ظالم اور دوسروں کے حق پر ڈانکہ ڈالنے والوں سے مقابلہ میں مسلمانوں کا قتل ہو جانا
ہندوستان سے، برطانیہ کا قبضہ ختم ہونے اور اس کے مسلمان نشین صوبہ ”جمووکشمیر“ میں تقسیم ہونے کے بعد مسلمانوں کے مطالبہ اور تقسیم کے قانون کے برخلاف لشکر کشی، زورگوئی اور طاقت کے زور پر، یہ علاقہ، ہندوستان کے قبضہ میں آگیا، مسلمانوں نے اپنے مذہب، کلچر اور ناموس کی حفاظت اور آزادی کی خاطر، قبضہ کرنے والوں کے خلاف قیام کیا ہے اور اس جدوجہد میں بدترین مصائب منجملہ قتل عام، ٹارچر، قید، لوٹ مار وغیره میں گرفتار ہوئے ہیں، کیا اس قیام اور جد وجہد کی خاطر، قتل ہونے والے مسلمان، شہید کہلائیںگے، نیز کیا یہ تحریک، جہاد شمار ہوگی؟
جب تک مسلمانوں کی جان، مال، ناموس کی حفاظت اور بقائے اسلام اور مذہب اہل بیت علیہم السلام کے لئے دفاع اور کوشش کررہے ہیں، ان کا یہ عمل ،جہاد ہے اور ان میں سے جو لوگ اس راہ میں قتل ہوئے ہیں، وہ شہید ہیں، لیکن کوشش کریں کہ مجتہد یا اس کے نمائندے سے، حکم، ضرور حاصل کریں ۔
انسان کے بدن کے سلولی ژن کا تغییر کرنا
دنیائے طب میں یہ بات متداول ہے کہ نہایت باریک موجودات جیسے انسانی و غیر انسانی سلول میں موجود خلیہ اور ژین کے اوپر آزمایشات کی جاتی ہیں جس سے انسان و غیر انسان سب کے جسم کی بناوٹ اور ساخت میں تغیر و تبدیلی پیدا ہو جاتی ہے، اس تمہید کے ضمن میں درج ذیل سوالوں کے جواب عنایت کریں:الف۔ کیا ایسا کرنا (ان موجودات اوپر آزمایش کرنا) جائز ہے؟ب۔ اگر یہ معالجہ کی غرض سے نہ ہو مگر طبی کشف و ارتقاء کے لیے ہو تو کیا جائز ہے؟ج۔ اگر یہ عمل نطفہ یا حمل پر انجام دیا جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: الف۔ اگر یہ تغیرات و تبدیلیاں مثبت ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے ۔ب۔ اگر مثبت ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے ۔ج۔ گذشتہ مسئلہ کی طرح ہے ۔
شہر کے اطراف میں صنعتی مراکز کی وجہ سے حدترخص کا معین نہ ہونا
شہروں کی وسعت اور بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر، حدترخص کو معین کرنا مشکل ہوگیا ہے ، توضیح المسائل میں حدترخص کی جو تعریف بیان ہوئی ہے وہ شہر اور آبادی کی آخری دیوار ہے ،اس وقت آخری دیوار اور گھر کے بجائے صعنتی مراکز اور فیکٹری وغیرہ ہیں جنہوں نے ہر طرف سے شہر کا احاطہ کررکھا ہے۔ اس بناء پرنماز و روزہ انجام دینے کے لئے وطن میں آنے والے یا سفر پر جانے والے کا وظیفہ کیا ہے ؟
اکثر صنعتی مراکز اور فیکٹری وغیرہ شہر سے باہر ہوتی ہیں اور وہ شہر کا جزء شمار نہیں ہوتی ہیں ۔
کنویں کے پانی میں نجاست کا اثر انداز ہونا
خوزستان کے دیہاتوں میں سے ایک دیہات میں قلیل پانی کے تین کنوئیں ایک دوسرے کے نزدیک ہیں ، ان میں سے ایک کنوئیں میں کتے نے لعاب دہن گرایا ہے اور دوسرے کنوئیں میں نجس چیز گر گئی ہے لیکن تیسرا کنواں پاک ہے لیکن ہمیں نہیں معلوم کہ ان تینوں میں سے کونسا کنواں پاک ہے ؟ اس صورت میں کہ شبہہ ، شبہ محصورہ ہے۔ کیا تینوں سے اجتناب ضروری ہے ؟
اگر کنوئیں معمولی ہوں کہ ان میں سے پانی ابلتا ہو تو نجس چیز کے گرنے سے پانی نجس نہیں ہوتا مگر اس صورت میں جب ان کا رنگ ، ذائقہ یا بو تبدیل ہوجائے ۔
دریا کے پانی سے طہارت کرنا
خلیج فارس (Persian Gulf)کا پانی، دریای عمان اور دوسرے دریاوٴں کے جن میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہے اس طرح کہ ہر میٹر مکعب میں تین ہزار دو سو کیلو گرام نمک موجود ہے ۔ کیا یہ پانی مضاف پانی کا حکم رکھتا ہے ؟
جواب : اس طرح کا پانی مضاف نہیں ہے اور ایسے پانی سے دھلنا طہارت کا باعث بنتاہے ۔
ٹنکی کے پائپ سے پانی کھولتے وقت جو سفید رنگ کا پانی نکلتا ہے
کبھی کبھی ٹنکی سے جو پانی نکلتا ہے اس کا رنگ بالکل سفید ہوتا ہے اور کچھ دیر اس کو برتن میں رکھنے کے بعد وہ پانی صاف ہو جاتا ہے ، کیا شروع میں یہ پانی مضاف ہوتا ہے؟
جواب : مضاف نہیں ہے بلکہ یہ ہوا کے بلبلے ہیں جو پانی کو اس رنگ کا کردیتے ہیں۔
گندہ پانی کا دریا اور نہروں میں گرانا
نہروں، تالابوں اور دریا میں کوڑا کرکٹ، گندگی اور گندا پانی پھینکنا جو پانی کے جانوروں کو نقصان پہچانے کے ساتھ ساتھ ماحول، فضا اور طبیعت کو آلودہ کرنے کا سبب ہے، کا کیا حکم ہے؟
دریا، ندی اور نہر کا آلودہ کرنا اس حد تک کہ اس کے جانور ہلاک ہو جائیں، جس کے نتیجہ میں لوگوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے، جایز نہیں ہے۔
نکاح متعہ (وقتی شادی) کے ذریعہ لڑکی اور لڑکے کے تعلقات
اگر کوئی لڑکا اور لڑکی، نکاح متعہ کے ذریعہ ، ایک دوسرے سے جائز رابطے رکھنا چاہتے ہوں تو درج ذیل صورتوں میں، کیا شرائط ہیں ؟الف) اگر رابطہ عام معمول کے مطابق فقط ملازمت یا تعلیمی رابطہ ہو .ب) اگر رابطہ ، فقط جنسی لذّت حاصل کرنے کیلئے ہو البتہ دخول کے علاوہ .ج) اگر تعلقات جنسی (مقاربت) ہوں .
جواب:۔ نکاح متعہ ایک ہی قسم کا ہوتا ہے اس سے زیادہ نہیں اور یہ سب فوائد اورنتائج اس میں جمع ہیں مگر یہ کہ عقد متعہ کے ضمن میں یہ شرط رکھیں کہ جنسی تعلقات نہیں ہوں گے اور ہر حال میں، باپ کی اجازت کا حکم شرط ہے .
زخم کے اوپر کی سخت کھال کا جسم سے جدا ہونا
زخم کے اوپر کی سخت کھال جس سے الگ ہونے کے بعد نجس شمار ہوتی ہے ؟ (نجاست کی شرط کیا ہے ؟)
احتیاط واجب کی بناء پر اگر وہ سخت کھال درد اور جلن کے ساتھ الگ ہو تو نجس ہے ، لیکن اگر اس میں سرایت کرنے والی رطوبت موجود نہ ہو دوسری چیزوں سے ملنے کی بناء پر وہ دوسری چیزیں نجس نہیں ہوتی۔
اعلمیت کے احتمال کا کافی نہ ہونا
کیا اعلمیت کا احتمال دینا کافی ہے ؟
نہیں ، ملاک و معیار یقین ہے ۔