کیا زوجہ کو، آبیاری کے لئے قدرتی حوض اور نالیاں یا کنویں کے پانی میں سے میراث ملے گی؟
جواب: فقط اس مقدار پانی سے جو شوہر کے انتقال کے وقت، اس میں موجود تھا، میراث ملے گی ۔
جواب: فقط اس مقدار پانی سے جو شوہر کے انتقال کے وقت، اس میں موجود تھا، میراث ملے گی ۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ مثلا شراب جب تک شراب ہے نجس اور حرام ہے مگر جب وہ سرکہ بن گئی تو پاک اور حلال ہو گئی۔ اسی طرح سے دوسرے تمام شرعی احکام ان کے موضوعات کے تابع ہوتے ہیں، موضوعات کے بدلنے کے ساتھ ہی ممکن ہے احکام بدل جائیں۔
جواب:اس کا طریقہ فقط طلاق ہے ،اور عدت کے دوران اس سے شادی کر سکتاہے لیکن اس شرط کے ساتھ کہ طلاق رجعی نہ ہو اور طلاق رجعی ہو تو عدت کے تمام ہونے کے بعد اس سے عقد متعہ کر سکتا ہے ۔
عمد کی صورتا میں اس نے بہت بڑا گناہ کیا ہے، اور اکثر اوقات جو لوگ یہ کام کرتے ہیں وہ مرتد ہوجاتے ہیں، اور ان کو توبہ کرنا چاہیے اور اپنے اس بُرے کام کی آئندہ میں نیک کاموں سے تلافی کرنا چاہیے، لیکن سہو کی صورت میں اس نے کوئی گناہ نہیں کیا ہے، لیکن دونوں ہی صورتوں میں زیادہ محتاط رہنا چاہیے اور اس کا کفارہ نہیں ہے ۔
جواب:۔کوئی حرج نہیں کہ نان نفقہ فراہم کرنے کیلئے شوہر اپنی زوجہ کو اپنا وکیل بنادے اور زوجہ پر لازم ہے کہ اس شرط کے مطابق عمل کرے یہ اس صورت میں ہے کہ جب نان و نفقہ فراہم کرنے کیلئے شوہر اپنی زوجہ کو وکالت دیدے لیکن اگر نفقہ کے حق کو خود اُسی پر چھوڑ دے تو زوجہ اس کے مصرف کے سلسلے میں مختار ہے .
جواب: کوئی اشکال نہیں ہے حلال ہے۔
جواب: وہ ہر طرح کے وسائل جو عام طور پر حرام کام کے لئے استعمال ہوتے ہیں ان کا بنانا اور خرید و فروخت کرنا حرام ہے لیکن اگر کوئی آلہ مشترک (یعنیحرام و حلال دونوں میں استعمال کیا جاتا )ہے تو جائز ہے
چیک ایک حوالہ کے سوا کچھ نہیں ہے لہٰذا جب تک چیک کی رقم وصول نہ نہیں ہوگی اس وقت تک خریدار، دکاندار کا مقروض ہے مگر یہ کہ دکاندار معاملہ کے وقت خریدار کی ذمہ داری کے بجائے، تیسرے شخص یعنی صاحب چیک کی ذمہ داری کو قبول کرلے ۔
جواب:حاکم شرع ، شوہر کے مال سے ، نفقہ ادا کرے اور اگر میسر نہ ہو اسے طلاق دینے کے لئے کہے اور اگر وہ طلاق نہ دے تو خود طلاق دیدے
جواب: ہرانسان تقلید کے سلسلے میں آزاد ہے اعلم مجتہد کی ضرور تحقیق کرے پھر اس کے بعدمجتہد کی تقلید کرے ۔
جواب:الف: البتہ ”مقدسات اسلامی“ کی عبارت، ہر کلام میں موجود قرائن کے لحاظ سے ایک خاص تشریح اور وضاحت کی محتاج ہوتی ہے؛ لیکن معمولاً جب یہ عبارت استعمال ہوتی ہے تو ان امور کی طرف اشارہ ہوتا ہے جو تمام دینداروں کی نظر میں محترم ہوتے ہیں؛ جیسے ”خدا“ ، ”آئمہ ھدیٰ علیہم السلام“، ”قرآن شریف“، ”مساجد“، ”خانہ کعبہ“، ”اسلام کے مسلّم احکام“، اور انھیں کی جیسی دوسری چیزیں، ممکن ہے کچھ جگہوں پر مقدسات اسلامی کے معنی اس سے بھی زیادہ وسیع ہوں ۔جواب:ب: موضوع کی تشخیص دینے والے افراد معاشرے کے دیندار لوگ اور مسائل اسلامی سے اشنا افراد ہیں اور ممکن ہے کہ پیچیدہ موارد میں دانشوروں اور دینی علماء کی نظر کی بھی ضرورت ہو۔جواب:ج: اگر تنقید سے مراد قانون اور قانون بنانے والے پر اعتراض ہو تو بے شک یہ توہین کے مصادیق میں سے ہے، اور اگر اس سے مراد ان افراد پر اشکال اور اعتراض ہو جنھوں نے ایسے احکام کو استنباط کیا ہو یا دوسرے لفظوں میں کسی کا استنباط زیر سوال جائے نہ کہ حکم الٰہی، تو مقدسات اسلامی کی اہانت کے مصادیق میں سے نہیں ہوگا۔
جواب:۔ چنانچہ آپ کواسلام قبول کئے ہوئے دو سال ہوگئے ہیں، تو آپ کے اسلام قبول کرنے کے وقت سے ہی، آپ کی عدّت شروع ہوگئی ہے اور اگرآپ کے شوہر اس بات سے آگاہ تھے اور آپ کی عدّت کے دوران انہوں نے اسلام کو قبول نہیں کیا ہے، تو آپ کی عدّت ختم اور آپ شوہر سے جدا ہوگئی ہیں اور طلاق کی بھی ضرورت نہیں ہے .
جواب:۔معمول کی حد میں، علاج کرانا نفقہ کا حصّہ ہے .