مساوی مجتہد سے مساوی مجتہد کی طرف عدول کرنا
مساوی مجتہد سے مساوی مجتہد کی طرف عدول کرنے کا کیا حکم ہے ؟
جن مسائل میں مردہ مجتہد کی تقلید کی تھی ان پر باقی رہے اور باقی مسائل میں زندہ مجتہد کی تقلید کرے ۔
جن مسائل میں مردہ مجتہد کی تقلید کی تھی ان پر باقی رہے اور باقی مسائل میں زندہ مجتہد کی تقلید کرے ۔
جن مسائل میں مردہ مجتہد کی زندگی میں عمل کیا تھا ، ان پر باقی رہ سکتے ہیں اور باقی مسائل میں ہمارے فتوے پر عمل کریں ، پس جن مسائل پر پہلی مرتبہ عمل کرتے ہیں مثلا پہلی مرتبہ حج یا عمرہ پر جاتے ہیں تو ان مسائل میں ہمارے فتوی پر عمل کریں ۔
اگر تیسرا مجتہد اجازت دیدے کہ جن مسائل پر مردہ مجتہد کی زندگی میں عمل نہیں کیا تھا ، ان پر بھی باقی رہ سکتے ہوں تو مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن ہمارے عقیدہ کے مطابق احتیاط یہ ہے کہ جن فتووں پر عمل نہیں کیا ہے ،ان پر باقی نہ رہیں ۔
اگر تیسرا مجتہد اجازت دیدے کہ جن مسائل پر مردہ مجتہد کی زندگی میں عمل نہیں کیا تھا ، ان پر بھی باقی رہ سکتے ہوں تو مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن ہمارے عقیدہ کے مطابق احتیاط یہ ہے کہ جن فتووں پر عمل نہیں کیا ہے ،ان پر باقی نہ رہیں ۔
نہیں ، بلکہ جن مسائل پر کیا تھا صرف ان پر باقی رہ سکتا ہے،نہ ان مسائل کے جزئیات پر ، یا اس باب کے تمام مسائل پر۔
جی ہاں، البتہ یہ بات قابل توجہ ہے کہ مردہ مجتہد کے اعلم ہونے کا معیار ، مقلِد کی نظر میں ہوتا ہے ، زندہ مجتہد یا دوسروں کی نظر میں اعلم ہونا معیار نہیں ہے ۔
اگر بچہ ایسا ممیز ہو جس کی عبادتیں صحیح ہیں تو باقی رہ سکتا ہے ۔