گواہی پر گواہی
کیا گواہی کے اوپر گواہی قابل قبول ہے؟
جواب: حق الناس کے بارے میں ، گواہی پر گواہی قابل قبول ہے ۔
جواب: حق الناس کے بارے میں ، گواہی پر گواہی قابل قبول ہے ۔
جواب: کوئی اشکال نہیں ہے؛ بشرطیکہ قرض الحسنہ سوسائٹی کے خرچ سے زیادہ نہ ہو۔
جواب :۔ احتیاط یہ ہے کہ مستحبی طواف کو ترک کرے لیکن اگر انجام دیدیا تو اس کے حج کے لئے مضر نہیں ہے ۔
جواب :۔ چنانچہ راہنمائی اور خواتین ان کی وضیعت کی دیکھ بھال کے لئے ان کے ساتھ جانا ضروری ہے تو کوئی حرج نہیں ہے اور ان پر کفارہ بھی لازم نہیں ہے ۔
جواب: شکنجہ کرنا جائز نہیں ہے۔
معیار یہ ہے کہ جس علاقہ میں اس سے کھیلا جاتا ہے وہاں کے رہنے والے حضرات اس کو جوئے کا ذریعہ وآلہ نہ سمجھتے ہوں بلکہ اُسے ایک قسم کی ورزش شمار کرتے ہوں ۔
جواب: ضرورت کی صورت میں ان ہی کے جیسی چیزوں کا خریدنا مقدّم ہے۔
جواب:۔جب بھی مشورہ اور ضروری تحقیقات کرنے کے بعد مشکل حل نہ ہو پائے تو استخارہ کیا جاسکتا ہے
جواب: اسی مسجد یا امام باڑے کی ضرورتوں کے علاوہ جائز نہیں ہے، مگر یہ کہ وقف کرنے والے شخص نے صراحت سے بیان کیا ہو کہ ان چیزوں کا استعمال عام ہے۔
دونوں حصّہ دار اپنا اپنا حصّہ دوسرے شخص کو کرایہ پر دے سکتے ہیں اور دوسرا حصّہ دار منع کرنے کا حق نہیں رکھتا، وگرنہ ضامن ہے مگر یہ کہ دوسرے حصہ دار کے لئے نقصان کا باعث ہو ۔
جب تک مسلمانوں کی جان، مال، ناموس کی حفاظت اور بقائے اسلام اور مذہب اہل بیت علیہم السلام کے لئے دفاع اور کوشش کررہے ہیں، ان کا یہ عمل ،جہاد ہے اور ان میں سے جو لوگ اس راہ میں قتل ہوئے ہیں، وہ شہید ہیں، لیکن کوشش کریں کہ مجتہد یا اس کے نمائندے سے، حکم، ضرور حاصل کریں ۔
جواب : سوال میں حالت اضطرار اور ضرورت کو فرض کیا گیا ہے ، لہٰذا اس صورت میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
دین کے احکام کو جاننے کے لیے یا انسان درس پڑھے اور اجتہاد کرے اور احکام کو ادلہ چہار گانہ (قرآن، سنت، اجماع و دلیل عقل) سے استنباط و استخراج کرے اور اگر ایسا نہیں کر سکتا تو تقلید کرے۔
جواب : اگر اس نمازکو پڑھتے وقت، نافلہ کا قصد کیا ہے ، تو نافلہ میں شمار ہوگا اور امید ہے کہ مخصوص نماز کا ثواب بھی ملے گا۔